نتائج تلاش

  1. محمد یعقوب آسی

    تعلیم اب اردو میں۔۔۔۔دیر آید درست آید

    اوپر کے مباحث سے میں نے یہ اخذ کیا ہے کہ اصل مسئلہ زبان کا ہے ہی نہیں۔ کوئی بھی زبان امیر یا غریب ہوتی ہے تو ان علوم کی بنیاد پر جو اس میں پڑھائے جارہے ہیں۔ ہم نے اپنی زبان کو موقع ہی کب دیا ہے۔ اصل مسئلہ یہ بن رہا ہے کہ ہمارے پڑھے لکھے لوگوں کا ایک طبقہ اپنی ہی زبانوں کو (ماسوائے اپنے لہجے کے)...
  2. محمد یعقوب آسی

    تعارف بھلکڑ میاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!

    وہ کیا بھُلا سا نام تھا اُن کا۔ وہ جو خود تو ہیں پر،نام نہیں ہے پرنام کسے کہئے؟
  3. محمد یعقوب آسی

    برائے اِصلاحِ

    مزاج ہی تو اولین چیز ہے صاحب۔ آپ کے ارشادات اور انفرادی مثالیں بالکل بجا۔ اور جہاں میں نے ’’مانوس‘‘ یا ’’غیر مانوس‘‘ کہا ہے، وہ بھی ظاہر ہے میرا کہا ہوا ہے اور میرے مزاج کا دخل تو اس میں ہے۔ میں آپ سے مکمل اتفاق کرتا ہوں کہ:
  4. محمد یعقوب آسی

    محمد یعقوب آسی کی شعری اور نثری کاوشیں

    دعاؤں کا طالب ہوں جناب نیرنگ خیال
  5. محمد یعقوب آسی

    محمد یعقوب آسی کی شعری اور نثری کاوشیں

    محمد خلیل الرحمٰن صاحب۔ ایک زحمت کیجئے کہ نمبر 107 خوش ذوق قارئین کو ٹیگ کر دیجئے۔ ممنون ہوں گا۔
  6. محمد یعقوب آسی

    محمد یعقوب آسی کی شعری اور نثری کاوشیں

    ایک طبع زاد کہانی بہت پرانی ۔۔ : 25 اکتوبر 1997ء خوشبو اور پہیلی ’’لگتا ہے کہ اماں بی سے کھل کر بات کرنی پڑے گی‘‘ اس سوچ کے ساتھ توقیر کی نگاہوں کے سامنے ایک چہرہ گھوم گیا، کھلا کھلا سا، کومل سا، ہونٹوں پر شریر سی مسکراہٹ، گھنی سیاہ پلکوں سے لدی، حیا سے جھکی سرمگیں آنکھیں، کشادہ پیشانی، لامبی...
  7. محمد یعقوب آسی

    مفاعلاتن یا فعول فعلن ------------ صحیح کیا ہے ۔

    زبیر صاحب وہ مسودہ بھی فائنل کر لیں۔ پھر گزارش کریں گے کہ اپنے مقالے سمیت عنایت فرمائیں۔
  8. محمد یعقوب آسی

    محمد یعقوب آسی کی شعری اور نثری کاوشیں

    9 مارچ 1986 کی یہ تحریر پتہ نہیں افسانہ ہے یا کہانی ہے یا مکالمہ ہے یا خود کلامی ہے، تاہم جو کچھ بھی ہے، حاضر ہے۔ عزیزہ مدیحہ گیلانی کی خواہش کے احترام میں آخری جزیرہ ہاں بھیا! میں اب یہاں نہیں رکوں گا، اسے میرا فیصلہ کہہ لیں یا مجبوری، بہر حال .... یہ جو زندگی ہے نا، بھیا! سمندر کی طرح ہے جس کے...
  9. محمد یعقوب آسی

    برائے اِصلاحِ

    یہ جناب مزمل شیخ بسمل ہی کا کام ہے کہ ایسی غیرمانوس بحروں کو سر کر لیتے ہیں۔ ان کی رائے نہ پڑھی ہوتی تو میں شاید اس کو خارج از وزن کہہ دیتا، جو یقیناً غلط ہوتا۔ فوری طور پر میرے ذہن میں بھی کچھ مصرعوں کی بحر ’’متفاعلن فعولن‘‘ آئی تھی جیسا جناب الف عین نے فرمایا۔ اور بقیہ مصرعوں کے شروع میں کم از...
  10. محمد یعقوب آسی

