نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دیارِ ہند کی نِکوہش (مذمّت) میں ایک بیت: سلیم هندِ جگرخوار خورْد خونِ مرا چه روز بود که راهم به این خراب افتاد (محمد قُلی سلیم تهرانی) اے 'سلیم'! ہندِ جگرخوار نے میرا خُون پی لیا۔۔۔ وہ کیسا روزِ [بد] تھا کہ [جب] میری راہ اِس ویرانے کی جانب چلی آئی! × روایات کے مطابق ہِند بنت عُتبہ نے غزوۂ اُحُد...
  2. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    باش‌ده تیغینگ، جان ارا ناوک‌لرینگ‌نینگ شرحی‌نی یازرم دائم که بار بو ایش‌ده هم‌دردیم قلم (امیر علی‌شیر نوایی) [اپنے] سر میں تمہاری تیغ اور جان کے درمیان تمہارے تِیروں کی شرح و تفصیل میں دائماً لِکھتا ہوں کیونکہ اِس امْر میں میرا ہم درد قلم ہے۔ (یعنی تم نے جو تیغ میرے سر پر اور جو تِیر میری جان...
  3. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    ای که شاهد کۉز و زُلف و آغزی‌غه آشُفته‌سېن بیر تأمُّل أیله کیم باردور بو مقصودینگ عدم (امیر علی‌شیر نوایی) اے تُم کہ معشوق کی چشم و زُلف و دہن کے لیے آشُفتہ ہو۔۔۔ ذرا غور و فِکر کرو، کہ تمہارا یہ مقصود عدم ہے۔ (یعنی تمہارا یہ مقصود تم کو عدم کی جانب لے جائے گا۔) Eyki, shohid ko'zu zulfu...
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شُعلهٔ آهم نماید مَیلِ گردون هر شبی هر شرارِ او کند روشن چراغِ کَوکبی (امیر علی‌شیر نوایی) میری آہ کا شُعلہ ہر ایک شب فلک کی جانب رُخ کرتا ہے (یعنی فلک کی طرف نِکلتا ہے)۔۔۔ اُس کا ہر شرار کسی سِتارے کے چراغ کو روشن کرتا ہے۔
  5. حسان خان

    افغان صدر محمد اشرف غنی کی زبان سے امیر علی شیر نوائی کا ذکرِ خیر

    ۲۳ حمَل ۱۳۹۵هش/۱۱ اپریل ۲۰۱۶ء کو افغانستان میں ہونے والی بین الاقوامی امیر علی‌شیر نوائی ہم‌نِشست میں صدرِ افغانستان محمد اشرف غنی کی تقریر سے اقتباس: "تجلیل از مقام و منزلت چهره‌های علمی و فرهنگی تاریخ ما، مانند امیر علیشیر نوایی، تجلیل از شکوه و شأن تمدن ماست. اهمیت امیر علی شیر نوایی در این...
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سهل باشد مُرده را گر زنده می‌سازد سلیم همچو عیسیٰ از لبِ او دیده‌ام اعجازها (محمد قُلی سلیم تهرانی) اگر 'سلیم' مُردے کو زندہ کرتا ہے تو سہل ہے (کوئی چیزِ عجب نہیں)۔۔۔ میں نے عیسیٰ کی طرح اُس کے لب سے مُعجِزے دیکھے ہیں۔ (شاعر کہہ رہا ہے کہ میری شاعری اور میرا سُخن بھی کلامِ عیسیٰ کی طرح...
  7. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ای صبوحی دل‌ده جانانوڭ خیالِ کاکُلی اژدهادور کیم بو ویران شهری قېلمېش‌دور وطن (قارامان‌لې صبوحی) اے 'صَبوحی'! دل میں جاناں کے کاکُل کا خیال [گویا] اژدہا ہے کہ جس نے اِس ویران شہر میں وطن کیا ہے۔ × کاکُل = پیشانی کے بال Ey Ṣabūḥī dilde cānānuñ ḫayāl-i kāküli Ejdehādur kim bu vīrān şehri...
  8. حسان خان

