ہمارے حال پر رویا دسمبر
وہ دیکھو ٹوٹ کے برسا دسمبر
بھلا بارش سے کیا سراب ھوگا ؟
تنہارے وصل کا پیاسا دسمبر
پلکیں بھیگتی رہتی ھیں ایسے
میری آنکھوں میں جیسے ٹھہرا دسمبر
جمع پونجی یہی ھے عمر بھر کی
میری تنہائی اور میرا دسمبر
سبب نہ پوچھ میرے آنسوؤں کا
ھے پہلے ہجر کا پہلا دسمبر
میری...