شاعر دراصل پانی سے محبت کی بڑی بڑی بڑھکیں تو مارتا ہے مگر کشتی ذرا سے گہرے پانی میں جانے لگے تو مگرمچھ سے ڈرتا ہے. شاعر کو معلوم نہیں تھا کہ آنکھوں کے پانی کے نیچے ہڑپنے کے لیے کوئی مگرمچھ نہیں ہوتا بلکہ ڈسنے کے لیے دل کا ناگ ہوتا ہے. تاہم، شاعر کی بچت ہوگئی، پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی...