نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    کاهلان را جز لَگَدکوبِ حوادث چاره نیست می‌کند مالیدگی سُستیِ اعضا را علاج (ملا محمد سعید اشرف مازندرانی) کاہلوں کو بجز حوادث کی لَگَدکوبی کے چارہ نہیں ہے؛ مالش [ہی] سُستیِ اعضا کا علاج کرتی ہے۔ × لَگَد = لات × لَگَدکوبی = لاتوں سے ضرب مارنے یا پامال کرنے کا عمل تشریح: جب اعضاء پر سُستی طاری ہو...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    خاتَمِ مُلکِ سلیمان است علم جمله عالَم صورت و جان است علم (مولانا جلال‌الدین رومی) تشریح: علم به منزلهٔ نگینِ انگشتریِ سلیمانِ نبی (ع) است. یعنی همان طور که طبقِ روایات شوکت و قدرتِ سلیمان (ع) به انگشتری‌اش بسته بود و بدان وسیله بر جنّ و اِنس و دیو و پری حکم می‌راند، علمِ باطنی و حقیقی نیز اگر...
  3. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    صفایِ رویِ عرَق‌ناکِ یار را نازم که صلح داده به هم آفتاب و شبنم را (اوجی نظیری) یار کے عرَق ناک چہرے کی صفا پر آفریں! کہ اُس نے آفتاب و شبنم میں باہم صلح کرا دی ہے۔ تشریح: شاعر نے چہرۂ یار کی صفا و پاکیزگی کو نورِ خورشید یا خورشید سے تشبیہ دی ہے، جبکہ اُس چہرے پر موجود عرَق کو شبنم کی مانند...
  4. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    رُموزِ قطره جز دریا کسی دیگر چه می‌داند؟ دلت در دست و از من حالِ دل پُرسیدنت نازم (بیدل دهلوی) قطرے کے رموز کو دریا کے سوا کوئی دیگر کیا جانے گا؟ دل کے تمہارے دست میں ہوتے ہوئے تمہارے مجھ سے حالِ دل پوچھنے پر مجھے ناز ہے [اور میں آفریں کہتا ہوں]۔ تشریح: "وقتی دلِ مرا برده‌ای و آن را در دست...
  5. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    چه سود از ناله کاندر چشمِ بختت ز نفخِ صور بیداری نیاید (خاقانی شروانی) نالے سے کیا فائدہ؟ کہ تمہارے بخت کی چشم تو نفخِ صُور سے [بھی] بیدار نہیں ہو گی۔ × نَفْخ/نَفْخَه = پھونک، دم تشریح: یعنی نالے سے تمہاری بدبختی خوش بختی میں تبدیل نہیں ہو جائے گی، لہٰذا اُس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ کہ تمہارا...
  6. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    زان سرِ زُلف و دهان دل خون شده‌ست خون شود، چون دال پیوندد به میم (کمال خُجندی) اُس زُلف کے سِرے اور دہن سے [میرا] دل خون ہو گیا ہے۔۔۔ جب دال مِیم کے ساتھ پیوست ہوتا ہے تو خون بن جاتا ہے۔ تشریح: زُلفِ معشوق کو اُس کے خَم، اور دہنِ معشوق کو اُس کی تنگی کے باعث بالترتیب 'دال' اور 'مِیم' سے تشبیہ...
  7. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    دیده از آتشِ دل غرقهٔ آب است مرا کارِ این چشمه ز سرچشمه خراب است مرا (خلیفۂ عثمانی سلطان سلیمان قانونی 'مُحِبّی') میری چشم آتشِ دل کے سبب آب میں غرق ہے؛ میرے اِس چشمے کا کام سرچشمے سے خراب ہے۔ تشریح: 'سرچشمہ' اُس جگہ کو کہتے ہیں جہاں سے کوئی چشمہ زمین سے بیرون آتا اور جاری ہوتا ہے۔ شاعر نے اپنی...
  8. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    ز رُویش پرده‌هایِ دیده شد از بس که نورانی نگاه از مشرقِ چشمم بُرون چون آفتاب آید (شوکت بخاری) اُس کے چہرے سے [میری] چشم کے پردے اِتنے زیادہ نورانی ہو گئے کہ نگاہ میرے مشرقِ چشم سے آفتاب کی طرح بیرون آتی ہے۔ تشریح: 'مشرق' خورشید کے طلوع کی جگہ کو بھی کہتے ہیں۔ شاعر نے مصرعِ ثانی میں اپنی چشم کو...
  9. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    کوه‌کن را چه غم از تلخیِ هجر است که نیست غنچهٔ لاله کم از لعلِ لبِ شیرینش (شوکت بخاری) کوہکَن (فرہاد) کو تلخیِ ہجر کا کیا غم؟ کہ غنچۂ لالہ [معشوق] کے لعلِ لبِ شیریں (یا اُس کی شیریں کے لعلِ لب) سے کم نہیں ہے۔ تشریح: 'شیریں' کا معنی 'میٹھا' بھی ہے اور یہ فرہادِ کوہکن کی محبوبہ کا نام بھی تھا۔...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    چه مغناطیس حل‌کرده‌ست یا رب خونِ نخچیرش که پیکان یک قدم پیش است از سعیِ پرِ تیرش (بیدل دهلوی) یا رب! اُس کے شکار کے خون نے کیسا مقناطیس حل کیا ہے کہ پیکانِ تیر اُس کے تیر کے پر کی سعی سے ایک قدم آگے ہے۔ تشریح: شاعر کہہ رہا ہے کہ اِس شکار کا خون مقناطیسی خاصیت رکھتا ہے، اور اِس سبب سے، پیکانِ...