    منیر نیازی رنجِ فراقِ یار میں رسوا نہیں ہوا ۔۔۔

    علامہ اقبال اردو سائبر لائبریری دیکھ لی جائے۔
  11. محمد یعقوب آسی

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اب ترے آس پاس رہنا ہے''

    ایک بہت عام سی بات ہے کہ جہاں جہاں میرا شعر جاتا ہے، ضروری نہیں کہ میں خود بھی وہاں جا سکوں۔ ایک عام قاری کو جو بھی معانی اخذ کرنے ہیں، میرے شعر کی عبارت سے کرنے ہیں۔لہٰذا فنی معیارات سے قطع نظر میرے شعر کو اپنے معانی خود بیان کرنے چاہئیں ، اور اس کے لئے مجھے تلازمات کا ایک نظام بنانا پڑتا ہے۔...
  12. محمد یعقوب آسی

    منیر نیازی رنجِ فراقِ یار میں رسوا نہیں ہوا ۔۔۔

    یہ تو ریکارڈ کی بات ہے۔ جناب عاطف بٹ صاحب سے متفق ہوں کہ:
  13. محمد یعقوب آسی

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اب ترے آس پاس رہنا ہے''

    رسماً فعل تام کو ہمیشہ مذکر لکھا جانا چاہئے،جیسے: مجھے ان سے بات کرنا ہو گی، آپ کو چھ کتابیں لانا ہیں؛ وغیرہ۔ تاہم فی زمانہ اس کی پروا نہیں کی جا رہی (مذکر مؤنث دونوں طرح درست مان لیا گیا ہے)، جیسے: پوری مہندی بھی لگانی نہیں آتی اب تک کیسے آیا تجھے غیروں سے لگانا دل کا ردیف: دل کا
  14. محمد یعقوب آسی

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اب ترے آس پاس رہنا ہے''

    عمومی تفہیم کے لئے عرض کرتا چلوں کہ ۔۔۔ مصدر جہاں اپنی اصل حالت میں آئے یعنی علامتِ مصدر (نا) کے ساتھ اور اس پر افعالِ ناقصہ وارد ہوں، اُسے ہم فعل تام کہتے ہیں۔ اسے کچھ کہنا تھا، مجھے جانا ہے، آپ کو بھی سوچنا ہوگا، اب سنبھل جانا چاہئے؛ وغیرہ۔ شذرہ: یہ بالکل وہی صورت ہے جو انگریزی میں ’’انفینی...
  15. محمد یعقوب آسی

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اب ترے آس پاس رہنا ہے''

    یہ شعر مجھ پر کھلا ہی نہیں۔ کس کو بے لباس رہنا ہے، اس کے دیگر تلازمے کون سے ہیں۔ حقیقت بے لباس ہو سکتی ہےحقیقتوں کا سفر کیونکر بے لباس ہو گا؟۔
  16. محمد یعقوب آسی

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اب ترے آس پاس رہنا ہے''

    ان دونوں شعروں میں دیگر امور سے قطع نظر، ’’رہنا ہے‘‘ درست ہے۔
  17. محمد یعقوب آسی

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اب ترے آس پاس رہنا ہے''

    مسئلہ پہلے دو شعروں والا ہی ہے، بلکہ یہاں یہ دونوں مصرعوں میں فعل کی ضرورت پوری نہیں کر رہا۔
  18. محمد یعقوب آسی

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اب ترے آس پاس رہنا ہے''

    ’’شاید‘‘ راجح ہے، ’’شائد‘‘ بھی رائج ہے تاہم میرے نزدیک مستحسن نہیں ہے۔ جب تک جی رہے ہیں آس تو رکھنی ہو گی یا آس کو رہنا ہو گا۔ مسئلہ وہی ہے جو پیاس والے شعر میں ہے۔ اس شعر کے باقی لوازمات پر بحث فی الحال موقوف۔
  19. محمد یعقوب آسی

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اب ترے آس پاس رہنا ہے''

    بلا تمہید یہاں بات دو طرح بیان ہو سکتی ہے۔ (1) پیاس کا رہنا ہے:میں پیاسا ہوں۔ (2) پیاس کو رہنا ہے:مجھے پیاسا رہنا ہے۔ موجودہ صورت ان دونوں میں سے کوئی تقاضا بھی پورا نہیں کر رہی۔
  20. محمد یعقوب آسی

    نظم برائے اصلاح

    جناب الف عین اور جناب مزمل شیخ بسمل کی توجہ کے لئے ممنون ہوں۔ آپ کا اس فقیر کی گزارش سے متفق ہونا میرے لئے اعزاز ہے۔ بہت آداب۔
Top