بھائی، میں نے جواز پیش نہیں کیا بلکہ یہ کہا تھا کہ جب مذہبی ریاست ہوتی ہے تو اسی طرح کی حرکتیں ہوتی ہیں۔ میں یہ بات بتا چکا ہوں کہ میں سعودیوں کے ان اقدامات کا حامی نہیں۔
نایاب بھائی، میری آدھی سے زیادہ زندگی ایسے ہی کاموں میں گزری ہے جس کا آپ مشورہ دے رہے ہیں۔ میں پہلے ہی بتا چکا ہوں کہ میرا خاندان کس حد تک کٹر بریلوی ہے۔
اگر آپ بھول گئے ہیں تو میں ایک بار پھر واضح کردوں کہ میں سعودیوں کا وکیل نہیں ہوں۔ آپ کو یہ سب اعتراضات ہیں تو براہ راست سعودی حکومت سے رابطہ کرلیجئے یا کوئی ایسی تنظیم بنائیے جو اتنی بااثر ہو کہ سعودیوں کے کسی فیصلے پر اثر انداز ہوسکے۔
نایاب بھائی، میرا خاندان تقریباً آدھی صدی سے اس علاقے میں آباد ہے۔ ہم اندرونِ شہر اور فصیل شہر سے ملحقہ علاقوں میں جو کچھ ہوتا ہے اس سے بےخبر نہیں۔ بابا چھتری والا اور حیدر سائیں کی شخصیات اہلِ علاقہ سے کوئی ڈھکی چھپی نہیں رہیں!
میرے بزرگوں نے انہیں دیکھا ہے اور سینکڑوں بار دیکھا ہے، اور وہ خود اولیاءاللہ کے ماننے والے ہیں تو یہ ناممکن ہے کہ وہ اپنے ہی نظریے سے وابستہ کسی بات کی مخالفت کریں۔
ذوالفقار بُندو سائیں کے ساتھ تو میرے ایک عزیز خود جوا کھیلتے رہے ہیں۔ انہوں نے ہی مجھے یہ بھی بتایا کہ ستر اور اسی کی دہائی میں جب...
آپ آلِ سعود کے مغرب نواز ریاستی قابضین سے سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ جیسی اخلاقیات کی توقع کررہے ہیں؟ افسوس کہ آپ کن کو کس کے ساتھ ملا کر بات کرنا چاہ رہے ہیں!
ساجد بھائی، میں آپ سے سو فیصد متفق ہوں مگر یہاں بحث اس ورثے کی تاریخی و ثقافتی نہیں بلکہ مذہبی حیثیت پر کی جارہی ہے اور اس میں تو مختلف مسالک کے ہاں اختلاف پایا جاتا ہے، جس سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا۔
جب آپ کسی ریاست کو مذہبی ریاست کا درجہ دیتے ہیں تو اس میں اسی طرح ہی ہوتا ہے۔ خود پاکستان میں قادیانیوں کو آئینی طور پر غیرمسلم قرار دینا بھی اس کی ایک مثال ہے۔ اسی پر آپ نے ایک دھاگے میں بحث بھی کی ہے۔
نایاب بھائی، میرے والد، تایا اور دیگر کئی عزیزوں اور بزرگوں نے انہیں دیکھا ہوا ہے۔ یہ وضاحت بھی کرتا چلوں کہ میرا تعلق ایک کٹر بریلوی گھرانے سے ہے اور مجھے پیدائش کے چند ہی روز بعد 'سلام کروانے کے لئے' حضرت علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر لے جایا گیا تھا۔
پاکستان میں سینکڑوں ایسے مزارات ہیں جن میں کوئی قبر سرے سے موجود ہی نہیں اور سینکڑوں ہی ایسے بھی ہیں جہاں بےدین اور ملحد لوگوں کو دفن کر کے بزرگانِ دین ڈکلیئر کردیا گیا۔ یقین نہ آئے تو لاہور کے کسی بھی پرانے رہنے والے سے بابا چھتری والا، بابا حیدر سائیں، بابا ذوالفقار بندو سائیں، بابا گُڈی سائیں...
یہ حقیقت ہے کہ ہمارے ہاں سے توہم پرست اور مشرکانہ خیالات کے حامل لوگ جو کچھ یہاں مزارات پر جا کر کرتے ہیں، وہاں جا کر بھی وہی کچھ کرنا چاہتے ہیں اور اسی وجہ سے سعودیوں نے یہ اقدامات کئے۔ میں ان کے ان اقدامات کی حمایت نہیں کررہا مگر مجھے لگتا ہے کہ آپ کے نزدیک دین کے فرائض و واجبات اور سنن سے...
بہت نوازش۔ میں نے کاملیت کی جانب سفر کی بات کی ہے، کامل ہونے کی نہیں۔
اسی روزن کے کھلنے کو اقبال نے کچھ یوں بیان کیا ہے:
ہر کہ رمزِ مصطفٰی فہمیدہ است
شرک را در خوف مضمر دیدہ است