اجاڑ لمحوں کی داستانیں جو تم کہو تو سنایئں تم کو
بہت سا ہم جاگتے رہے ہیں چلو زرہ سا جگایئں تم کو
تم ہی ہو جو روشنی بن کے ہماری آنکھوں میں آبسے ہو
جب اپنی آنکھیں ہی کہہ دیا ہے تو پھر بھلا کیوں رولایئں تم کو
غبار آلود رستوں پے تلاش کر کر کے تھک چکے ہیں تم کو
کہاں پے جا بسے ہو کہاں...