ایک گلی کے موڑ پر شفیع بھائی سے ملاقات ہو گئی۔ علیک سلیک ہوئی اور وہ مجھے لے کر گھر کو واپس ہو لئے۔
اتفاق دیکھئے کہ اُس دِن میں نے سرمئی رنگ کا ہلکا سا کوٹ اور پتلون پہن رکھی تھی۔ راستے میں ایک شخص ملا اور شفیع بھائی سے کہنے لگا: ’’ایہ سپاہٹا کدھاؤں لتھا ای چوہدری؟ خیر اے؟‘‘ (خیریت تو ہے...