نتائج تلاش

  1. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    دئرلر، عاشق‌کُش نگارېم قتلیمه آماده‌دیر الله، الله، بیر سبب قېل کیم پشیمان اۏلماسېن! (میرزا علی‌اکبر صابر) [مردُم] کہتے ہیں کہ میرا محبوبِ عاشق کُش میرے قتل پر آمادہ ہے۔۔۔ اللہ اللہ! کوئی [ایسا] سبب کرو کہ وہ [اِس قصد سے] پشیمان نہ ہو! Derlər, aşiqküş nigarım qətlimə amadədir, Allah, allah, bir...
  2. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قۏیما اغیار ائیله‌سین کویین‌ده جولان، ای پری! اهریمن‌لر مالکِ مُلکِ سُلیمان اۏلماسېن! (میرزا علی‌اکبر صابر) اے پری! اغیار کو اپنے کوچے میں جولان و گردش مت کرنے دو!۔۔۔ شیاطین مُلکِ سُلیمان کے مالک نہ ہوں! Qoyma əğyar eyləsin kuyində cövlan, ey pəri! Əhrimənlər maliki-mülki-Süleyman olmasın! ×...
  3. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    کور اۏلایدې گؤزۆم، ای کاش، بو باغ ایچره بو گۆن گؤرمه‌یه‌یدیم اۏ پری‌چهره‌نی اهریمن ایله (سیّد عظیم شیروانی) اے کاش! میری چشم کور ہو جاتی [تاکہ] میں نے اِس باغ کے اندر اِمروز اُس [یارِ] پری چہرہ کو شیطان کے ساتھ نہ دیکھا ہوتا۔ × کور = اندھا، نابینا Kur olaydı gözüm، ey kaş, bu bağ içrə bu gün...
  4. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مسجد و منبر نه لازم مائلِ رُخسارېنا قاشلارېن وقتِ عبادت عاشقه محراب‌دېر (سیّد عظیم شیروانی) جو شخص تمہارے رُخسار کی جانب مائل ہو، اُس کو مسجد و منبر کی کیا ضرورت ہے؟۔۔۔۔ عبادت کے وقت عاشق کے لیے تمہارے ابرو محراب ہیں۔ Məscidü minbər nə lazım maili-rüxsarına, Qaşların vəqti-ibadət aşiqə...
  5. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    من نشئهٔ لعلِ لبِ جانان ایله مستم ساقی، منه مِن‌بعد مَیِ ناب گرکمز (میرزا علی‌اکبر صابر) میں محبوب کے لعلِ لب کے نشے سے مست ہوں۔۔۔ اے ساقی! مجھے اِس کے بعد سے شرابِ ناب و خالص کی حاجت نہیں ہے۔ Mən nəş'eyi-lə'li-ləbi-canan ilə məstəm, Saqi, mənə minbə'd meyi-nab gərəkməz.
  6. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    محرابه سُجود ائتمه‌رم، ای قبلهٔ مقصود قاشېن گؤره‌نه سجدهٔ محراب گرکمز (میرزا علی‌اکبر صابر) اے قبلۂ مقصود! میں محراب کو سجدہ نہیں کرتا۔۔۔ تمہارا ابرو دیکھنے والے کو سجدۂ محراب کی حاجت نہیں ہے۔ Mehrabə sücud etmərəm, ey qibleyi-məqsud, Qaşın görənə səcdeyi-mehrab gərəkməz. × شاعر کا تعلق قفقازی...
  7. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    دیارِ غم‌ده گرفتار و دست‌گیر اۏلدو کمندِ فرقته، آزاد گؤردۆڲۆن کؤنلۆم (حیران خانم) میرے جس دل کو تم نے آزاد دیکھا تھا، وہ دیارِ غم میں کمندِ فراق میں گرفتار و اسیر ہو گیا [ہے]۔ Diyari-qəmdə giriftarü dəstgir oldu, Kəməndi-firqətə, azad gördüyün könlüm.
  8. حسان خان

