نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    در فراقت زان نمی‌میرم که ناید در دلت کین ستم‌‌نادیده روزی چند با هجران نساخت (میلی هِروی) میں تمہارے فراق میں اِس لیے نہیں مرتا تاکہ تمہارے دل میں نہ آئے کہ اِس ستم نادیدہ نے چند روز [بھی] ہجر کو تحمُّل نہ کیا۔
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    از چاکِ دل نظر به رُخِ یار می‌کنم سیرِ چمن ز رخنهٔ دیوار می‌کنم (غضنفر کابلی) میں چاکِ دل سے چہرۂ یار کی جانب نظر کرتا ہوں؛ میں دیوار کے رخنے سے چمن کی سیر کرتا ہوں۔
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز غیر با دل پُرشِکوه نزدِ یار شدم گرفت جانبِ اغیار و شرم‌سار شدم (صادقی بیگ افشار) میں غیر کی طرف سے پُرشکایت دل لے کر یار کے پاس گیا۔۔۔ [لیکن] اُس نے اغیار کی طرف داری کی اور میں شرمسار ہو گیا۔
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز نارِ دوزخم واعظ مترسان این قدر ورنه بِگویم راز لُطفِ دوست کز منبر خطیب افتد (میرزا محمد حسن راقم کابلی) اے واعظ! مجھے نارِ دوزخ سے اِس قدر مت ڈراؤ ورنہ میں رازِ لُطفِ یار کہہ دوں گا کہ [جس سے] خطیب منبر سے گِر جائے گا۔
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (رباعی) گر لایقِ دولتِ وصالِ تو نَیَم یا قابلِ دیدنِ جمالِ تو نَیَم امّا به همین خوشم که هرگز نَفَسی محروم ز خدمتِ خیالِ تو نَیَم (امیری سبزواری) اگر[چہ] میں تمہارے وصال کی دولت و خوشبختی کے لائق نہیں ہوں، یا تمہارے جمال کے دیدار کے قابل نہیں ہوں، لیکن میں اِسی پر خوش ہوں کہ میں ہرگز ایک لمحہ...
  6. حسان خان

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    "قبل از ورود قزلباش‌ها در عرصهٔ تاریخ، شیعیان اقلیتی بودند محکوم و بی‌قدرت و قادر نبودند اعمال مذهبی خویش را آشکار انجام دهند و همیشه تحت تعقیب و شکنجه و زندان بودند و پنهان و در تقیه می‌زیستند. تنها با شمشیر قزلباش بود که به یک قدرت بزرگ حاکم در کشور فارس مبدل گردید و با مخالفان خویش پیکارها...
  7. حسان خان

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    افغانستان میں ۱۹۷۳ء تک حکمرانی کرنے والے بارکزئی سلسلے کے بانی امیر دوست محمد خان (وفات: ۱۸۶۳ء) کی والدہ قِزِلباش تھیں اور لہٰذا وہ تُرکی زبان سے واقف تھا۔ ظاہراً، تُرکی زبان سے اُس کی یہ واقفیت، اُس کی جان کے محفوظ رہنے کا بھی سبب بنی تھی: "امیر دوست محمد خان چون از مادر قزلباش بود با زبان...
  8. حسان خان

    بیادِ ابوالکلام آزاد:: شورش کاشمیری

    'زَلّہ' اور 'زَلّہ ربا' دونوں فارسی کی فرہنگوں میں موجود ہیں۔ زَلّہ بچی کچھی غذا کو کہتے ہیں، یا غذا کے اُن ریزوں کو جو طعام کے بعد بچ جاتے ہیں۔ زَلّہ رُبایانِ سلطنت سے اُن افراد کی جانب اشارہ ہے جو شاعر کی نظر میں سلطنت کے نمک خور، بلکہ خوانِ سلطنت کے ریزہ خور تھے۔
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    جانا به خرابات آ تا لذتِ جان بینی جان را چه خوشی باشد بی صحبتِ جانانه (مولانا جلال‌الدین رومی) اے جان! میکدے میں آؤ تاکہ لذتِ جان دیکھو۔۔۔۔ جانانہ (معشوق) کی صُحبت کے بغیر جان کو کیا شادمانی ہو؟
  10. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    هر صبح گۆنش قاپونا گلسه عجب اۏلماز معذور اۏلا ای شه که گدادا ادب اۏلماز (سلطان بایزید خان ثانی) اگر خورشید ہر صبح تمہارے در پر آئے تو عجب نہیں ہے؛ [اُس کو] مُعاف کیا جائے، اے شاہ، کیونکہ گدا میں ادب نہیں ہوتا۔ Her subh güneş kapuna gelse 'aceb olmaz Ma'zûr ola ey şeh ki gedâda edeb olmaz وزنِ...
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قدِّ یاره کیمیسی عرعر دیمیش کیمی الِف جُمله‌نۆن مقصودې بیر امّا روایت مختلف (منسوب به سلطان سلیمان قانونی 'مُحِبّی') قدِ یار کو کسی نے عرعر کہا، کسی نے الف کہا سب کا مقصود ایک [ہی] ہے، لیکن روایت مختلف ہے × عرعر = درختِ سَرو کی ایک قسم کا نام؛ سَروِ کوہی Kadd-i yâre kimisi 'ar'ar dimiş kimi...
  12. حسان خان

