ذرا سمجھ میں نہیں آئی دل کی چال مجھے
کسی کے رنج میں اک مستقل ملال مجھے
مرے خمیر میں لکھا ہے خرچ ہو جانا
میں خاک زاد ہوں اتنا بھی مت سنبھال مجھے
یہ صرف میں نہیں ہر شخص ہی نشے میں ہے
سمجھ میں آنے لگا ہے ترا کمال مجھے
کثافتیں مری تعمیر کا نہیں حصہ
ذرا سا جوش دے مجھ کو، ذرا ابال مجھے
کسے خبر کہ...