یہ کلام تو گایا ہوا بھی بہت بار گوش گزار ہوا ہے۔۔۔اچھی ترجمانی ہے۔ لیکن خدا جانے کب عزت صرف عورت سے منسوب ہونا بند ہوگی۔ سارا رولا ہی یہی ہے۔
اور بلاگ والا ایفائے عہد کب متوقع ہے۔ دو آبے کا ذکر تو آخری بار معاشرتی علوم میں پڑھا تھا!
آپا جی، ہم نے خط ایسے لکھ دیے ہیں کہ جواب کی امید بھی نہیں اور اس ٹھہرے تالاب میں کوئی اور راہ گیر پتھر پھینک بھی نہیں رہا۔ کیسے لکھوائیں سب سے خطوط بھلا!