نتائج تلاش

  1. ت

    پیش گفتا ر- دیوان غالب

    جواب آں غزل یہ سب پڑھنے کے بعد مجھ جیسے بدھو کی سمجھ میں صرف ایک بات آتی ہے۔. :lol: “ ‌میری پیاری بہن جوجو ذہین اور قابل ہیں“۔ .
  2. ت

    پیش گفتا ر- دیوان غالب

    . ان غزلوں کی شرح مکمل ہوچکی ہے۔ نیا اضافہ - ردیف ع 91۔ جادۂ رہ خُور کو وقتِ شام ہے تارِ شعاع ردیف ش 93۔ بیم رقیب سے نہیں کرتے وداعِ ہوش ردیف گ 97۔گر تُجھ کو ہے یقینِ اجابت ، دُعا نہ مانگ...
  3. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . آخری شعر آتا ہے داغِ حسرتِ دل کا شمار یاد مُجھ سے مرے گُنہ کا حساب ، اے خدا ! نہ مانگ فرہنگ آتا = آنے والا ، قرض داغ = دھبا، نشان ، عیب، کلنک کا ٹیکہ، غم، حسد ، عیب،، حسرت = افسوس، پشیمانی، آرزو، ارمان، شوق دل = ایک اندرونی عُضو جس کا کام رگوں کو خون پہنچانا ہے، قلب،...
  4. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . پہلا شعر گر تُجھ کو ہے یقینِ اجابت ، دُعا نہ مانگ یعنی، بغیر یک دلِ بے مُدعا نہ مانگ فرہنگ یقین = اعتبار، اعتماد، بھروسہ، اطمینان، گمان، بےشبہ ۔ بلاشک، ضرور اجابت = جواب دینا، قبولِدُعا، مقبولیّت، رفع حاجت یقینِ اجابت = قبول ہونے کا یقین دُعا = خدا سے مانگنا، التجا،...
  5. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . -97- گر تُجھ کو ہے یقینِ اجابت ، دُعا نہ مانگ یعنی، بغیر یک دلِ بے مُدعا نہ مانگ آتا ہے داغِ حسرتِ دل کا شمار یاد مُجھ سے مرے گُنہ کا حساب ، اے خدا! نہ مانگ .
  6. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . آخری شعر جلتا ہے دل کہ کیوں نہ ہم اِک بار جل گئے اے ناتمامیِ نَفَسِ شعلہ بار حیف ! فرہنگ جلنا = آگ لگنا ، آگ سُلگنا، بُننا، داغ لھنا، رشک حسد کرنا، سوزش یا جلن ہونا، ناراض یا غصہ ہونا، روش ہونا، مشتعل ہونا۔ پودوں کا سوکھ جانا دل = ایک اندرونی عُضو جس کا کام رگوں کو خون...
  7. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . پہلا شعر بیم رقیب سے نہیں کرتے وداعِ ہوش مجبور یاں تلک ہوئے اے اختیار ، حیف ! فرہنگ بیم = خوف ، خطرہ ، اندیشہ، ڈر رَقِیب = ایک معشوق کے عاشقوں میں سے کوئ ایک ، حریف، ہم پیشہ ، نگہبان ، پاسبان، محافظ، خُدا کا یک صفاتی نام وداع = رخصت، روانگی، دلہن کی رخصتی کی رسم یا تقریب...
  8. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . -93- بیمِ رقیب سے نہیں کرتے وداعِ ہوش مجبور یاں تلک ہوئے اے اختیار ، حیف ! جلتا ہے دل کہ کیوں نہ ہم اِک بار جل گئے اے ناتمامیِ نَفَسِ شعلہ بار حیف ! .
  9. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . شعر جادۂ رہ خُور کو وقتِ شام ہے تارِ شعاع چرخ وا کرتا ہے ماہِ نو سے آغوشِ وداع فرہنگ جادۂ = راستہ ، راہ ، سڑک ، پگڈنڈی، طریقہ، رواج، رسم رہ = راہ کا مخفف ، راستہ خُور = خورشید کا مخفف ہے، سورج، گرگٹ، مشرق، ہر شمسی ایرانی مہینے کا گیارہواں دن وقت = گھڑی، ساعت، دم، عرصہ،...
  10. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . -91- جادۂ رہ خُور کو وقتِ شام ہے تارِ شعاع چرخ وا کرتا ہے ماہِ نو سے آغوشِ وداع .
  11. ت

