نتائج تلاش

  1. محمد تابش صدیقی

    روزمرہ کی باتیں اور کیفیات

    سالانہ چھٹیوں کا مطلب ایک سال کی چھٹیاں نہیں ہوتا۔
  2. محمد تابش صدیقی

    روزمرہ کی باتیں اور کیفیات

    لگتا ہے سالگرہ کی تھکاوٹ اتارنے سب سالانہ چھٹیوں پر چلے گئے ہیں۔
  3. محمد تابش صدیقی

    دنیا ستم طراز سہی کوئی غم نہیں - دنیا سے بھاگ جائیں مگر ایسے ہم نہیں ٭ نظرؔ لکھنوی

    دنیا ستم طراز سہی کوئی غم نہیں - دنیا سے بھاگ جائیں مگر ایسے ہم نہیں ٭ نظرؔ لکھنوی
  4. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی غزل: بے تابیاں نہیں ہیں کہ رنج و الم نہیں ٭ نظرؔ لکھنوی

    بے تابیاں نہیں ہیں کہ رنج و الم نہیں اِس ایک دل پہ عشق کے کیا کیا کرم نہیں دو دن کی زندگی اسے صدیوں سے کم نہیں وہ کم نصیب ہے جسے توفیقِ غم نہیں دنیا ستم طراز سہی کوئی غم نہیں دنیا سے بھاگ جائیں مگر ایسے ہم نہیں منزل مری جدھر ہے رخِ دل اُدھر کہاں صد حیف مجھ سے دل ہی مرا ہمقدم نہیں دنیا کی...
  5. محمد تابش صدیقی

    محنت تو ہے پائے میں

    محنت تو ہے پائے میں
  6. محمد تابش صدیقی

    تحریکِ انصاف حکومت: منشور اور وعدے

    اسے کہتے ہیں بھان متی نے کنبہ جوڑا وغیرہ وغیرہ
  7. محمد تابش صدیقی

    تعارف میرا تعارف

    اردو محفل پر خوش آمدید۔
  8. محمد تابش صدیقی

    گوگل ڈاک میں اردو او سی آر سپورٹ کتنا کار آمد

    جی اس پر بھی یہاں گفتگو ہوتی رہی ہے۔ :)
  9. محمد تابش صدیقی

    تحریکِ انصاف حکومت: منشور اور وعدے

    حقیقت یہ ہے کہ عمران خان کے مداحین آپ کو ہر فکر اور شعبہ سے متعلق ملیں گے۔ اور ان کا مقصد عمران خان کو وزیر اعظم بنانا ہے۔ آپ کو ان میں ممتاز قادری کے مداحین بھی ملیں گے، اور مخالفین بھی۔ قادیانی مخالف بھی ملیں گے اور حمایتی بھی۔ سیکولر ترین بھی ملیں گے اور مذہبی ترین بھی۔ اب عمران خان کیا کرتا...
  10. محمد تابش صدیقی

    تحریکِ انصاف حکومت: منشور اور وعدے

    پہلی بات سے متفق ہوں۔ اور جتنی میری اہلیت ہے، مشاہدہ اور تجربہ سے سمجھ پایا یوں، اس پر میری رائے یہی ہے۔ ضروری نہیں ہے کہ کوئی اور بھی اتفاق کرے۔ :)
  11. محمد تابش صدیقی

    تحریکِ انصاف حکومت: منشور اور وعدے

    یہ پڑھ لیتے تو جواب مل جاتا۔ :)
  12. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی غزل: اس حقیقت سے میں نا محرم نہیں٭ نظرؔ لکھنوی

    اس حقیقت سے میں نا محرم نہیں ہو تمہیں تم اور کچھ بھی ہم نہیں ابنِ آدم کی یہ دل بیزاریاں چند انساں بھی تو خوش باہم نہیں دل ابھی تک موردِ اوہام ہے رشتۂ ایماں ابھی محکم نہیں وہ بتِ کافر بھی اُف کہنے لگا بازوئے مسلم میں اب دَم خَم نہیں ڈگمگاتے ہیں قدم چلنا محال دردِ الفت کی چمک پیہم نہیں...
  13. محمد تابش صدیقی

    تحریکِ انصاف حکومت: منشور اور وعدے

    جی۔ اس کا ذکر ویب سائٹ پر بھی موجود ہے۔
  14. محمد تابش صدیقی

    رُکو تو تم کو بتائیں ، وُہ اِتنے نازُک ہیں-شہزاد قیس

    ان کے اوپر مٹی کا بھی ایک ذرہ ڈالا گیا ہو گا۔ کیونکہ وہ اتنے نازک ہیں۔
  15. محمد تابش صدیقی

    خان الیکشن جیت چکے ہیں‘ ہدف پورا ہو چکا ہے لہٰذا اب نواز شریف کو گھر جانے کی اجازت مل جانی چاہئے

    ارے نہیں بھئی، آپ دوسری طرف چلے گئے۔ مقصد یہ ہے کہ انتخابات ہو جانے کے بعد اس طرح کی آوازیں اٹھنا شروع ہو جانا کافی واضح تھا۔ یہ بھی رائے عامہ ہموار کرنے کا ہی ایک طریقہ ہے۔ کچھ بعید نہیں کہ نواز شریف ایک دفعہ پھر باہر کی ہوا کھا آئیں۔ متبادل کو میچور ہونے میں وقت لگے گا۔ اتنا ہی کافی سمجھیں۔ :P
  16. محمد تابش صدیقی

    ایک کوشش اور۔۔

    میں نے بھی اسی شعر پر واہ کرنی تھی۔ :) اچھا شعر ہے۔ باقی گزارشات ریحان بھائی نے پیش کر دی ہیں۔ :)
  17. محمد تابش صدیقی

    نہ اِدھر ملے، نہ اُدھر ملے، نہ یہاں ملے، نہ وہاں ملے - ہوا چاک جب دلِ غمزدہ، مری خستگی کے نشاں...

    نہ اِدھر ملے، نہ اُدھر ملے، نہ یہاں ملے، نہ وہاں ملے - ہوا چاک جب دلِ غمزدہ، مری خستگی کے نشاں ملے ٭ تابش
  18. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی غزل: دل تری یاد سے کس رات ہم آغوش نہیں٭ نظرؔ لکھنوی

    دل تری یاد سے کس رات ہم آغوش نہیں نیند آتی مجھے کس وقت ہے کچھ ہوش نہیں رندِ شائستہ ہوں میں رندِ بلا نوش نہیں ہیں مرے ہوش بجا تیرے بجا ہوش نہیں شاخِ نخلِ چمنستاں ابھی گل پوش نہیں دیکھنا رنگِ بہاراں کا ابھی جوش نہیں نگہِ ساقیِ گلفام کہ ہے ہوشربا کون ایسا ہے سرِ بزم کہ مدہوش نہیں سحر انگیزی...
Top