اک چیز جو میں سب سے جدا مانگ رہا ہوں
سوتے ہوئے لوگوں سے وفا مانگ رہا ہوں
اس میں اگر //سوتے کو //روتے کر دیا جائے تو زیادہ صحیح نہیں۔
اُس شخص سے چاہت کا صلا مانگ رہا ہوں
حیرت ہے کہ کیں آج کیا کیا مانگ رہا ہوں
اس میں اگر دوسرا مصرع ایسے کر دیں تو زیادہ ٹھیک نہیں //اپنے لئے ہی گویا سزا مانگ رہا...
محسن نقوی کی ایک غزل کل پڑھی تھی، اُس کی ردیف بدل کے کہی ہے۔ اصلاح کی منتظر ہے۔
اک چیز جو میں سب سے جدا مانگ رہا ہوں
سوتے ہوئے لوگوں سے وفا مانگ رہا ہوں
اُس شخص سے چاہت کا صلا مانگ رہا ہوں
حیرت ہے کہ کیں آج کیا کیا مانگ رہا ہوں
الفاظ بھی سادہ ہیں مری بات بھی سادہ
ٹوٹے ہوئے تاروں سے ضیا...
استادِ محترم جواب نمبر 7 یہ ہے
"زبردست استادِ محترم
اب بات سمجھ میں آ گئی ہے اور اس مصرع پہ دوبارہ غور کیا تو واقعی "جاناں" کی جگہ بلال بھائی کا مشورہ سو فیصد درست ہے۔"
یہاں نا پسند کی ریٹنگ ہے، مجھے تو خود سمجھ نہیں آ رہی کہ کس بات پہ۔