اگرچہ مجھے ضرورت نہیں تھی، کہ مراسلے یہیں موجود ہیں اور قابلِ رسائی ہیں، پھر بھی اسی لڑی کے چند مراسلوں سے اقتباسات پیش ہیں۔
جن میں آپ کا مخاطب ایک ہی فرد ہے۔
میں نے کہا ہے کہ مجھے ٹیگ کیجیے وہاں، جہاں انھوں نے آپ کو آپ کے نظریات کی بنیاد پر، آپ کی تعلیم پر طنز و تشنیع کا نشانہ بنایا ہو۔ جبکہ آپ بار بار یہ عمل دہرا رہے ہیں۔
آصف اثر بھائی، مذاق کی حد تک ہلکی پھلکی نوک جھونک تک تو بات ٹھیک ہے، مگر بارہا ، تسلسل کے ساتھ اور ہر لڑی میں کسی محفلین سے تضحیک آمیز رویہ اپنائے رکھنا انتہائی نامناسب ہے۔ کسی نظریہ پر اعتراض ہے تو اس کے خلاف مدلل انداز سے بات کریں، نہ کہ جس فرد کے نظریہ سے اختلاف ہو، اس فرد کی تضحیک شروع کر دی...
جی میری مراد اسی صورتحال سے تھی۔
اب مثال یوں لیں کہ قرآن پاک کی ایک سورۃ مبارکہ لکھی ہوئی ہے، اور اس میں عموماً ہر آیت کے لیے الگ لائن نہیں ہوا کرتی۔
اور دوسری فائل میں اس کا اردو ترجمہ موجود ہے، اور وہ بھی اسی طرح ایک پیراگراف کی صورت میں ہے، یعنی wrap ہوا ہو۔
ٹریفک پولیس والوں کو گاڑیوں کو دھکا لگاتے تو یہاں اسلام آباد میں اکثر دیکھا ہے۔اور کبھی کبھار بزرگوں اور خواتین کو روڈ کراس کرواتے ہوئے بھی دیکھا ہے۔ :)