چپکے سے، رات کی چادر تلے
چاند کے بھی آہٹ نہ ہو، بادل کے پیچھے چلیں
جلے قطرہ قطرہ، گلے قطرہ قطرہ ،
رات بھی نہ ہلے، آدھی آدھی
فروری کی سردیوں کی دھوپ میں
مندی مندی انکھیوں سے دیکھنا
ہاتھ کی آڑ سے، نمّی نمّی ٹھنڈ اور آگ میں
ہولے ہولے ماروا کے راگ میں،
میر کی بات ہو
دن بھی نہ ڈوبے، رات نہ آئے،...