نتائج تلاش

  1. محمد بلال اعظم

    "نایافت" سے انتخاب

    ویت نام مجھے یقیں ہے کہ جب بھی تاریخ کی عدالت میں وقت لائے گا آج کے بے ضمیر و دیدہ دلیر قاتل کو جس کا دامان و آستیں خونِ بے گناہاں سے تر بتر ہے تو نسلِ آدم وفورِ نفرت سے روئے قاتل پہ تھوک دے گی مگر مجھے اس کا بھی یقیں ہے کہ کل کی تاریخ نسلِ آدم سے یہ بھی پوچھے گی اے مہذّب جہاں کی مخلوق کل ترے...
  2. محمد بلال اعظم

    "نایافت" سے انتخاب

    اگر یہ سب کچھ نہیں ملے تو ہم آج بھی ہیں لیکن نہ میرے دل میں وہ تشنگی تھی کہ تجھ سے مل کر کبھی نہ بچھڑوں نہ آج تجھ میں وہ زندگی تھی کہ جسم و جاں میں اُبال آئے نہ خواب زاروں میں روشنی تھی نہ میری آنکھیں چراغ کی لو نہ تجھ میں ہی خود سپردگی تھی مجسّموں کی طرح تھے دونوں نہ دوستی تھی نہ...
  3. محمد بلال اعظم

    "نایافت" سے انتخاب

    سہرا یوں بی ہوتا ہے برسوں کے دو ہم سفر اپنے خوابوں کی تعبیر سے بے خبر اپنے عہدِ محبت کے نشّے میں گم اپنی قسمت کی خوبی پہ نازاں مگر زندگی کے کسی موڑ پر کھو گئے اور اک دوسرے سے جُدا ہو گئے یوں بی ہوتا ہے دو اجنبی راہ رو اپنی راہوں سے منزل سے نا...
  4. محمد بلال اعظم

    "نایافت" سے انتخاب

    چاند اَور میں چاند سے میں نے کہا! اے مری راتوں کے رفیق تو کہ سر گشتہ و تنہا تھا سدا میری طرح اپنے سینے میں چھپائے ہُوئے لاکھوں گھاؤ تو دکھاوے کے لیے ہنستا رہا میری طرح ضوفشاں حسن ترا میرے ہُنر کی صورت اور مقدّر میں اندھیرے کی ردا میری طرح وہی تقدیر تری میری زمیں کی گردش وہی افلاک کا نخچیرِ جفا...
  5. محمد بلال اعظم

    "نایافت" سے انتخاب

    نوحہ اگرچہ مرگِ وفا بھی اک سانحہ ہے لیکن یہ بے حسی اس سے بڑھ کے جانکاہ ہے کہ جب ہم خود اپنے ہاتھوں سے اپنی چاہت کو نامرادی کے ریگ زاروں میں دفن کر کے جُدا ہُوئے تو نہ تیری پلکوں پہ کوئی آنسو لرز رہا تھا نہ میرے ہونٹوں پہ کوئی جاں سوز مرثیہ تھا ٭٭٭
  6. محمد بلال اعظم

    "نایافت" سے انتخاب

    خوں بہا اُجرتی قاتل کی صورت بے حس و بے درد لمحوں کا خدا آج پہلی بار جیسے قتل کر کے سخت شرمندہ ہُوا بے گناہی کے لہو میں تر بتر معصومیت کی راکھ میں لپٹی تڑپتی آرزو چیخی کہ آخر کس عداوت کس ارادے کس خطا کی یہ سزا ایک منعم کی طرح اُجرتی قاتل نے میرے سامنے بکھرے ہُوئے اوراق...
  7. محمد بلال اعظم

    "نایافت" سے انتخاب

    چلو اُس بُت کو بھی رو لیں چلو اُس بُت کو بھی رو لیں جسے سب نے کہا پتّھر مگر ہم نے خدا سمجھا خدا سمجھا کہ ہم نے پتّھروں میں عمر کاٹی تھی کہ ہم نے معبدوں کی خاک چاٹی تھی کہ پتّھر تو کہیں دیوارِ زنداں اور کہیں دہلیزِ مقتل تھے کبھی سرمایۂ دامانِ خلقت اور کبھی بختِ جنوں کیشاں کبھی ان کا ہدف دکانِ...
  8. محمد بلال اعظم

