کبھی ہوا تو کبھی روشنی پہ ٹالا ہے
مجھے اذیتیں دے دے کے مار ڈالا ہے
غریقِ نغمہء فردا ہیں شہرِ دل کے لوگ
مگر میں چپ کہ یہاں کون آنے والا ہے
یہ رنج میرا حوالہ، یہ زخم میری حیات
مرے لہو سے ترے شہر میں اجالا ہے
یہ تھے جناب محترم نوید صادق صاحب جو اپنا کلام پیش کر رہے تھے اب ان کے بعد میں...