نتائج تلاش

  1. حسان خان

    میرے پردادا تک آ کر پشتو خاندان سے ختم ہو گئی تھی۔ میری آرزو ہے کہ مجھ تک آ کر اردو میری آیندہ...

    میرے پردادا تک آ کر پشتو خاندان سے ختم ہو گئی تھی۔ میری آرزو ہے کہ مجھ تک آ کر اردو میری آیندہ اولاد سے ختم ہو جائے۔ اے کاش!
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شبِ فراق که داند که تا سحر چند است مگر کسی که به زندانِ عشق در بند است (سعدی شیرازی) کون جانے کہ شبِ فراق صبح تک کتنی [طویل] ہوتی ہے؟؛ بجز اُس شخص کے کہ جو زندانِ عشق میں مُقیَّد ہے۔۔۔
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    کسی که همچو عراقی اسیرِ عشقِ تو نیست شبِ فراق چه داند که تا سحر چند است؟ (شیخ فخرالدین عراقی) جو شخص عراقی کی مانند تمہارے عشق کا اسیر نہیں ہے، وہ کیا جانے کہ شبِ فراق صبح تک کتنی [طویل] ہوتی ہے؟
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چو هر خار و خسی دعوای شعر و شاعری دارد، دلم از شاعری مانده‌ست و از شعر و سخن مانده‌ست. (لایق شیرعلی) چونکہ [اب] ہر کسی خار و خس کو شعر و شاعری کا دعویٰ ہے، میرا دل شاعری اور شعر و سخن سے خستہ و ماندہ ہو گیا ہے۔
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به جُرمِ ناکَسی‌ام ز آستانِ خویش مران به خاکِ تو که مرا جُز درت پناهی نیست (سید نصیرالدین نصیر) پستی و فرومایگی کے جرم میں مجھے اپنے آستان سے دُور مت کرو؛ تمہاری خاک کی قسم کہ تمہارے در کے بجز میری کوئی پناہ نہیں ہے۔
  6. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    تہرانی گفتاری فارسی میں اِس سطر کا مفہوم ہے: گویا اُسے خدا نے میرے لیے خلق کیا ہے۔ فارسی میں 'انگاشتن/انگاریدن' کا معنی 'تصور کرنا، گمان کرنا، سمجھنا، پِندارنا، ظن کرنا' وغیرہ ہے۔ اِسی مصدر سے مُشتَق ہونے والے 'انگار' اور 'انگاری' تہرانی گفتاری فارسی میں 'گویا' کے معنی میں استعمال ہوتے ہیں۔ اِن...
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    یہ شعر میں نے مرحوم نصیرالدین نصیر کے مجموعۂ کلام 'عرشِ ناز' سے لیا ہے۔
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز جنگِ عقل و دل و چشم در بلا ماندم که هر کدام عدویِ جدا-جدای من است (لایق شیرعلی) میں عقل و دل و چشم کی جنگ سے بلا میں [مبتلا] رہ گیا ہوں؛ کیونکہ [اِن میں سے] ہر ایک میرا جدا جدا دشمن ہے۔
  9. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    پدرِ صحافت و نثرِ معاصرِ افغانستان محمود طرزی (۱۸۶۵ء-۱۹۳۳ء) کے مضمون 'دربارهٔ زبان فارسی' سے ایک اقتباس: "در دولت علیهٔ عثمانیه از آغاز تشکیل و تأسیس تا بسیار زمان‌ها همه تحریرات رسمیهٔ دولتی‌شان به زبان فارسی بود. و در زمان حکومت اسلامیهٔ مغلیه در هندوستان، تا به وقت انقراض‌شان، زبان فارسی،...
  10. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    بخارائی یہودیوں کی کتابی فارسی 'بخاری' کا نمونہ دیکھیے: عبرانی الفاظ کے بجز اِس اقتباس کو سمجھنے میں دشواری پیش نہیں آئی، کیونکہ اِس کی زبان معیاری فارسی سے قریب ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اقتباس میں اِس کتاب کی زبان کو مؤلف نے 'فارسی' کہا ہے۔ مُلّا اوراہام امینوف نے اپنی یہودی شرعی احکام سے متعلق...
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (دوبیتی) به ایمایی تو ایمانم گرفتی، گلی دادی، گلستانم گرفتی. بسوزد ریشهٔ جانِ جوانت، که 'جانم' گفتی و جانم گرفتی. (لایق شیرعلی) تم نے ایک اشارے سے میرا ایمان لے لیا؛ تم نے ایک گُل دیا اور میرا گلستان لے لیا؛ تمہاری جانِ جواں کی بیخ (جڑ) جل جائے کہ تم نے 'میری جان' کہا اور میری جان لے لی۔
  12. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    پدرِ صحافت و نثرِ معاصرِ افغانستان محمود طرزی (۱۸۶۵ء-۱۹۳۳ء) کے مضمون 'دربارهٔ زبان فارسی' سے ایک اقتباس: "....زبان فارسی، نسبت به زبان افغانی یک عمومیت و اهمیت بیشتری دارد. مثلاً زبان افغانی منحصر و محصور به خاک پاک افغانستان و همین چند ملیون افغان است. حال آنکه زبان فارسی، غیر از آن که زبان...
  13. حسان خان