    "نایافت" سے انتخاب

    لہولہان مسیحا زمیں نے سانولے چہروں کی دُھند پھیلا دی جب آفتاب نے چاہا کہ اپنے شعلوں سے سمندروں کی تہوں کے تمام لعل و گُہر محبتوں کے مہکتے گلاب راکھ کرے زمیں کے سانولے چہرے نہ سرمئی بادل بچا سکے ہیں مرے کاسنی شگوفوں کو! ابل رہے ہیں چٹانوں پہ رینگتے چشمے ہر ایک سرو صنوبر، چنار کی صُورت بھڑک...
  9. محمد بلال اعظم

    "نایافت" سے انتخاب

    نذرِ نذرل1؎ فنکار کو اپنے سحرِ فن سے پتّھر کو زبان بخشتا ہے الفاظ کو ڈھال کر صدا میں آواز کو جان بخشتا ہے تاریخ کو اپنا خون دے کر تہذیب کو شان بخشتا ہے فنکار خموش ہو تو جابر ظلمت کے نشان کھولتا ہے ہر اہلِ نظر کو دستِ قاتل نیزے کی اَنی پہ تولتا ہے انسان بزورِ خاک و خوں میں انساں کے حقوق رولتا...
  10. محمد بلال اعظم

    "نایافت" سے انتخاب

    آئینہ تجھ سے بچھڑا ہوں تو آج آیا مجھے اپنا خیال ایک قطرہ بھی نہیں باقی کہ ہوں پلکیں تو نم میری آنکھوں کے سمندر کون صحرا پی گئے ایک آنسو کو ترستی ہے مری تقریبِ غم میں نہ رو پایا تو سوچا مسکرا کر دیکھ لوں شاید اس بے جان پیکر میں کوئی زندہ ہو خواب پر لبوں کے تن برہنہ شاخچوں پر اب کہاں مسکراہٹ...
  11. محمد بلال اعظم

    "نایافت" سے انتخاب

    خواب جھُوٹے خواب خواب جھوٹے خواب میرے خواب تیرے خواب بھی درد کی لذّت بھی دھوکہ قرب کا غم بھی فریب بے قراری بھی نمائش خام یارائے شکیب تشنگی کی آگ بھی قاتل شرابِ ناب بھی میں نے جس دریا کی وسعت دیکھ کر چاہا اُسے وہ تو میری موجۂ غم سے بھی تھا پایاب تر تُو بڑھی جن ساحلوں کی سمت مجھ کو دیکھ کر...
  12. محمد بلال اعظم

    "نایافت" سے انتخاب

    کُشان بی بی1؎ تو جب بمبریت کے قاتل پہاڑوں کی صلیبوں سے اُتر آئے تو یہ جانا کہ ہم دشتِ عدم کو پار کر آئے ہر اک کے پاؤں چھلنی جسم شل اعضا تھکن سے چُور لیکن سب ہراسِ مرگ سے بے جان۔۔۔بے حس تھے سبھی یوں زرد رُو جیسے ابھی تک آسمانوں کے سفر سے لوٹ کر رُوحیں نہیں آئیں چلو ہم سب کے سب زندہ ہیں جیسے بھی...
  13. محمد بلال اعظم

    قیامت اور علاماتِ قیامت

    بیحد معلوماتی مضمون
  14. محمد بلال اعظم

    اشعار کی فکاہیہ تشریح

    نیرنگ خیال جی، اب اس کی بھی تشریح کر دیجیے۔
  15. محمد بلال اعظم

    عدم مے کدہ تھا چاندنی تھی میں نہ تھا

    چھوٹی بحر میں عدم جی، جون ایلیا جی اور درد جی تینوں ہی اردو کو لازوال شاعری دے گئے ہیں۔
  16. محمد بلال اعظم

    مبارکباد محفل کے "چھوٹے بھائی" یعنی کہ محمد بلال اعظم کو 5000 مراسلے مبارک ہوں۔

    ہاں یہ بھی ہے۔ ویسے تو اس طرح کی دعائیں کسی کو بھی نہیں دینی چاہیں۔
  17. محمد بلال اعظم

    "نایافت" سے انتخاب

    نہیں ہے یوں نہیں ہے یوں کہ مرا دُکھ مری حدود میں ہے نہ صرف دل ہی دریدہ نہ صرف جاں ہی فگار نہ صرف دیکھتی آنکھوں میں حسرتوں کا دھواں نہ صرف ہاتھ شکستہ نہ سر پہ زخم ہزار جو یوں بھی ہو تو بڑی بات ہے تری قربت تری وفا تری چاہت تری مسیحائی ہر ایک زخم کو دھو دے شفیق ہاتھوں سے ہر ایک درد کو چن لے تری...
Top