سحرم روی چو ماهت شب من زلف سیاهت
به خدا بیرخ و زلفت نه بخسبم نه بخیزم
مولینا
تیرا ماہ جیسا رخ میری صبح ،اور تیری سیاہ زلف میری شب ہے ۔
واللہ !میں تیرے رخ و زلف کے بنا نہ میں اٹھتا ہوں نہ سوتا ہوں ،
قدحی دارم بر کف به خدا تا تو نیایی
هله تا روز قیامت نه بنوشم نه بریزم
مولینا
میں ہاتھ میں پیالہ تھامے کھڑا ہوں اور بخدا جب تک تو یہاں آنہ جائے
ہر گز تب نہ میں یہ جام پیوں گا اور نہ ہی یہ جام زمین پر گراؤں کروں گا
سنگ هم به حال من گریه گر کند بر جاست
بیتو زندهام یعنی ، مرگ بیاجل دارم
ابولمعانی مرزاعبدالقادر بیدل
اگر پتھر بھی میرے حال پر روئیں تو حیرت کی بات نہیں
کیونکہ میں تمہارے بن زندہ ہوں اور بے موت مردہ ہوں