    ادبیاتِ فارسی کے گہوارے 'بخارائے شریف' کی چند نادرات

    مسجدِ مغاکِ عطاری ماخذ
  14. حسان خان

    ادبیاتِ فارسی کے گہوارے 'بخارائے شریف' کی چند نادرات

    مسجدِ مغاکِ عطاری یہ مسجد بارہویں صدی عیسوی میں تعمیر ہوئی تھی۔ ماخذ
  15. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    بخارائی یہودیوں کی گفتاری فارسی زبان 'بخاری' کے نمونے دیکھیے: اولاً تو چونکہ میرے کان ایرانی فارسی کے عادی ہیں، اور ثانیاً چونکہ ماوراءالنہری گفتاری فارسی زبانچے معیاری فارسی اور ایرانی گفتاری فارسی سے بہت زیادہ مختلف ہیں، اور پھر تو یہ یہودی 'بخاری' ہے جس میں عبرانی اور روسی کے ناآشنا الفاظ...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هلاکِ نغمهٔ تُرکانِ پارسی‌گویم که پادشاهِ غزل، صائب است و تبریزی‌ست (محمد قهرَمان) میں فارسی گو تُرکوں کے نغمے کا مشتاق و شیفتہ ہوں کیونکہ پادشاہِ غزل صائب ہے اور [وہ] تبریزی ہے۔ × اِس بیت میں لفظِ 'ہلاک' اپنے ایرانی گفتاری فارسی معنی میں استعمال ہوا ہے۔ × شہرِ تبریز کے مردُم تُرک ہیں۔
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به بی‌آرامی است آسایشِ ذوقِ طلب بیدل خوش آن ره‌رَو که خارِ پایِ خود فهمید منزل را (بیدل دهلوی) اے بیدل! ذوقِ طلب کی آسائش بے آرامی سے ہے؛ خوشا وہ راہ رَو جس نے منزل کو اپنے پاؤں کا خار سمجھا۔
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    کریما ببخشای بر حالِ ما که هستیم اسیرِ کمندِ هوا
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تصحیح: یہاں 'رُست' کی بجائے 'رَست' آئے گا۔ رُستن = اُگنا رَستن = رہا ہونا، آزاد ہونا، رہائی پانا، نجات پانا
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تا دیده‌ام جمالِ تو ای دل‌پسندِ من! هر چیز در دو دیدهٔ من ناپسند شد (سید نصیرالدین نصیر) اے میرے یارِ دل پسند! جب سے میں نے تمہارا جمال دیکھا ہے، میرے دو دِیدوں میں ہر چیز ناپسند ہو گئی ہے۔
Top