نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    از بهرِ قطع کردن نخلِ حیاتِ تو چون ارّهٔ دو سر، نَفَس اندر کشاکش است (شوکت بخاری) تمہارے نخلِ حیات کو قطع کرنے کے لیے [تمہاری] سانس دو دھاری آری کی طرح کشاکش میں ہے۔
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خواست تا روشن کند شوکت چراغِ طبع را روغنِ معنی ز خاکِ طالبِ آمُل کشید (شوکت بخاری) شوکت نے جب [اپنی] طبع کے چراغ کو روشن کرنا چاہا تو اُس نے طالب آمُلی کی خاک سے روغنِ معنی کشید کیا۔ × ایک نسخے میں 'چراغِ طبع را' کی بجائے 'چراغِ شاعری' نظر آیا ہے۔
  3. حسان خان

    ماوراءالنہری فارسی شاعر شوکت بخاری کے سوانحِ حیات اور تعارف

    محمد افضل سرخوش لاہوری اپنے تذکرے 'کلمات الشعراء' میں 'شوکت بخاری' کے ذیل میں لکھتے ہیں: "بسیار نازک‌خیال و صاحب تلاش و معنی‌یاب بوده‌است. گویند از خاک توران مثل او برنخاسته. اشعارش در ایران و سخن‌وران شهرت تمام دارد." وہ بہت زیادہ نازک خیال و صاحبِ تلاش و معنی یاب تھے۔ کہتے ہیں کہ خاکِ تُوران...
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اگر وصلش میسّر نیست ما را بِحمدالله که هجرانش نصیب است (شوقی قزوینی) اگر ہمیں اُس کا وصل میسّر نہیں ہے، تو الحمدللہ کہ اُس کا فراق نصیب ہے۔
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    حاذقِ نبضِ سخن در همهٔ عالَم نیست به جز از صائب و تأثیر که از تبریزند (تأثیر تبریزی) صائب و تأثیر کے سوا، کہ جو تبریز سے ہیں، تمام عالَم میں سُخن کی نبض [جاننے والا] ماہر و استاد کوئی نہیں ہے۔
  6. حسان خان

    ماوراءالنہری فارسی شاعر شوکت بخاری کے سوانحِ حیات اور تعارف

    شوکت بخاری، محمد بن اسحاق۔ (وف ۱۱۰۷ / ۱۱۱۱ھ)، شاعر، متخلص بہ شوکت۔ معروف بہ شوکتا۔ اُن کے پدر کا بخارا میں صرّافی کا پیشہ تھا اور اُن کا بھی چند مدت تک وہی پیشہ رہا تھا، تا آنکہ وہ اُزبکوں کے تاراج سے دوچار ہو گئے۔ مجبوراً ۱۰۸۸ھ میں وہ ہِرات چلے گئے اور خراسانی بیگلربیگی صفی قلی خان شاملو کی...
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    حُسین محمدزادہ صدیق نے صائب تبریزی کی مندرجۂ بالا تُرکی بیت کا منظوم فارسی ترجمہ یوں کیا ہے: خون به سینه همچو لاله خشک گردیده ز زُهد تازه با جامِ کهن کن این دلِ بِریانِ من زُہد سے [میرے] سینے میں خون لالہ کی مانند خشک ہو گیا ہے؛ [اے ساقی!] میرے اِس دلِ بِریاں کو جامِ کُہن سے تازہ کر دو۔
  8. حسان خان

    صائب تبریزی کی چند تُرکی ابیات

    زُهددن قان قورویوبدور باغرېم ایچره لاله تک تازه قېل اسکی مَی ایلن بو قورولموش کؤنلۆمۆ (صائب تبریزی) زُہد سے میرے جگر میں لالہ کی مانند خون خشک ہو گیا ہے (یعنی جس طرح گُلِ لالہ کے دل میں داغ ہوتا ہے، اُسی طرح میرے جگر میں خون خشک ہو کر سیاہ ہو گیا ہے)؛ [اے ساقی!] شرابِ کُہنہ سے میرے اِس خشکیدہ دل...
  9. حسان خان

    ماوراءالنہری فارسی شاعر شوکت بخاری کے سوانحِ حیات اور تعارف

    علی قلی خان والہ داغستانی اپنے تذکرے 'ریاض الشعراء' میں 'مولانا شوکت بخاری' کے ذیل میں لکھتے ہیں: "در سنهٔ ۱۰۸۸ به هرات آمده به خدمت صفی قلی‌خان شاملو که بیگلربیگی آنجا بوده رسیده، مهربانی بسیار یافت. از آنجا به مشهد مقدّس آمد. میرزا سعدالدین محمد وزیر خراسان نیز کمال محبت و اعانت نسبت به حال...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بسته مانی خامه از مژگانِ آهویِ خیال تا کَشَد تصویرِ شوخت از غزالان شوخ‌تر (شوکت بخاری) مانی نے [اپنے] خامے کو آہُوئے خیال کی مِژگاں سے ترتیب دیا ہے، تاکہ وہ تمہاری تصویرِ شوخ کو غزالوں سے زیادہ شوخ کھینچ سکے۔ × مانی = ایک مشہور نقّاش کا نام × ایک نسخے میں مصرعِ ثانی میں 'تصویرِ شوخت' کی بجائے...
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اگر ز حالِ من آن شوخ را خبر باشد بِسوزد ار دلش از سنگ سخت‌تر باشد (امیر خسرو دهلوی) اگر اُس شوخ کو میرے حال کی خبر ہو تو خواہ اُس کا دل سنگ سے زیادہ سخت ہو، [تو بھی] اُس میں رحم آ جائے۔
  12. حسان خان

