بہت عمدہ رؤوف بھائی ۔
لیکن اس میں سے ایک تو ڈھور کا لفظ نکالیے ۔یہ عجیب لگ رہا ہے ۔
دوسرے یہ یہ تاب سماعت والے شعر کا مجموعی بیانیہ لفظ تاب کی وجہ سے تھوڑا بگڑ سا رہا ہے ۔ اس میں تاب بقیہ بیان کے موافق نہیں ہے ۔
یعنی حق بات سماعت پر گراں ہوتی ہے تاب سماعت پر نہیں ۔ اس لحاظ سے بیان کی نشست ٹھیک...