یہ تو وہی بات ہوئی کہ بل زیادہ آگیا تو قسطیں کر والیں ۔
شاید اسے ٹھیک کرنا تو نہ کہا جاسکے گا۔ ٹھیک کا مطلب ہے کہ بل میں غلطی تھی اور غلطی درست کر دی گئی ۔
یہ کہاں سے اخذ کیا کہ ورسٹائل ہیں۔ہمیں تو لگتا ہے کہ ہم کنویں کے مینڈک ہیں ۔
البتہ ڈاکٹر اقبال نے کہا ہے کہ۔
سو کام نکلتے ہیں خوشامد سے جہاں میں ۔
شاید مکڑے نے یہ بات کہہ کر مکھی کو پھنسایا تھا ۔ آگے آپ خود ہی انجام طے کیجیے۔