    دوشنبہ، تاجکستان میں 'روزِ پرچمِ ملّی' منایا گیا

    جشنِ پرچمِ ملّی کے روز شہرِ دوشنبہ کی خیابانیں اور سرکارتی عمارتیں تاجکستان کے سہ رنگی پرچم سے آراستہ کی گئی تھیں۔ یہ روز تاجکستان میں ہر جگہ منایا گیا۔ تاجکستان میں سال ۲۰۰۹ء سے 'روزِ پرچّمِ ملّی' نامی یہ جشن منایا جا رہا ہے، جس کا شمار سرکاری جشنوں میں سے ہوتا ہے۔ حُکّام اِس جشن کو ریاستی...
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (رباعی) در شهرِ بُخار مُستمندیم همه دل‌خسته و زار و دردمندیم همه از رویِ نیاز همچو سقّایِ گدا خاکِ رهِ شاهِ نقشبندیم همه (سقّای بُخارایی) شہرِ بُخارا میں ہم سب غمگین و بے نوا ہیں ہم سب دل خستہ و زار و درمند ہیں 'سقّائے گدا' کی مانند از روئے نیاز ہم سب شاہِ نقشبند کی خاکِ راہ ہیں × شاهِ نقشبند =...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    حاجت به مَی و باده و پیمانه ندارم از گردشِ چشمانِ تو مستانه‌ام اِمروز (مخفی بدخشانی) مجھے شراب و بادہ و پیمانہ کی حاجت نہیں ہے۔۔۔ میں اِمروز تمہاری چشموں کی گردش سے مست ہوں۔
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گر وصالِ یار خواهی خوار باش شاهدِ این دعوی‌ام خار و گُل است (واضح) اگر تم وصالِ یار چاہتے ہو تو ذلیل ہو جاؤ۔۔۔ میرے اِس دعوے کی مثال خار و گُل ہے۔ ('خار' پست و ذلیل ہوتا ہے لیکن اُس کو گُل کا وصال مُیسّر رہتا ہے۔)
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تا چند تلخ‌کام به هجرِ تو زیستن شهدم چشان از آن لبِ شَکّرشِکن بیا (نادره بیگم) تمہارے ہجر میں کب تک تلخ کام زندگی بسر جائے؟۔۔۔۔ آ جاؤ [اپنے] اُس شَکَر شِکن لب سے مجھے شہد چکھاؤ۔
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خادمِ درگهِ پیرم که ز دل‌جوییِ خود غافل از خویش نمود و زبر و زیرم کرد (روح‌الله خُمینی) میں پِیرِ خرابات کی درگاہ کا خادم ہوں کہ جس نے اپنی دلجُوئی سے مجھے خود سے غافل کر دیا اور مجھے زیر و زبر کر دیا۔
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تنم به کوچهٔ محراب و دل به خانهٔ دَیر پیاله خنده کند بر خداپرستیِ ما (قانع) میرا تن کوچۂ محراب میں ہے اور دل خانۂ دَیر میں۔۔۔۔ پیالہ ہماری خدا پرستی پر ہنستا ہے۔ × 'دَیر' بنیادی طور پر مسیحی راہبوں کی اقامت گاہ و عبادت گاہ کو کہتے ہیں، لیکن بیتِ ہٰذا میں یہ لفظ میکدے کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    امیرِ بخارا حیدر تورہ بن شاہ مراد (دورهٔ امارت: ۱۸۰۰ء-۱۸۲۶ء) کے بارے میں ناصح کولابی فرماتے ہیں: شده‌ست حاکمِ شهرِ بُخار امیر حیدر ولی چه سود، که در دست ذوالفقار ندارد (ناصح کولابی) شہرِ بُخارا کا حاکم امیر حیدر ہو گیا ہے، لیکن کیا فائدہ، کہ وہ دست میں ذوالفقار نہیں رکھتا۔
  16. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    اِمروز بی بی سی فارسی پر نظر ڈالنے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ فارسی میں 'دھرنے' کے لیے 'تحصُّن' کی اصطلاح رائج ہے۔
  17. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    کئچر ناز و نعیمِ جاودان‌دان عاشقِ صادق و لٰکن مشکل ایش‌دیر لذِت دیداردان کئچسین (میرزا محمد تقی قُمری دربندی) عاشقِ صادق جاودانی ناز و نعمتوں کو تو تَرک کر دے گا ولیکن یہ مشکل کام ہے کہ وہ لذّتِ دیدار کو تَرک کر دے۔ Keçər nazü nəimi-cavidandan aşiqi-sadiq, Və lakin müşkül işdir ləzzəti-didardan...
  18. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مگر دیوانه‌دیر عُشّاق عشقِ یاردان کئچسین؟ هوایِ وصل و سودایِ رُخِ دل‌داردان کئچسین؟ (میرزا محمد تقی قُمری دربندی) مگر کیا عُشّاق دیوانے ہیں کہ وہ عشقِ یار کو تَرک کر دیں؟ [اور] آرزوئے وصل اور عشقِ رُخِ دلدار کو تَرک کر دیں؟ Məgər divanədir üşşaq eşqi-yardan keçsin, Həvayi-vəslü...
  19. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    تَرک ائله سیم و زری، جمع ائله اشعار و غزل ایسته‌سن راجی اگر نام و نشانېن چېخسېن (راجی تبریزی) اے راجی! اگر تم چاہو کہ تمہارا نام و نشان آشکار و مشہور ہو جائے تو تم سیم و زر کو تَرک کر دو [اور] اشعار و غزل کو جمع کرو۔ Tәrk elә simü zәri, cәm elә әş'arü qәzәl, İstәsәn, Raci, әgәr namü nişanın çıxsın.
  20. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    تماماً درد و غم‌لردن فراقېن دردی افزون‌دور اۏنونچون ناتوان هر دم اۏلوب نالان، قان آغلار (خورشیدبانو ناتوان) فراق کا درد تمام درد و غم سے افزوں تر ہے۔۔۔ اِس لیے 'ناتوان' ہر دم نالاں ہو کر خون روتی ہے۔ Təmamən dərdü qəmlərdən fəraqın dərdi əfzundur, Onunçun Natəvan hər dəm olub nalan, qan ağlar...
Top