کیوں آپ کے علاوہ بھی ہنستے ہیں مجھ پہ لوگ
میں آپ کا دیوانہ ہوں، دیوانہ تو نہیں
بڑھنے لگی ہیں آپ کی کوتاہ چشمیاں
دیدہ وروں سے آپ کا یارانہ تو نہیں
(حکیم محمد نبی خان جمال سویدا)
واہ واہ! کیا خوب غزل ہے اور کلامِ شاعر بہ زبانِ شاعر سننے کا بھی کئی بار موقع مل چکا ہے۔ بہت داد پھر سے قبول کیجیے فاتح صاحب۔ لیکن یہ غزل اتنے عرصے بعد کیوں پوسٹ کی آپ نے؟ :)
دراصل کتاب کی حالت اتنی خستہ تھی کہ میں نے اسے سکین کرنا مناسب نہیں سمجھا تھا کیونکہ سکین کرتا تو جلد کے پھٹ جانے کا اندیشہ تھا۔ اس لئے کیمرے سے تصاویر اتاری تھیں۔ بہرحال میں دوبارہ تصاویر ایک ایک صفحے کی اتار کر کل تک لگا دوں گا۔
کہیں تو کاروانِ درد کی منزل ٹھہر جائے
کنارے آ لگے عمرِ رواں یا دل ٹھہر جائے
اماں کیسی کہ موجِ خوں ابھی سر سے نہیں گزری
گزر جائے تو شاید بازوئے قاتل ٹھہر جائے
کوئی دم بادبانِ کشتیِ صہبا کو تہہ رکھو
ذرا ٹھہرو غبارِ خاطرِ محفل ٹھہر جائے
خُمِ ساقی میں جز زہرِ ہلاہل کچھ نہیں باقی
جو ہو محفل میں اس...
ہم سادہ ہی ایسے تھے، کی یوں ہی پذیرائی
جس بار خزاں آئی، سمجھے کہ بہار آئی
آشوبِ نظر سے کی ہم نے چمن آرائی
جو شے بھی نظر آئی، گل رنگ نظر آئی
امیدِ تلطف میں رنجیدہ رہے دونوں
تو اور تری محفل، میں اور مری تنہائی
یک جان نہ ہو سکیے، انجان نہ بن سکیے
یوں ٹوٹ گئی دل میں شمشیرِ شناسائی
اس تن...
تہ بہ تہ دل کی کدورت
میری آنکھوں میں امنڈ آئی توکچھ چارہ نہ تھا
چارہ گر کی مان لی
اور میں نے گرد آلود آنکھوں کو لہو سے دھو لیا
میں نے گرد آلود آنکھوں کو لہو سے دھو لیا
اور اب ہر شکل و صورت
عالمِ موجود کی ہر ایک شے
میری آنکھوں کے لہو سے اس طرح ہم رنگ ہے
خورشید کا کندن لہو
مہتاب کی چاندی لہو
صبحوں...
غزل بشکریہ گریس فل
ہے تاک میں دزدیدہ نظر دیکھئے کیا ہو
پھر دیکھ لیا اس نے ادھر دیکھئے کیا ہو
دل جب سے لگایا ہے کہیں جی نہیں لگتا
کس طرح سے ہوتی ہے بسر دیکھئے کیا ہو
جو کہنے کی باتیں ہیں وہ سب میں نے کہی ہیں
ان کو مرے کہنے کا اثر دیکھئے کیا ہو
اب کے تو بمشکل دلِ مضطر کو سنبھالا
اندیشہ ہے یہ...