    پیش گفتا ر- دیوان غالب

    پیش گفتار - دیوانِ غالب صفحۂ تشریح عرض مولف نقشۂ امکاں پیش گفتار ایک نصابی کتاب ہے ۔ یہ نسخہ یا تخلیقی کتاب نہیں۔ زیادہ سے زیادہ اس کو مکتب فکر یا دبستان کہہ سکتے ہیں۔ پیش گفتار کا بنیادی جز صفحۂ تشریح ہے۔ ہرصفحۂ تشریح ایک مکمل ہدایت نامہ ہے - صفحۂ تشریح کی ساخت عنوان شعر...
  12. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . دوسرا شعر فروغِ حسن سے ہوتی ہے حلِّ مشکلِ عاشق نہ نکلے شمع کے پا سے نکالےگر نہ خار آتش فرہنگ فروغ = روشنی، نور، چمک، دمک، رونق حُسن = خوبی، خوبصورت حَلّ = کھولنا، عقدہ کشائ، انکشاف، مشکل کام کو آسان کرنا، سلجھاؤ ، تحلیل ہونا، حساب کے سوال کا عمل مُشکِل = دشوار، کٹھن، سخت،...
  13. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . پہلا شعر نہ لیوےگر خسِ جوہرطراوت سبزہ خط سے لگاوے خانہ آئینہ میں روئے نگار آتش فرہنگ لیوا = لے ( پرانی زبان)،، لینے والا، محصل ، گائے بھینس یا بکری کا تھن، ہانڈی کے پیندے پر چڑھانے والی مٹی گر = اگر خس = سوکھی گھاس، کوڑا کرکٹ، پھوس، خاشاک، ایک خاص قسم کی خوشبودارگھاس کی جڑ...
  14. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . - 090 - نہ لیوے گر خسِ جوہر طراوت سبزہ خط سے لگاوے خانہ آئینہ میں روئے نگار آتش فروغِ حسن سے ہوتی ہے حلِّ مشکلِ عاشق نہ نکلے شمع کے پا سے نکالے گر نہ خار آتش .
  15. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . 07 - 088 مرگیا پھوڑ کےسر غالب وحشی ، ہَے ہَے ! بیٹھنا اُس کا وہ ، آ کر، تری دِیوار کے پاس فرہنگ مر = مرنا، انتقال کرنا، وفات پانا، دم نکلنا، دنیا سےگزرنا، عاشق ہونا، لہو پانی ایک پھوڑ ( پھوڑنا) = توڑنا ، ٹکڑے کرنا، ظاہر کرنا سر = کھوپڑی، کسی چیز کا اوپری حصہ،...
  16. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . 06 - 088 دیکھ کرتجھ کو، چمن بسکہ نُمو کرتا ہے خُود بخود پہنچے ہے گُل گوشۂ دستار کے پاس فرہنگ چمن = وہ جگہ جہاں سبزہ پھول وغیرہ بوئیں، باغ کے قطعات، گلزار، پھلواری بسکہ = چونکہ، القصہ ، حاصلِ کلام ، غرض نُمو = بالیدگی، روءدگی، بڑھنے پُھولنے کی قوت نمو کرنا = محاورہ،...
  17. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . 05 - 088 دَہَنِ شیر میں جا بیٹھیے، لیکن اے دل نہ کھڑے ہوجیے خُوبانِ دل آزار کے پاس فرہنگ دَہَنِ = مُنہ شیر = ایک جنگلی جانور، بہادر۔ شجاع۔ نڈر دل = ایک اندرونی عُضوجس کا کام رگوں کو خون پہنچانا ہے، قلب، حوصلہ، جرات، خواہش، توجہ، خُوبانِ = خوب کی جمع، خوبصورت،...
  18. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . 04 - 088 میں بھی رُک رُک کے نہ مرتا ، جو زباں کے بدلے دشنہ اِک تیز سا ہوتا مِرے غمخوار کے پاس فرہنگ رُک رُک کر = گھٹ گھٹ کر، ٹھہر ٹھہر کر، لکنت سے ہکلا کر مرتا = مرنا، انتقال کرنا، وفات پانا، دم نکلنا، دنیا سےگزرنا، عاشق ہونا، لہو پانی ایک کرنا زَبان = جیبھ، لِسان،...
  19. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . 03 - 088 مُند گئیں کھولتے ہی کھولتے آنکھیں ہَے ہَے! خُوب وقت آئے تم اِس عاشقِ بیمار کے پاس فرہنگ مُند = موندنا کا مخفف ، بند کرنا، ڈھانپنا ، معمور کرنا کھولتے( کھولنا) = کسی بند چیز کا وا کرنا، ظاہر کرنا، بھانڈا پھوڑنا، اُدھیڑنا، آذاد کرنا، ننگا کرنا، سلجھانا، حل...
  20. ت

    ردائف س تا گ - غزلیں 88 تا 97

    . 02 - 088 جگرِ تشنۂ آزار، تسلی نہ ہوا جُوئے خُوں ہم نے بہائی بُنِ ہر خار کے پاس فرہنگ جگر = کلیجہ، جان، طاقت، حقیقت، معشوق، بیٹا، یار تشنۂ = پیاس، شدّت آرزو آزار = بیماری، دکھ، مرض، تکلیف، سختی، بپتا، جنجال، بکھیڑا تَسلّی = دلاسا، خاطر، جمع ، تسکین جوئے = ندی یا...
Top