  11. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    سعد و نحسِ دهر بیدل کَی دهد تشویشِ ما همچو طفلان کارِ ما با شنبه و آدینه نیست (بیدل دهلوی) اے بیدل! زمانے کی مبارک و منحوس [ساعتیں] ہمیں کب تشویش دیتی ہیں؟ ہمیں بچّوں کی طرح شنبہ اور جمعہ سے کام (یا سروکار) نہیں ہے۔ تشریح: 'شنبہ' ہفتے کے روز کو جبکہ 'آدینہ' جمعے کو کہتے ہیں۔ اسلامی ممالک میں...
  12. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    خرد کمندی هوس‌شکار است، ورنه در چشمِ شوقِ مجنون به جز غبارِ خیالِ لیلی کجاست آهُو درین بیابان (بیدل دهلوی) عقل، آرزو اور خواہشِ نفس کا شکار کرنے والی ایک کمند ہے۔ ورنہ اِس بیاباں میں مجنوں کی چشمِ شوق میں لیلیٰ کے خیال کے غبار کے بجز کوئی آہُو کہاں ہے؟ تشریح: لیلیٰ و مجنوں کی داستان میں ہے کہ...
  13. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    از دبستانِ غمت طفلِ دلِ عینیِ زار عید و آدینه به هم آمد و آزاد نشد (صدرالدین عینی) [اگرچہ] عید اور جُمعہ باہم آئے [لیکن پھر بھی] تمہارے مکتبِ غم سے عینیِ زار کا طفلِ دل آزاد نہ ہوا۔ × مکتب = اسکول تشریح: عید اور جُمعہ تعطیل کے روز ہوتے ہیں اور بچّوں کو اُن روزوں میں مکتب نہیں جانا پڑتا۔ لیکن...
  14. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    سال‌ها باید که تا یک سنگِ اصلی ز آفتاب لعل گردد در بدخشان یا عقیق اندر یمن (سنایی غزنوی) نورِ آفتاب سے [کسی] اصلی سنگ کو بدخشاں میں لعل یا یمن میں عقیق بننے کے لیے سالہا درکار ہیں۔ تشریح: قُدَماء کا باور تھا کہ نورِ افتاب میں سالوں تک رہنے سے سنگ قیمتی جواہر میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ نیز، بدخشاں کے...
  15. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    امیر علی شیر نوائی اپنے فارسی قصیدے 'تُحفة الافکار' میں اپنے اُستاد و مرشد عبدالرحمٰن جامی کی مدح میں فرماتے ہیں: بِکرِ معنی حالتِ جان‌بخش اگر زادش چه دور شد نبیره عیسیٰ آن کس را، که مریم دُختر است (امیر علی‌شیر نوایی) اگر اُن کی دوشیزۂ معنی نے حالتِ جاں بخش کو متولّد کیا ہے تو بعید نہیں ہے؛ جس...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    قاآنی شیرازی اپنے ایک قصیدے میں کہتے ہیں: به جایِ آب شعرِ من اگر برند در چمن ز فکرِ آب و رنجِ تن رهند آبیارها (قاآنی شیرازی) اگر چمن میں آب کے بجائے میرے شعر لے جائے جائیں تو آبیار فکرِ آب اور تن کی تکلیف سے نجات پا جائیں۔ × آبیار = تقسیم کنندۂ آب (انتخاب کنندہ و مترجم: اریب آغا) تشریح: یعنی...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    بود گویا طفلِ نورفتار شعرِ تازه‌ام کز لبم تا رفت بیرون بر زبان‌ها اوفتاد (غنی کشمیری) میرا شعرِ تازہ گویا نیا چلنے والے بچّہ تھا کہ جیسے ہی میرے لب سے بیرون گیا، زبانوں پر گِر گیا (یعنی مشہور و رائج ہو گیا)۔ تشریح: مندرجۂ بالا بیت میں شاعر اپنی شاعری کی تازگی و نوی کی جانب اشارہ کر رہے ہیں وَ...
  18. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    (مصرع) مُرغِ خیاله شه‌پرِ پروازدېر سؤزۆم (جوری) میرا سُخن مُرغِ خیال کے لیے شہپرِ پرواز ہے۔ تشریح: شاعر نے اپنے خیال و تفکّر کو پرندے سے تشبیہ دی ہے اور پھر کہا ہے کہ اُس کے سُخن سے اِس پرندۂ خیال کو پرواز کے لیے شہپر مل جاتے ہیں۔ Mürg-i hayâle şehper-i pervâzdır sözüm (Cevrî)
  19. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    ائتمیشم لوحِ دِله تصویرِ زُلفِ یارېمې بو سبب‌دن‌دۆر مُدام آهِ پریشان چکدۆگیم (وحید قزوینی) میں نے لوحِ دل پر اپنے یار کی زُلف کی تصویر کَشی کر دی ہے۔۔۔۔ یہ سبب ہے جو میں نے ہمیشہ آہِ پریشان کھینچی ہے۔ مصرعِ ثانی کا متبادل ترجمہ: میں نے جو ہمیشہ آہِ پریشان کھینچی ہے، وہ اِس سبب سے ہے (زُلفِ یار...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    بو قطره قطره قان یاشوملا یۆزۆم قېزېلباشېلا سان ایران زمین‌دۆر (نظمی ادِرنه‌لی) میرے اِن قطرہ قطرہ اشکِ خونیں کے ساتھ میرا چہرہ ایسا ہے گویا اپنے قِزِلباشوں کے ساتھ سرزمینِ ایران ہو۔ × قِزِلباش سر پر سُرخ کُلاہ پہنا کرتے تھے جو اُن کا امتیازی نشان تھا۔ شاعر نے اِسی لیے خود کے چہرے کو سرزمینِ...
Top