میرا خیال ہے مشقِ سخن ہی سہی، یہ غزل فی الحال تک اتنی ہی ٹھیک ہے۔ باقی دیکھتے ہیں اگر کوئی خیال سوجھا تو پھر بعد میں اپڈیٹ کر دوں گا۔
کون جانے تری جدائی میں
ساری شب تنہا کتنا رویا ہوں
ہجر کی شب کی وہ اذیت تھی
پی کے میں جامِ صہبا رویا ہوں
دیکھ کے اس کو جب خوشی سے میں
مسکرایا، وہ سمجھا، رویا...