جی شاید ایسا ہی ہے کیونکہ پٹھان بھائی بچپن ہی سے جن چیزوں کو مذکر مؤنث بولنے کے عادی ہو جاتے ہیں وہ عادت مشکل ہی سے جاتی ہے۔
کچھ زبانوں میں "مؤنثِ سماعی" کا چکر ہے یعنی تذکیر و تانیث کسی اصول کی بجائے جیسے اہلِ زبان نے سنے ہوتے ہیں ویسے ہی بولتے ہیں۔ عربی ایسی ہی ایک زبان ہے اور شاید پشتو بھی۔