نتائج تلاش

  1. حسان خان

    یک شعر

    خیلی مُتشکّرم! برادر اریب آغا نے درست توجُّہ دلائی ہے۔ فارسی میں 'تماشا' نظارہ کا مُترادف ہے، اور فارسی میں تماشا دیکھا نہیں بلکہ کیا جاتا ہے۔ نوید ناظم، لہٰذا آپ کی بیتِ اول تا حال خلافِ محاورہ ہے۔
  2. حسان خان

    یک شعر

    دستوری لحاظ سے: ہاں۔ معنائی و شعری لحاظ سے زیادہ پسند نہیں آیا۔ 'زندہ' اور 'دیدہ' کو قافیہ باندھا جا سکتا ہے یا نہیں، اِس کے بارے میں محمد ریحان قریشی بہتر بتا سکتے ہیں۔
  3. حسان خان

    یک شعر

    نہیں۔ تمہاری شراب سے میں پارسا ہو گیا = از شرابِ تو/شرابت (من) پارسا شدم
  4. حسان خان

    یک شعر

    نادرست اور مُہمل ہے۔ آپ کی بیت کا یہ لفظی مفہوم بن رہا ہے (جو یقیناً آپ کا مقصود نہیں ہے): تمہاری شراب کے ساتھ ہے، پارسا مَیں ہو گیا زُہد پاؤں، تم کو میں نے میکدہ دے دیا ہے «تست» کا تلفظ «تُسْت» ہے، جس کو نادرست باندھا گیا ہے۔
  5. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ایتمیشدی دیلِ غم‌زده ویرانه‌لر ایچره صد شۆکر کی تاپدېم اۏنو مئی‌خانه‌لر ایچره (میرزا حسن قاراباغی) [میرا] دلِ غم زدہ ویرانوں کے اندر گُم ہو گیا تھا۔۔۔ صد شُکر کہ مجھے وہ مَیخانوں کے اندر مِل گیا۔ İtmişdi dili-qəmzədə viranələr içrə, Səd şükr ki, tapdım onu meyxanələr içrə.
  6. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    واقعۂ کربلا کے بعد شام میں حضرتِ حُسین کی دُختر رُقیّہ کہتی ہیں: شامېن اوشاق‌لارې منه باخدوقجا طعن ائدر دیل‌گیرِ ظۆلمِ فیرقه‌یِ اشرارم آغلارام (مولانا سعدیِ زمان 'حُسینی') شام کے بچّے مجھ پر نگاہ کرتے ہوئے طعنہ کرتے ہیں۔۔۔ میں فِرقۂ اشرار کے ظُلم کے باعث دِلگیر ہوں، گِریہ کرتی ہوں۔ Şamın...
  7. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    نه وار دوا نه غیذا نه عیادته گله‌نیم فقط عیادتیمه رنج و ایلتیهاب گلۆر (مولانا سعدیِ زمان 'حُسینی') نہ دوا ہے، نہ غذا، اور نہ کوئی میری عیادت کے لیے آنے والا [موجود ہے]۔۔۔ میری عیادت کے لیے فقط رنج و سوزش آتے ہیں۔ Nə var dəva nə qida nə əyadətə gələnim Fəqət əyadətimə rəncü iltihab gəlür
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    در گوشِ عاشقان سُخن و قولِ شاعران خوش‌تر ز بانگِ بُلبُل و آوازِ فاخته است (ادیب صابر تِرمِذی) عاشقوں کے کان میں شاعروں کا سُخن و قول بُلبُل کی بانگ اور فاختہ کی آواز سے خوش تر ہے۔
  9. حسان خان

    سلام ہو زرتُشت پر کہ جس نے آتشِ عجم کو سب سے قبل افروختہ کیا!

    سلام ہو زرتُشت پر کہ جس نے آتشِ عجم کو سب سے قبل افروختہ کیا!
  10. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    اوّلین تُرکی مثنوی 'قوتادغو بیلیگ' سے ایک مُناجاتی مصرع: (مصرع) سوچولما مئنیڭ‌دین بو ایمان تۏنې (یوسف خاص حاجِب) [اے خدا!] مجھ پر سے اِس لباسِ ایمان کو مت اُتارنا! suçulma meniŋdin bu imân tonı
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    اوّلین تُرکی مثنوی 'قوتادغو بیلیگ' سے ایک حمدیہ بیت: کؤڭۆلۆگ بزه‌دی یاروق‌لوق بیله تیلیم‌نی بزه‌دی تانوق‌لوق بیله (یوسف خاص حاجِب) اُس نے [میرے] دل کو روشنی سے آراستہ کیا۔۔۔ اُس نے میری زبان کو [کلمۂ] شہادت سے آراستہ کیا۔ Köŋülüg bezedi yarukluk bile tilimni bezedi tanukluk bile
  12. حسان خان

