غزل
عاطف بٹ
گو اس کے ہجر میں پل بھر کبھی جیا بھی نہیں
بچھڑ کے اس سے مجھے دکھ ہوا ذرا بھی نہیں
اسی کی یاد کا پہرہ ہے ہر گھڑی دل پر
وہ شخص جس سے مرا کوئی واسطہ بھی نہیں
میں جانتا ہوں کہ اب ہجر ہی مقدر ہے
"مگر یہ آس کا رشتہ کہ ٹوٹتا بھی نہیں"
وہ زعمِ حسن میں اس طرح محو رہتا ہے
میں مر رہا...