گناہ گار پہ مجھ ایسے ہے، کرم اُس کا
تو پھر بھی کیوں نہیں لیتے ہیں نام ہم اس کا
جسے وہ اپنی طرف کھینچتا ہے، دنیا میں
اگر رکے، تو ہے ظاہر، رکے گا دَم اس کا
جنہیں خوشی کی تمنا ہے، خوش رہیں وہ لوگ
مجھے تو چاہیے، حزن و ملال، غم اس کا
ابھی تو مجھ پہ فقط مہربان ہے وہ رحیم
کہ میں نے دیکھا نہیں آج تک...