    صائب تبریزی کی چند تُرکی ابیات

    یہ مصرع یوں ہے: چه خوش بودی اگر بودی زبانش در دهانِ من کیا ہی خوب ہوتا اگر اُس کی زبان میرے دہن میں ہوتی۔
  13. حسان خان

    صائب تبریزی کی چند تُرکی ابیات

    حیات سویونا بیر داغ قۏیدو رشکِ لبین که کئچدی عُمرِ ابد، دۆشمه‌دی قاراسې هنوز (صائب تبریزی) تمہارے لب کے رشک نے آبِ حیات پر ایک [ایسا] داغ رکھا کہ عمرِ ابد گذر گئی، [لیکن] ہنوز اُس کی سیاہی نہ گئی۔ Həyat suyuna bir dağ qoydu rəşki-ləbin Ki, keçdi ömri-əbəd, düşmədi qarası hənuz
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    غریقِ بحرِ وحدت جِلوهٔ کثرت نمی‌بیند ز زیرِ آب نتْوان دید موجِ آبِ دریا را (شوکت بخاری) جو شخص بحرِ وحدت میں غرق ہو، وہ جلوۂ کثرت نہیں دیکھتا؛ آب کے زیر سے آبِ بحر کی امواج کو نہیں دیکھا جا سکتا۔
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز رُویش پرده‌هایِ دیده شد از بس که نورانی نگاه از مشرقِ چشمم بُرون چون آفتاب آید (شوکت بخاری) اُس کے چہرے سے [میری] چشم کے پردے اِتنے زیادہ نورانی ہو گئے کہ نگاہ میرے مشرقِ چشم سے آفتاب کی طرح بیرون آتی ہے۔ تشریح: 'مشرق' خورشید کے طلوع کی جگہ کو بھی کہتے ہیں۔ شاعر نے مصرعِ ثانی میں اپنی چشم کو...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مانی چو نقشِ آن صنمِ مست می‌کَشَد چون می‌رَسَد به ساعِدِ او دست می‌کَشَد (شوکت بخاری) مانی جب اُس صنمِ مست کا نقش کھینچتا ہے جب اُس کے بازو پر پہنچتا ہے، دست کھینچ لیتا ہے × مانی = ایک مشہور نقّاش کا نام × 'دست می‌کَشَد' کا لفظی ترجمہ 'دست [کا نقش] کھینچ دیتا ہے' بھی ہو سکتا ہے، جس سے شعر میں...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تنم را بسکه ضُعفِ تیره‌بختی ناتوان دارد کند چشمِ هُما مِژگان تصوُّر اُستُخوانم را (شوکت بخاری) سیاہ بختی کی کمزوری نے میرے تن کو اِتنا زیادہ ناتواں کر رکھا ہے کہ ہُما کی چشم میرے اُستُخوانوں کو مِژگاں تصور کرتی ہے۔ × اُستُخواں = ہڈّی
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نِهالم خورده آب از جُویِ طبعِ خویشتن شوکت بهاری می‌چکد گر افشُری برگِ خزانم را (شوکت بخاری) اے شوکت! میرے نِہال نے اپنی طبع کی نہر سے آب پیا ہے۔۔۔ اگر تم میرے برگِ خزاں کو نچوڑو تو [اُس سے] ایک بہار ٹپکے گی۔ × نِہال = پودا
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    کارِ آسان نبُوَد معنیِ رنگین بستن نثر تا نظم شود، آب گُهر می‌گردد (شوکت بخاری) معنیِ رنگیں باندھنا آسان کام نہیں ہے؛ نثر جب تک نظم بنتی ہے، آب گوہر میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ × مصرعِ اول میں 'معنیِ رنگین' کی بجائے 'معنیِ روشن' بھی نظر آیا ہے۔
  20. حسان خان

    ماوراءالنہری فارسی شاعر شوکت بخاری کے سوانحِ حیات اور تعارف

    دیکھا جا سکتا ہے کہ مندرجۂ بالا دونوں مآخذ میں شوکت بخاری کے سوانحِ زندگی کے بارے میں اختلافات ہیں۔ ایک میں اُنہیں صرّاف کا پِسر بتایا گیا ہے، جبکہ دیگر میں کہا گیا ہے کہ اُن کے والد امیرِ بخارا تھا۔ میری تحقیق کے مطابق اُن کے والد کا صرّاف ہونا درست ہے، کیونکہ شوکت بخاری کا حاکمانِ بخارا کے...
Top