نتائج تلاش

  1. محمد یعقوب آسی

    کیا آپ اپنے منہ کی بدبُو سے پریشان ہیں؟ ٪200 کامیاب نسخہ!

    ہو الشافی اجزاء: ایک عدد چھوٹی الائچی، تقریباً دو گرام ہلدی، ایک چمچ نمک اضافی اجزاء: نیم کے پتے ( خشک یا تر، جیسے مل سکیں)ایک گرام، شہد دس گرام۔ تیاری: ساری چیزیں پسی ہوئی لے کر ایک لیٹر پانی میں ڈالیں، ایک دو ابال آنے پر اتار لیں اور کسی قدر ٹھنڈا ہونے دیں۔ نوٹ: شہد ملانا ہو تو ٹھنڈا ہونے پر...
  2. محمد یعقوب آسی

    مطلع کا انتخاب۔۔۔

    آپ کو مزے کی بات بتاؤں۔ صبح میں نے تاثرات لکھ دئے بعد میں سوچ رہا تھا کہ قوافی بہت محدود رہے ہوں گے؛ سو گیا، تو گیا، پرو گیا، سمو گیا، دھو گیا، کھو گیا، سو گیا، سو (دوسرے معانی میں) گیا، بو گیا، بھگو گیا، ڈبو گیا ۔۔ اور اگر استادانہ بندشیں لا سکیں تو: سنو، کہو، وغیرہ ملا کے کافی قوافی مل جاتے...
  3. محمد یعقوب آسی

    مطلع کا انتخاب۔۔۔

    اس توضیح کے مطابق ’’سو گیا‘‘ کو ’’مر گیا‘‘ قبول کر لیں تو الفاظ ’’مر مٹ کے‘‘ کا کیا کریں؟ تجھ پہ مر مٹ کے مر گیا؟ تجھ پہ قربان ہو کے مر گیا؟ تجھ پہ قربان ہو گیا؟ تو پھر ’’برباد ہو گیا‘‘ کا جواز نہیں ہے۔ معذرت خواہ ہوں۔
  4. محمد یعقوب آسی

    مطلع کا انتخاب۔۔۔

    معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ: بہت عجیب صورت ہوتی ہے جہاں شاعر کو خود اپنے شعر کی یا اس کی جزئیات کی توضیح پیش کرنی پڑے۔ آپ تو پختہ شاعر ہیں، آپ کے ہاں تو ایسا نہیں ہونا چا ہئے تھا۔
  5. محمد یعقوب آسی

    مطلع کا انتخاب۔۔۔

    یہ تو آپ کے کرنے کے فیصلے ہیں، اس میں کوئی دوسرا کیا تجویز کرے گا۔ اگر آپ کو دونوں مطلعے اچھے لگتے ہیں تو دونوں شامل کر لیجئے، دو مطلعوں کی مثالیں غزل میں بہت ہیں!
  6. محمد یعقوب آسی

    اظہارَ تشکر

    اظہارَ تشکر
  7. محمد یعقوب آسی

    مانا کہ اعتبار کے قابل نہیں ہوں میں ۔۔۔ برائے اصلاح۔۔۔

    ہے دیکھنے کی چیز اسے بار بار دیکھ یہ مت پوچھئے گا کہ یہاں ’’چیز‘‘ سے کیا مراد ہے، نہیں تو منیر انور صاحب ناراض بھی ہو سکتے ہیں، اور وہ بھی مجھ سے۔
  8. محمد یعقوب آسی

    مانا کہ اعتبار کے قابل نہیں ہوں میں ۔۔۔ برائے اصلاح۔۔۔

    آپ کا خیال درست لگتا ہے۔ اصولی طور پر تو محاوروں میں متعینہ الفاظ ہی آنے چاہئیں، اب اس کا کیا کیجئے کہ سب محاورے حرف بحرف یاد نہیں رہتے اور ہم اپنی اپج کے مطابق لفظ لگا دیتے ہیں۔ کسی مستند کتاب سے دیکھ لیجئے ، ہمیں بھی بتا دیجئے گا۔ یا پھر کسی ’’اہلِ زبان‘‘ سے پوچھ لیتے ہیں؛ مثلاً فاتح صاحب سے،...
  9. محمد یعقوب آسی

    برائے تنقید تبصرہ و اصلاح

    اتفاق ملاحظہ ہو۔ اس فقیر نے تجویز کیا تھا (جواب نمبر 23): اور جناب الف عین بھی یہی پسند فرماتے ہیں (جواب نمبر 27): مانی عباسی
  10. محمد یعقوب آسی

    برائے تنقید تبصرہ و اصلاح

    بہت شکریہ سید صاحب۔ فاعلن فاعلات یا فاعلان کے حوالے سے ایک مزاحیہ قطعہ یاد آیا اس کی بحر رمل مسدس مقصور و محذوف ہے ایک دن بیوی نے شاعر سے کہا کچھ نہیں کھانے کو گھر میں آج رات وجد میں آ کر یہ فرمانے لگے فاعلاتن فاعلاتن فاعلات ۔۔۔۔
  11. محمد یعقوب آسی

