نتائج تلاش

  1. محمد وارث

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بروں نمی رود از خاطرم خیالِ وصالت اگرچہ نیست وصالے ولے خوشم بہ خیالت رھی معیری میرے دل و دماغ سے تیرے وصال کا خیال باہر نہیں نکلتا، اگرچہ تیرا وصال میسر نہیں ہے لیکن میں تیرے (وصال کے) خیال ہی میں خوش ہوں۔
  2. محمد وارث

    مبارکباد تبریک به حسان خان

    آپ کو مبارک ہو خان صاحب!
  3. محمد وارث

    ایک جملہ کے لطائف

    چوتھی کے لیے تو پھر 'ملک الموت' سے اجازت کی ضرورت ہوگی! :)
  4. محمد وارث

    اہل ذوق سے مدد کی التجا

    'سقوط بغداد سے سقوط ڈھاکہ تک' تو ایک عامیانہ سی کتاب ہے جس میں حقائق سے زیادہ جذبات سے کام لیا گیا ہے۔ پاپولر جذباتی افسانوی تاریخ پسند کرنے والوں کے لیے ویسے عمدہ ہی ہوگی۔ "خلافتِ اندلس" ایک دوسری کتاب ہے جو تقسیم سے پہلے حیدر آباد کی سلطنت کے زیر اہتمام شائع ہوئی تھی اور اب اس کی جدید طبع بھی...
  5. محمد وارث

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ناصحم گفت کہ جز غم چہ ہنر دارد عشق برو اے خواجۂ عاقل، ہنرے بہتر از ایں؟ حافظ شیرازی ناصح نے مجھ سے کہا کہ غم کے سوا عشق اور کون سا بھی ہنر رکھتا ہے، (میں نے کہا کہ) اے خواجۂ عاقل، جا چلا جا کہ کیا اِس سے بہتر ہنر بھی کوئی ہے؟
  6. محمد وارث

    عمدہ شعر ہے اور ہم بھی کبھی یہی شعر دہرایا کرتے تھے :)

    عمدہ شعر ہے اور ہم بھی کبھی یہی شعر دہرایا کرتے تھے :)
  7. محمد وارث

    پانچویں شادی نہیں کرتا مسلماں جاناں

    کیا کہنے راجا صاحب، لاجواب :)
  8. محمد وارث

    امجد اسلام امجد غزل - کسی کی آنکھ جو پر نم نہیں ہے - امجد اسلام امجد

    ایک اور بات بھی ثابت ہوئی کہ پچھلے چند برسوں میں "سائنس" نے بہت ترقی کر لی ہے۔ جن دنوں کا یہ قضیہ ہے یعنی نو دس سال پہلے، اُس وقت ایک ایک سند کے لیے کئی کئی دن تک اور بعض اوقات ہفتوں تک کئی کئی دیوانوں کی گرد جھاڑ کر ورق گردانی کرنی پڑتی تھی اور محال تھا کہ ویب سے کچھ مل جائے اور اب بس منٹوں میں...
  9. محمد وارث

    امجد اسلام امجد غزل - کسی کی آنکھ جو پر نم نہیں ہے - امجد اسلام امجد

    شکریہ آپ برادران کا :) اردو میں کئی ایک ایسے الفاظ عربی فارسی سے آئے ہیں جن کے اعراب یا حرکات اردو والوں نے اپنے مطابق ڈھال لیے ہیں۔ موسم کی مثال اوپر گزری، ایسا ہی ایک اور لفظ 'کافِر' ہے اصل عربی تو فے کی زیر کے ساتھ ہے لیکن غالب نے اپنی مشہور زمانہ غزل 'دائم پڑا ہوا ترے در پر نہیں ہوں میں'...
  10. محمد وارث