    یک شعر

    جس چیز کو اردو شاعری میں 'شُتُر گُربہ' پُکارا جاتا ہے، اُس کو فارسی شاعری میں عیب نہیں مانا جاتا۔ لیکن، ایک ہی مصرعے میں «ما» و «من» کا استعمال خوب محسوس نہیں ہو رہا۔ مُفرَد و جمع ضمیرِ مُتکلّم کا استعمال دو مختلف مصرعوں میں ہوتا تو نامُتَجانِس و نامُتَناسِب معلوم نہ ہوتا۔
  13. حسان خان

    یک شعر

    اِس طرح وہ معنی نہ آئے گا جو آپ لانا چاہ رہے ہیں۔ آپ کہنا چاہتے ہیں کہ: 'جو تماشا میں نے دیکھا ہے، عجب ہے'۔ جبکہ اِس مصرعے کا یہ معنی نِکل رہا ہے: 'یہ تماشا عجب ہے۔ میں دیکھ چکا ہوں'۔
  14. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    اوّلین تُرکی مثنوی 'قوتادغو بیلیگ' سے ایک بیت: بایات کیم‌که بئرسه اوقوش اؤگ بیلیگ اۆکۆش ائدگۆلۆک‌که اوزاتتې الیگ (یوسف خاص حاجِب) خدا تعالیٰ نے جس شخص کو فہم و عقل و علم دیا، اُس نے کئی زیادہ خوبیوں کی جانب [اپنا] دست دراز کیا۔ (یعنی فہیم و عاقل و عالِم شخص کئی خوبیاں حاصل کرتا ہے۔) Bayat kimke...
  15. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    میدانِ کربلا میں حضرتِ حُسین اہلِ خانہ سے وداع ہوتے وقت کہتے ہیں: الوداع ای دوست‌لار کیم گلدی هنگامِ سفر عرش پروازینه مُرغِ رُوحوم آچدې بال و پر (محمد فضولی بغدادی) الوداع، اے دوستو، کہ وقتِ سفر آ گیا۔۔۔ عرش کی [جانب] پرواز کے لیے میرے طائرِ رُوح نے بال و پر کھول دیے۔ Əlvida’, еy dustlar kim...
  16. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    (مصرع) جامې گؤردۆم لعلِ نابِ یار گلدی خاطِرا (اندرون‌لو فرید ابراهیم) میں نے جام کو دیکھا، [میری] یاد میں یار کا لعلِ خالص [جیسا لب] آ گیا۔۔۔ Câmı gördüm la‘l-i nâb-ı yâr geldi hatıra
  17. حسان خان

    یک شعر

    یہاں «شبِ قدر است» اور «شبِ قدرست» دونوں طریقوں سے لکھا جا سکتا ہے، تلفّظ یکساں رہے گا یعنی: şab-e qadrast
  18. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    منی صَید ائیله‌دی آهو نگاهېن، چۏخ عجب‌دیر کیم ائله صیّاد ایدیم کیم شیر قاچمازدې کمندیم‌دن (میرزا عبدالخالق جنّتی) تمہاری [مثِل] آہُو نِگاہ نے مجھ کو شِکار کر لیا، [یہ] بِسیار تعجُّب انگیز ہے۔۔۔ کیونکہ میں ایسا [ماہر] شکاری تھا کہ میری کمند سے شیر فرار نہ کرتا تھا۔ × آہُو = ہِرن Məni seyd eylədi...
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    طالِع نِگر که دل‌برِ شیرین‌کلامِ ما دُشنام می‌دهد به جوابِ سلامِ ما (رشحه اصفهانی) [ہماری] خوش بختی دیکھو کہ ہمارا دلبرِ شیریں کلام ہمارے سلام کے جواب میں دُشنام دیتا ہے۔ × دُشنام = گالی
  20. حسان خان

    یک شعر

    الف حذف کر کے بھی تلفظ میں خاص فرق نہیں آتا۔ «عجب است» اور «عجبست» میں میری نظر میں صرف طرزِ املاء کا فرق ہے۔ بہر حال، است کا الِف حذف کر کے «سَت» نہیں کیا جا سکتا۔
Top