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    قرنِ شانزدہم کی تیسری دہائی میں اور شاہ اسماعیل صفوی اور شاہ طہماسب صفوی کے زمانے میں ایک پرتغالی سیاح آنتونیو تنرئیرو (Antonio Tenreiro) نے صفوی سلطنت کا سفر کیا تھا۔ وہ اپنے سفرنامے میں قِزِلباشوں کے بارے میں لکھتا ہے: "در سرتاسر قلمروی صوفی با به نوع افراد برخوردیم. آنها مطابق قوانین صوفی،...
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گُلِ صدبرگ به پیشِ تو فُروریخت ز خِجلت که گمان بُرد که او هم رُخِ رعنایِ تو دارد (مولانا جلال‌الدین رومی) گُلِ صدبرگ تمہارے پیش میں شرم کے مارے مُرجھا کر بِکھر گیا۔۔۔ کیونکہ اُس نے گمان کیا تھا کہ وہ بھی تمہارے [جیسا] چہرۂ زیبا رکھتا ہے۔
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هر دُود که پیدا شود از سینهٔ چاکم ابری شود و گریه کند بر سرِ خاکم (سلطان بایزید خان ثانی) میرے سینۂ چاک سے جو بھی دُود ظاہر ہوتا [اور بیرون آتا] ہے، وہ ایک ابر بن جاتا ہے اور میری تُربت پر گریہ کرتا ہے۔ × دُود = دھواں
  15. حسان خان

    جنگلاتِ قاراداغ میں موسمِ خزاں کے مناظر (ایرانی آذربائجان)

    عکاس: معصومہ فریبرزی تاریخ: ۲۰ آبان ۱۳۹۶هش/۱۱ نومبر ۲۰۱۷ء مأخذ
  16. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    آذربائجانی شاعر حُسین جاوید (وفات: ۱۹۴۱ء) کی نظم: چۏبان تۆرکۆسۆ' (نغمۂ چوپان) سے ایک بند: گۆلمز، یۆز باهار اۏلسا، گۆلمز یۆزۆم، یاردان باشقا بیر گؤزل گؤرمز گؤزۆم، سانکی آنادان آیرېلمېش اؤکسۆزۆم، یار-یار دئییب گئجه-گۆندۆز آغلارېم. (حُسین جاوید) نہیں ہنستا، خواہ صد بہاریں آ جائیں، میرا چہرہ نہیں...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    وه که در بحرِ فراقیم کنون چون گرداب مانده سرگشته و پیدا نبُوَد ساحلِ ما (خلیفهٔ عثمانی سلطان سلیم خان اول) آہ! کہ ہم بحرِ فراق میں اِس وقت گِرداب کی مانند سرگشتہ رہ گئے ہیں اور ہمارا ساحل ظاہر نہیں ہے (یعنی ساحل نظر نہیں آ رہا)۔
  18. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    محمد فضولی بغدادی ایک حمدیہ غزل کے مطلع میں فرماتے ہیں: يَا مَنْ أَحَاطَ عِلْمُكَ الأَشْيَاءَ كُلَّهَا نه ابتدا سنه مُتصوَّر، نه انتها! (محمد فضولی بغدادی) اے کہ تمہارے علم نے کُل اشیاء کو احاطے میں لیا ہوا ہے (یعنی تمام اشیاء تمہارے علم کی حدود میں شامل ہیں)۔۔۔ تمہارے لیے نہ ابتداء تصوّر کی جا...
  19. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    نه‌یلریز صهبایې بیز اۏل لعلِ نابېن مستی‌یۆز آب و آتش‌دن مُخمّر بیر شرابېن مستی‌یۆز (نائلی) ہم شرابِ سُرخ کا کیا کریں؟ ہم تو اُس لعلِ ناب (یعنی یار کے لعلِ خالص جیسے لب) کے مست ہیں۔۔۔ ہم تو ایک آب و آتش سے تخمیر شُدہ شراب کے مست ہیں۔ Neyleriz sahbâyı biz ol lâ'l-i nâbın mestiyüz Âb ü âteşden...
Top