نتائج تلاش

  1. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    غریبم عاشِقام تنها و زارام دیله‌رم بیر داخې اۏل یارا وارام (شاه اسماعیل صفوی 'خطایی') میں غریب ہوں، عاشق ہوں، تنہا و زار ہوں۔۔۔ میں چاہتا ہوں کہ ایک بار پھر اُس یار کے پاس چلا جاؤں۔ Garîbem 'âşıkam tenhâ vü zâram Dilerem bir dahı ol yâra varam مأخذ: خطایی کی غیر مطبوعہ غزلیں، مُحسن ماجد (از...
  2. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قرنِ نُوزدہُم کے عُثمانی شاعر نامِق کمال کی نظم 'حُرّیت قصیده‌سی' (قصیدۂ حُرّیت) میں سے ایک بیت: بیز اۏل عُلوی‌نِهادانېز که میدانِ حمیّت‌ده بیزه خاکِ مزار اهوَن گلیر خاکِ مذلّت‌دن (نامق کمال) ہم وہ عُلوی فطرت افراد ہیں کہ میدانِ حمیّت میں ہم کو خاکِ مزار، خاکِ مذلّت سے آسان تر معلوم ہوتی ہے۔...
  3. حسان خان

    فارسی زدہ کہنہ تُرکی نثر کے نمونے

    عُثمانی ادیب عِلمی محمد ددہ بغدادی (وفات: ۱۰۲۰ھ/۱۶۱۱ء) نے اپنی کتاب 'شرحِ جزیرهٔ مثنوی' کا آغاز اِس جُملے کے ساتھ کیا ہے: "حمدِ بی‌حد و ثنایِ بی‌عدّ اۏل حیِّ بی‌زواله که بندگانِ صاحب‌دِلانې ظُلماتِ جهالت‌دن نجات ویرۆپ آبِ حیاتِ عرفانا یئتۆشدۆردی." حمدِ بے حد و ثنائے بے شُمار اُس حیِّ بے زوال کو...
  4. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    آفتابې نیجه تشبیه ائده‌ییم رُخسارېنا سن سعادت نوروسون اۏل خاکه دۆشمۆش بیر ذلیل (خیالی) میں آفتاب کو کیسے تمہارے رُخسار کے ساتھ تشبیہ دوں؟۔۔۔ تم نورِ سعادت ہو، [جبکہ] وہ خاک پر گِرا ہوا ایک ذلیل۔ Âfitâbı nice teşbîh edeyim ruhsârına Sen saâdet nûrusun ol hake düşmüş bir zelîl
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    کرده‌ام اقرارِ جان دادن فضولی در رهش گر کُشندم برنخواهم گشت از اقرارِ خود (محمد فضولی بغدادی) اے فضولی! میں نے اُس کی راہ میں جان دینے کا اِقرار [و پَیماں] کیا ہے۔۔۔ اگر مجھ کو قتل کر دیں [تو بھی] میں خود کے اِقرار [و پَیماں] سے نہیں پلٹوں گا۔
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    محمد فضولی بغدادی کی ایک فارسی غزل کی دو ابیات: بِگْذر از آزارم ای بدخواه بر خود رحم کن ورنه می‌سوزم تو را با آهِ آتش‌بارِ خود برقِ آهِ آتشینم می‌گُدازد سنگ را می‌دهد بدخواه در آزارِ من آزارِ خود (محمد فضولی بغدادی) اے بدخواہ! مجھ کو آزار دینا تَرک کر دو [اور] خود پر رحم کرو۔۔۔ ورنہ مَیں خود کی...
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مکن از عشقِ بُتان منعِ فضولی ای شیخ همه کس مَیلِ جوانانِ پری‌رُو دارد (محمد فضولی بغدادی) اے شیخ! فضولی کو عشقِ خُوباں سے منع مت کرو۔۔۔ ہر شخص جوانانِ پری رُو کی [جانب] رغبت رکھتا ہے۔
  8. حسان خان

    وہ تُرکی اشعار جن میں فارسی گو شعراء کا ذکر ہے

    'مذاقی' تخلُّص والے ایک عُثمانی شاعر کی ایک غزل کا مقطع: طالب و عُرفی دئگۆل انوری و خاقانی گؤرسه‌لر نظمومې تحسین ایده‌لردی هر بار (مذاقی) طالب و عُرفی نہیں، [بلکہ] اگر انوَری و خاقانی [بھی] میری نظم کو دیکھتے تو ہر بار تحسین کرتے۔ Tâlib ü 'Urfî degül Enverî vü Hâkânî Görseler nazmumı tahsîn...
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    تا جمالېن نوری چشمیم‌دن نِهان اۏلموش‌دورور گئجه-گۆندۆز ایشیم آه ایله فغان اۏلموش‌دورور (شاه اسماعیل صفوی 'خطایی') جب سے تمہارے جمال کا نور میری چشم سے نِہاں ہو گیا ہے، شب و روز میرا کار آہ و فغاں ہو گیا ہے۔ Ta cəmalın nuri çeşmimdən nihan оlmuşdurur, Gecə-gündüz işim ah ilə fəğan оlmuşdurur.
  10. حسان خان

    گرچہ گون خوش‌دور ولی رُخسارین آن‌دان یاخشی‌دیر - شاہ اسماعیل صفوی 'خطائی' (تُرکی غزل + اردو ترجمہ)

