ہا ہا ہا ! یہ تو لطیفہ ہوگیا ریحان میاں !:):):)
میں اس شعر میں دو چار بمعنی چند پڑھ رہا ہوں ۔ یعنی ہم غم کے مارے صرف دو چار لوگ ہی بخوشی تیرے پاس آئیں گے ۔ اسی لئے پوچھنا پڑا کہ یہ دو چار کی واؤ کیوں گرائی ہے ۔ اگر اس میں آپ نے فارسی لفظ دُوچار استعمال کیا ہے تو پھر آپ نے ٹھیک استعمال نہیں...