یہ جملہ درست کر لیں، اور دو طرح سے اس کی تصحیح ہو سکتی ہے:
1۔ قمر باجوہ صاحب نے عمران خان کو پہلے دن سے اپنا پارٹنر نہیں ملازم بنایا ہوا ہے۔ (لیگی بیانیہ)
2۔ قمر باجوہ صاحب نے عمران خان کو پہلے دن سے اپنا ملازم نہیں پارٹنر بنایا ہوا ہے۔ (غیر لیگی بیانیہ)
اس بار شاید گراؤنڈ کی بجائے میڈیا یا سوشل میڈیا پر شدت زیادہ ہے۔
سیالکوٹ بارڈر پر ہونے کی وجہ سے میں دونوں بار ہونے والی "ہجرتوں" کا گواہ ہوں۔ براسٹیک کی طرح پارا کرم میں بھی بڑے پیمانے پر سرحدی دیہاتوں کو خالی کروایا گیا تھا اور فوجیوں کی بھاری نقل و حمل ہوئی تھی۔ یہاں تک کہ سیالکوٹ کے ایک...
میرے لیے تو پرفیکٹ یہ ہوگا کہ چھٹی ہو، اپنے کمرے میں بند، کوئی آئے نہ جائے! شادی سے پہلے کبھی کبھار اس طرح کی سالگرہ منانے کا موقع مل جاتا تھا لیکن پچھلے اٹھارہ انیس برس سے ہر سال فیملی کے ساتھ باہر ڈنر کرواتے ہوئے مجھے موت پڑتی ہے! :)
دونوں طرف جنگی جنون کو ہوا دینے والے اسٹیٹ اور نان اسٹیٹ ایکٹرز بھرپور فارم میں ہیں۔ اور یہ سب کچھ قابلِ فہم بھی ہے اور یہ بھی کہ موجودہ جنون آپریشن براس ٹیک یا انڈین پارلیمنٹ پر ہونے والے حملے کے بعد پیدا ہونے والے جنون سے زیادہ نہیں ہے۔
توقع تو یہی ہے کہ موجود جنون انڈین الیکشنز یعنی اگلے دو...
نقیبی صاحب یہ لطیفہ کسی نا تجربہ کار کنوارے کا گھڑا ہوا ہے کیونکہ "ہُن بندا مذاق وی نا کرے" کہنے کا موقع نہیں ملنے کا سرکار، بلکہ سیدھا فوٹو گرافر نے ہی "میت" کو کہنا کہ "سمائل پلیز"۔ :)
بی بی سی کی درست خبر:
’انڈیا اپنے حصے کا پانی پاکستان نہیں جانے دے گا‘
انڈیا نے کہا ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدے کے تحت اپنے حصے میں آنے والے تین دریاؤں کاپانی پاکستان میں بہنے نہیں دے گا اور اس پانی کو کشمیر اور پنجاب کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
رُباعی از شیخ شرف الدین (المعروف بُو علی قلندر)
آوازۂ عشقِ من بہ ہر خانہ رسید
دردِ دلِ من بخویش و بیگانہ رسید
اندر غمِ عشقِ تو بہر جا کہ رَوَم
از دُور بگویند کہ دیوانہ رسید
میرے عشق کا چرچا گھر گھر تک پہنچ گیا، اور میرے دل کے درد سے اپنے بیگانے سبھی آشنا ہو گئے۔ تیرے عشق کے غم میں (مارا مارا)...
"مشرقی" دریاؤں یعنی بیاس، ستلج اور راوی کا پانی پہلے ہی سندھ طاس معاہدے کے تحت انڈیا کے لیے ہے۔ پاکستان کے لیے مسئلہ تب ہوگا جب انڈیا "مغربی" دریاؤں یعنی چناب، جہلم اور سندھ کے ساتھ "چھیڑ خوانی" کرے گا!
ہمت سے زیادہ مجھے یہ پاکستانی سیاستدانوں کا وطیرہ لگتا ہے۔ جب تک اسٹیبلشمنٹ اور فوج کا دستِ شفقت سر پر ہوتا ہے تب تک یہ سب ایک ہوتے ہیں، جب دستِ شفقت آہنی ہاتھ میں بدل جاتا ہے تو سیاستدانوں کی زبان بھی بدل جاتی ہے، اس کی پہلی مثال ذوالفقار علی بھٹو، دوسری مثال بے نظیر بھٹو، تیسری مثال نواز شریف...
بچپن میں میرے دونوں بازو کی ہڈیاں ٹوٹ چکی ہیں، ایک بار اسکول میں اسٹول پر کھڑا ہو کر کچھ دیکھنے کی کوشش کر رہا تھا، گر گیا اور بازو کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ دوسری بار گھر میں کسی چیز پر سے گرا اور دوسرے بازو کی ہڈی ٹوٹ گئی۔
ایران کسی زمانے میں امریکہ کے زیرِ اثر تھا اور ان زمانوں میں پاکستان، ایران اور ترکی کا ایک اتحاد بھی تھا۔ ایران کے انقلاب کے بعد سے حالات کافی بدلے ہیں اور پھر روسی حملے اور افغانی جہاد نے پاکستان اور سعودی عرب کو مزید قریب کر دیا اور ایران سے دُور کہ اس خطے میں سب کے اپنے اپنے مفاد ہیں۔...