    ہر حرف ہے سرمستی، ہر بات ہے رندانہ ۔ امیر خسرو

    یہ امیر خسرو کی فارسی غزل کا منظوم اردو ترجمہ ہے اور نہ جانے کس کا ہے۔ اصل غزل ای جان، چو سخن گویم مستانه و رندانه سرمستم و لایعقل زان نرگسِ مستانه پرسد ز سرشک خون جانم ز غمت، آری پر گشته مرا آخر در عشق تو پیمانه ای دوست، سر زلفت در سینه من بگشا زنجیر نه این در را، سرهاست درین خانه با عشق...
  11. محمد وارث

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    منزلِ خاصے نمی خواہد عبادت گاہِ شوق ہر کفِ خاکے کہ آنجا سر نہی سجادہ است ابوالمعانی میرزا عبدالقادر بیدل عبادت گاہِ شوق کے لیے کسی قسم کی خاص جگہ کی ضرورت نہیں، ہر کفِ خاک پر کہ جہاں تُو اپنا سر رکھ دے وہی جگہ سجادہ (مُصلیٰ) ہے۔
  12. محمد وارث

    تعارف سیکھنے اردو

    خوش آمدید فرہاد صاحب!
  13. محمد وارث

    خزانے کو گنج کرنے سے۔ کہ کو بھی کے کرنا چاہیے۔

    خزانے کو گنج کرنے سے۔ کہ کو بھی کے کرنا چاہیے۔
  14. محمد وارث

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    طاعت آں نیست کہ بر خاک نہی پیشانی صدق پیش آر کہ اخلاص بہ پیشانی نیست شیخ سعدی شیرازی اطاعت یہ نہیں ہے کہ تُو اپنی پیشانی کو خاک پر رکھے (سجدے کرے)، صدق سامنے لا (اور اُس کا اظہار کر) کہ اخلاص پیشانیوں (اور اُن پر پڑے نشانوں) میں نہیں ہے۔
  15. محمد وارث

    لسانیات

    میرے خیال میں کتاب پڑھنی درست ہونا چاہیے کیونکہ کتاب مونث ہے جیسے اخبار مذکر ہے سو اخبار پڑھنا درست ہے یا آج کا اخبار پڑھنا وغیرہ۔ یوں تو اردو میں مذکر مونث کا گمبھیر مسئلہ رہا ہے لیکن کتاب کو مذکر باندھنے کی سند چاہیے ہوگی ، کسی لغت میں دیکھنا پڑے گا :)
  16. محمد وارث

    لوگ ٹوٹے ہوئے ، سالم درودیوار کے بیچ

    کیا ہی اچھی غزل ہے قبلہ، لاجواب!
  17. محمد وارث

    برائے اصلاح

    باقی اشعار قریب قریب درست ہیں۔ دوسرے شعر میں دونوں مصرعے 'ہے' پر ختم ہو رہے ہیں، اس چیز کو عیب کہنا بس بال کی کھال اتارنے والی بات ہے۔ تیسرے شعر میں جھک جانا صبر کر جانا کے معنوں میں استعمال ہوا ہے، درست ہے۔ کچھ مغالطہ شاید اس cliche نے ڈالا کہ "ٹوٹ سکتے ہیں جھک نہیں سکتے" حالانکہ آپ نے بالکل...
  18. محمد وارث

    برائے اصلاح

    آوردن فارسی کا مصدر ہے جس کا مطلب ہے لانا اور آورد اس کا ماضی مطلق واحد غائب بنے گا یعنی 'وہ لایا' سو خیال آورد کا مطلب ہے 'وہ خیال لایا'، لیکن مطلع میں اس کو ایسے استعمال کیا گیا ہے جیسے کہ وہ تشریف لایا یا وہ خیال میں آیا جو کہ درست نظر نہیں آ رہا۔ مطلع کا دوسرا مصرع منفرد ہے ڈاکٹر صاحب، مصرع...
  19. محمد وارث

    آج کی تصویر

    یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ بیوی شک کر رہی ہو کہ کہاں ہو، سو سیلفی لے کر اسے بتانا چاہتا ہو کہ واقعی تراویح پڑھ رہا ہوں :)
Top