یہ زمیں اپنی نہیں ہے آسماں اپنا نہیں
ہم یہاں رہتے ہیں لیکن یہ جہاں اپنا نہیں
مجھ کو شک ہے یہ سفر منزل نہ پائے گا کبھی
ہیں مسافر سب تو اپنے کارواں اپنا نہیں
سوچتا ہے دل بہت تنہا ہو جب بھی شہر میں
ہر جگہ ہیں لوگ اپنے بس وہاں اپنا نہیں
رات کو مجھ پر کُھلا اک اور رازِ زندگی
آنکھ میں...