صحیح شعر یوں ہے اور یہ شعر علّامہ اقبال کا نہیں "بھرتری ہری " کا ہے علّامہ نے صرف اسے بالِ جبریل کے پہلے صفہے پر کوٹ کیا تھا -
پھول کی پتی سے کٹ سکتا ھے ہیرے کا جگر
مرد ناداں پر کلام ِنرم و نازک بے اثر
(بھرتری ہری)
شکریہ زونی لیکن یہ نظم پوری نہیں، پوری نظم بہت اچھی ہے - شائد کچھ ایسے ہے - "محبت ذائری ہرگز نہیں ہے کہ جس میں تم لکھو کہ اس سے کیا بات کرنی ہے - کوئی وعدہ نبھانا ہے " کچھ اسطرح ہے اگر ہو سکے تو پوری نظم لکھیے -
رب اک گُنجھلدار بُجھارت
رب اک گورکھ دھندا
کھولن لگیاں پیچ ایس دے
کافر ہو جائےبندہ
کافر ہونوں ڈر کے جیویں
کھوجوں مُل نہ کُھنجیں
لائی لگ مومن دے کولوں
کھوجی کافر چنگا
پوری نظم کے لیے یہاں دیکھیے -