نتائج تلاش

  1. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    حضرتِ ڈارون حقیقت سے نہایت دور تھے ہم نہ مانیں گے کہ آباء آپ کے لنگور تھے
  2. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    چل پرے ہٹ مجھے نہ دکھلا مُنہ اے شبِ ہجر تیرا کالا مُنہ
  3. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    جوانی میں عدم کے واسطے سامان کر غافل مسافر شب کو اٹھتے ہیں جو جانا دور ہوتا ہے
  4. مریم افتخار

    ہجائی ترتیب کے مطابق بیت بازی (صرف علامہ اقبال کے اردو یا فارسی اشعار)

    ثباتِ زندگی ایمان محکم سے ہے دنیا میں کہ المانی سے بھی پائندہ تر نکلا ہے تُورانی (اقبال)
  5. مریم افتخار

    ہجائی ترتیب کے مطابق بیت بازی (صرف علامہ اقبال کے اردو یا فارسی اشعار)

    ٹہنی پہ کسی شجر کی تنہا بلبل تھا کوئی اداس بیٹھا (اقبال)
  6. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    تقدیر کے قاضی کا یہ فتوی ہے ازل سے ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگِ مفاجات
  7. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    پھول کی پتیّ سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگر مردِ ناداں پر کلامِ نرم و نازک بے اثر
  8. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    بے پردہ کل جو آئیں نظر چند بیبیاں اکبر زمیں میں غیرت قومی سے گڑ گیا
  9. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    ابھی سے برف اُلجھنے لگی ہے بالوں سے ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں
  10. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    یارانِ جہاں کہتے ہیں کشمیر ہے جنت جنت کسی کافر کو ملی ہے نا ملے گی
  11. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    ہو مرا کام غریبوں کی حمایت کرنا دردمندوں سے ظعیفوں سے محبت کرنا
  12. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    وائے ناکامی متاعِ کارواں جاتا رہا کارواں کے دل سے احساسِ زیاں جاتا رہا
  13. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    نگاہِ عشق و مستی میں وہی اول وہی آخر وہی قرآں، وہی فرقاں، وہی یسیں، وہی طہ
  14. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    موتی سمجھ کے شانِ کریمی نے چُن لیے قطرے جو تھے مرے عرقِ انفعال کے
  15. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    لکھنا مرے مزار کے کتبے پہ یہ حروف مرحوم زندگی کی حراست میں مر گیا
  16. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    گہرے سُروں میں عرضِ نوائے حیات کر سینے پہ ایک درد کی سِل رکھ کے بات کر
  17. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    کعبہ کس منہ سے جاؤ گے غالب شرم تم کو مگر نہیں آتی
  18. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    قتل حسین اصل میں مرگِ یزید ہے اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
  19. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    فکر معاش، عشق بتاں، یاد رفتگاں اس زندگی میں اب کوئ کیا کیا کیا کرے
  20. مریم افتخار

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    غالب برا نہ مان جو واعظ برا کہے ایسا بھی کوئی ہے کہ سب اچھا کہیں جسے
Top