میرے ذہن میں ایک سوال ہے۔ کیا جناب محمد اسامہ سَرسَری منظوم لکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟
’’قدم بہ قدم نظم بہ نظم‘‘ میں کوئی لسانی مسئلہ تو خیر نہیں، تاہم مجھے محسوساتی سطح پر کتاب کا یہ ذیلی سرنامہ محض تکلف لگتا ہے۔ قوسین میں لفظ ’’منظوم‘‘ لکھ دیجئے۔
ساتھ ہی وہی اصولی بات ۔۔۔۔ کہ ۔۔۔۔ اختیار بہر...