    گرچه گۆن خۏش‌دور ولی رُخسارېن آن‌دان یاخشې‌دېر آی دخی تابان‌دورور دیدارېن آن‌دان یاخشې‌دېر نافهٔ مُشکِ خُتن گرچه مُعطّردیر ولی ای صنم اۏل خالِ عنبربارېن آن‌دان یاخشې‌دېر نقشِ طاووس ایسته‌من، آن‌دان جمالېن یگ‌دۆرۆر لفظِ طوطی دینله‌من، گُفتارېن آن‌دان یاخشې‌دېر ایسته‌من فردوس باغې‌نېن گُلِ...
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    منۆم بو تن‌ده‌کی جانوم علی‌دۆر منۆم هم دین و ایمانوم علی‌دۆر (شاه اسماعیل صفوی 'خطایی') اِس تن کے اندر میری جان علی ہے۔۔۔۔ میرا دین و ایماں بھی علی ہے۔ Menüm bu tendeki cânum 'Alîdür Menüm hem dîn ü îmânum 'Alîdür
  12. حسان خان

    نہ میں سندھ کا 'فرزندِ زمین' ہوں، نہ مجھے سندھ کا 'فرزندِ زمین' بننے کا کوئی اشتیاق ہے۔۔۔ میں...

    نہ میں سندھ کا 'فرزندِ زمین' ہوں، نہ مجھے سندھ کا 'فرزندِ زمین' بننے کا کوئی اشتیاق ہے۔۔۔ میں سندھ کے ساتھ اپنا کوئی تعلق پسند نہیں کرتا۔
  13. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    هرگز بهِشته مَیل ائله‌مز، حوری ایسته‌مز هر عاشقین که سن کیمی بیر دل‌ربا‌سې وار (بهار شیروانی) جس بھی عاشق کے پاس تم جیسا کوئی دل رُبا ہو، وہ ہرگز بہشت کی جانب رغبت اور حُور کی خواہش نہیں کرتا۔ Hərgiz behiştə meyl eləməz, huri istəməz, Hər aşiqin ki, sən kimi bir dilrübası var.
  14. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    فاجعۂ کربلا کے بارے میں کہے گئے مرثیے میں سے ایک بیت: دؤندۆ خَزانه گُلشنی زهرایِ اطهرین دشتِ نجف‌ده سروَرِ دین حیدر آغلادې (میرزا محمد تقی قُمری دربندی) زہرائے اطہر کا گُلشن خزاں میں تبدیل ہو گیا۔۔۔ دشتِ نجف میں سروَرِ دیں حیدر نے گِریہ کیا۔ Döndü xəzanə gülşəni Zəhrayi-əthərin, Dəşti-Nəcəfdə...
  15. حسان خان

    صائب تبریزی کی چند تُرکی ابیات

    نه سؤزدۆر بو که اۏلسون صاحبِ مشرب قورو زاهد قارا تۏرپاغې هرگز آبِ حیوان ائیله‌مک اۏلماز (صائب تبریزی) یہ کیسا سُخن ہے کہ "خُشک زاہد صاحبِ مشرَب ہو جائے!"۔۔۔ سیاہ خاک کو آبِ حیات [میں تبدیل] کرنا ہرگز ممکن نہیں ہے۔ Nə sözdür bu ki, olsun sahibi-məşrəb quru zahid, Qara torpağı hərgiz abi-heyvan...
  16. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    (مصرع) دُعا قېلېنگ نادان‌لارنې یۆزۆن کؤرمه‌ی (خواجه احمد یسَوی) دُعا کیجیے کہ میں نادانوں کا چہرہ نہ دیکھوں! Dua kılıng nâdânlarnı yüzün körmey × مندرجۂ بالا مصرع قدیم تُرکستانی تُرکی میں، اور بارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
  17. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    نظامی گنجوی سے منسوب ایک فارسی بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ: گؤزلرین باخدې منه، سؤیله‌دی: صبر ائت، سنینم دۏغروسو، صبر ائده‌رم، عؤمر شیتاب ائتمه‌ده‌دیر (جعفر خندان) تمہاری چشموں نے میری جانب نگاہ کی اور کہا: "صبر کرو، میں تمہاری ہوں"۔۔۔ در حقیقت، مَیں صبر کرتا ہوں، [لیکن میری] عُمر جَلدی کر رہی ہے۔...
  18. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    نظامی گنجوی سے منسوب ایک فارسی بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ: اۏنون عئشق آتشی هر قلبه گیرر، آمما نه‌دن تک منیم قلبیمی آتش‌ده کباب ائتمه‌ده‌دیر؟ (جعفر خندان) اُس کے عشق کی آتش ہر دل میں داخل ہوتی ہے، لیکن وہ کس لیے فقط میرے دل [ہی] کو آتش میں کباب کر رہا ہے؟ Onun eşq atəşi hər qəlbə girər, amma nədən...
  19. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مولانا جلال‌الدین رومی کی مدح میں کہی گئی رباعی: (رباعی) ای کاشفِ اَسرارِ خُدا مولانا سُلطانِ فنا شاهِ بقا مولانا عشق ائتمه‌ده‌دیر حضرتینه بؤیله خِطاب مولایِ گروهِ اولیا مولانا (شیخ غالب) اے اَسرارِ خُدا کے کشْف کُنندہ مولانا!۔۔۔ اے سُلطانِ فنا اور شاہِ بقا مولانا!... عشق آپ کی حضرت کو اِس طرح...
  20. حسان خان

    وہ تُرکی اشعار جن میں فارسی گو شعراء کا ذکر ہے

    مولانا جلال‌الدین رومی کی مدح میں کہی گئی رباعی: (رباعی) ای کاشفِ اَسرارِ خُدا مولانا سُلطانِ فنا شاهِ بقا مولانا عشق ائتمه‌ده‌دیر حضرتینه بؤیله خِطاب مولایِ گروهِ اولیا مولانا (شیخ غالب) اے اَسرارِ خُدا کے کشْف کُنندہ مولانا!۔۔۔ اے سُلطانِ فنا اور شاہِ بقا مولانا!... عشق آپ کی حضرت کو اِس طرح...
Top