    ایک عروضی سوال۔۔

    آپ نے بہت عمدہ بات کی۔ خوش رہئے۔
  12. محمد یعقوب آسی

    ایک عروضی سوال۔۔

    بہ ظاہر تو ایسا ہی ہے، جناب سید صاحب! آپ کے سوال کا تیکنیکی جواب تو ’’ہاں‘” میں ہے۔ تاہم میری ترجیح یہ ہے کہ ہم اس کو رعایت تک محدود رکھیں، اور ہر جگہ فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کریں۔ میں اپنے کسی شعر میں اس رعایت سے فائدہ اٹھاؤں تو اصولی بحث تو شاید میں جیت جاؤں گا، مگر شعر کا لطف غارت ہو جائے...
  13. محمد یعقوب آسی

    ایک عروضی سوال۔۔

    آداب بجا لاتا ہوں، جنابِ شیخ! گویا زیرِ مطالعہ شعر ’’صَب رَے‘‘ کی صوتیت کے ساتھ عروضی حوالے سے بھی درست ہے ، اگر غزل کی بحر ’’بحرِ کامل‘‘ ہے۔ بہ الفاظِ دیگر اس کو ’’صَ بَ رَے‘‘ پڑھنے کا تکلف ضروری نہیں۔ جناب الف عین
  14. محمد یعقوب آسی

    ایک عروضی سوال۔۔

    ایک بات اور عرض کروں کہ ’’متفاعلن‘‘ بحرِ کامل کا رکن ہے اور ’’مستفعلن‘‘ بحرِ رجز کا۔ میں نے بر سرِ مطالعہ کہیں پڑھا تھا (قطعی حوالہ مجھے نہیں یاد) کہ بحرِ کامل میں ’’مستعفلن‘‘ آ جائے تو کوئی قباحت نہیں، ہاں! بحرِ رجز میں ’’متفاعلن‘‘ کی گنجائش نہیں ہے۔ اس تناظر میں جناب فاتح کا ارشاد اور ’’صلوا...
  15. محمد یعقوب آسی

    برائے تنقید تبصرہ و اصلاح

    میرا مطلب ہے کہ ان ترامیم کے بعد کی صورت پر جناب الف عین کی رائے لے لیجئے گا۔ اُن کا مزاج معلمانہ ہے، وہ کوئی نہ کوئی اچھی بات بتائیں گے۔
  16. محمد یعقوب آسی

    ایک عروضی سوال۔۔

    جنابِ الف عین نے طلب فرمایا تو بندہ حاضر ہو گیا۔ صبر (وتد مفروق) ۔ مگر اس سے پہلے یہ فرمائیے کہ ’’وار‘‘ یعنی حملہ کی ترکیبِ اضافی لفظ ’’یار‘‘ کے ساتھ زیرِ اضافت کے ساتھ درست ہو گی؟ میرا خیال ہے کہ یہاں لفظ ’’وار‘‘ فارسی یا عربی والا نہیں ہندی اردو والا ہے۔ ۔۔ جناب الف عین ، جناب محمد خلیل...
  17. محمد یعقوب آسی

    برائے تنقید تبصرہ و اصلاح

    اک جام پلا دے جو کوئی آنکھ ملا کر خاصی بہتری آئی ہے جناب! بہت اچھے۔ اس کو پھر بھی دیکھتے رہئے گا۔ ایک طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اپنی نظم غزل مضمون کہانی کے ساتھ کچھ وقت گزارئیے، یعنی اس کو بار بار تنقیدی نظر سے دیکھئے۔ آپ کو ہر بار کچھ نہ کچھ سوجھے گا کہ اگر یوں ہو تو کیسا ہو! ایسے خیالوں کو اہمیت دیا...
  18. محمد یعقوب آسی

    برائے تنقید تبصرہ و اصلاح

    اس زمین میں بہت شاعری مل سکتی ہے۔ اساتذہ کے دور میں اس بحر کو شاید مقبولیت حاصل نہیں ہو سکتی تھی۔ میری اپنی ایک غزل ہے، کچھ شعر پیش کرتا ہوں: پنجۂ زَغ تیز تر، اس شہر کی آب و ہوا سے جھڑ گئے چڑیوں کے پر، اس شہر کی آب و ہوا سے توڑ پھینکے پھول بندھن خود پرستی کی ہوا نے ٹوٹتے جاتے ہیں گھر، اس...
  19. محمد یعقوب آسی

    برائے تنقید تبصرہ و اصلاح

    تسلیم جناب۔ بات ادھر ادھر ہو گئی۔ تصحیح کے لئے ممنون ہوں۔ میں تو علی الاعلان تسلیم کرتا ہوں کہ عروض کے معاملے میں آپ کی رائے میری نسبت کہیں بہتر اور مدلل ہوا کرتی ہے۔ اسی لئے تقریباً ہر کیس آپ کو ریفر کرتا ہوں۔ بقول شیخ سعدی: ’’بزرگی بہ علم است نہ بہ سال‘‘
Top