لیکن غزل مکمل نہیں ہے، چار اشعار کم ہیں۔
مکمل غزل کچھ یوں ہے:
جو شجر سوکھ گیا ہے وہ ہرا کیسے ہو
مَیں پیمبر تو نہیں، میرا کہا کیسے ہو
دل کے ہر ذرے پہ ہے نقش محبت اس کی
نور آنکھوں کا ہے، آنکھوں سے جدا کیسے ہو
جس کو جانا ہی نہیں اس کو خدا کیوں مانیں
اور جسے جان چکے ہیں، وہ خدا کیسے ہو
عمر...