اس الزام میں ہی اس کا جواب ہے کہ جلیل القدر صحابہ کی موجودگی کے باوجود نبی کریم نے کسی وجہ سے ہی حضرت عقبہ کو اس کام کے لیے چنا تھا۔ چوں کہ ہم میں سے کوئی اس وقت موجود نہیں تھا جو اُس وقت کی صورتِ حال کو سمجھ سکتا اور خدا کے نبی کو اس آپشن سے بہتر کا مشورہ دیتا لہٰذا آج صدیوں بعد دماغی گھوڑے...