تھوڑی دیر بعد ساس بہو اکھٹی ہوگئیں اور گفتگو کا آغاز کچھ یوں ہوا۔۔۔
کل کسی دے کڑی کھے کھاندی گئی پھڑی
اوہ جیہدی ماں سی پرسوں میرے نال لڑی۔۔۔
آپ پھر دھیان کیجیے گا ملک صاحب۔۔۔ ابھی میں نے اس لڑکے کا نام نہیں لکھا جس کے ساتھ پھڑی گئی تھی۔۔۔ :p
وہ رسالہ نیرنگ خیال تھا مرزا بھائی۔ میں غریب اور پرانی اداکارہ۔۔۔ میں تو نئی اداکارہ میں بھی دلچسپی صرف تب تک لیتا ہوں جب تک وہ اداکارہ نہ بن جائے۔۔۔ :p
سلمان حمید صاحب کو آپ اب ہمارے ساتھ ملائیں گے۔ یعنی شاعر و کور ذوق ایک ہی دھاگے میں۔۔۔ ہاہاہہاااا۔۔ ۔۔۔ وہی حشر ہوگا جو مرزا غالب اور وصی شاہ کو ایک صوفے پر بٹھانے سے ہوگا۔۔۔۔ :D