    برائے اصلاح

    'نیاگانِ کُہن' سے علّامہ اقبال کی مُراد [قدیم زمانوں کے] اجداد و گُذشتگان تھے۔ 'نیاگانِ نو' اور 'نیاگانِ تازہ' تراکیب مُستعمَل نہیں ہے۔
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    بیر گیجه تا صُبح اۏلونجا یارې آڭدوم آغلادوم عاشقې تَرک ائیله‌ین دل‌دارې آڭدوم آغلادوم (قارامان‌لې صبوحی) ایک شب میں نے صُبح ہونے تک یار کو یاد کیا [اور] گِریہ کیا عاشق کو تَرک کر دینے والے دل دار کو یاد کیا [اور] گِریہ کیا Bir gice tā ṣubḥ olunca yāri añdum aġladum Āşıḳı terk eyleyen dil-dārı...
  10. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    آه کیم گؤڭلۆڭ‌ده فریادوم بنۆم ییر ائتمه‌دی تاش‌لارا کار ایتدی آهوم ساڭا تأثیر ائتمه‌دی (قارامان‌لې صبوحی) آہ! کہ تمہارے دل میں میری فریاد نے جگہ نہ کی سنگوں پر میری آہ کارگر ہو گئی، [لیکن] تم پر اثر نہ کیا Āh kim göñlüñde feryādum benüm yir etmedi Ṭaşlara kār itdi āhum saña te‘ŝīr etmedi
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    هر کیم که سن علی‌صِفتوڭ قنبری دئگیل یۏق گردنینده طوقِ رِضا حیدری دئگیل (قارامان‌لې صبوحی) جو بھی شخص تم [جیسے] علی صِفت [شخص] کا قنبر (غُلام) نہیں ہے اُس کی گردن میں طَوقِ رِضا نہیں ہے [اور] وہ حیدری نہیں ہے × قنبر = حضرتِ علی کے غُلام کا نام Her kim ki sen ‘Alī-ṣıfatuñ Ḳanberi degil Yoḳ...
  12. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    اۏلور مې هرگز آدم حوره مایل وار ایکن لُولیانِ شهرِ کابل (سیدی علی رئیس 'کاتبی') اگر خُوبانِ شہرِ کابُل موجود ہوں تو کیا انسان ہرگز حور کی جانب مائل ہو گا؟ Olur mı hergiz âdem hûre mâyil Var iken lûliyân-i şehr-i Kâbil × زبانِ تُرکی میں 'کابل' کا تلفُّظ 'کابِل' ہے۔
  13. حسان خان

    برائے اصلاح

    فارسی میں «نِیا» جدّ کو یعنی پدرِ پدر کو کہتے ہیں، جبکہ «نِیاگان/نِیاکان» کا معنی اجداد ہے۔ علّامہ اقبال کا ایک اردو مصرع ہے: "اخلاصِ عمل مانگ نیاگانِ کُہن سے"
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خلیفۂ عُثمانی سُلطان سُلیمان قانونی متخلّص بہ 'مُحِبّی' کی ایک فارسی بیت: منم عشقت گریبان چاک کرده گریبان چیست دل و جان چاک کرده (سلطان سلیمان قانونی 'مُحِبّی') میں وہ ہوں [کہ جس کا] گریبان تمہارے عشق نے چاک کر دیا ہے۔۔۔ گریبان کیا ہے، [بلکہ] دل و جان چاک کر دیا ہے۔
  15. حسان خان

    یک شعر

    اِس کے لیے خود فارسی شاعری کرنا لازم نہیں ہے، فارسی شاعری کا مطالعہ کر کے اور فارسی ابیات کو اردو ترجمے کے ساتھ ذہن نشین کر کے بھی فارسی سے آشنائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ فارسی شاعری - خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گر به ظاهر کاهلم امّا به باطن چابُکم تن اگر خاک است امّا دل سراپا آتش است (نظیری نیشابوری) اگرچہ میں بہ ظاہر کاہِل ہوں، لیکن میں بہ باطن چابُک ہوں۔۔۔ تن اگرچہ خاک ہے لیکن دل سراپا آتش ہے۔ × چابُک = پُھرتِیلا
  17. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    سنۆڭ عشقوڭ بنی دیوانه قېلدې جهانا حالۆمی افسانه قېلدې ایرۆپ شمعِ جمالۆڭ‌دن تجلّی دلِ پُرسوزومې پروانه قېلدې (مُنیری) تمہارے عشق نے مجھ کو دیوانہ کر دیا، [اور] میرا حال دُنیا میں افسانہ (یعنی مشہور) کر دیا۔۔۔ تمہاری شمعِ جمال سے تجلّی نے پہنچ کر میرے دلِ پُرسوز کو پروانہ کر دیا۔ Senüñ 'ışkuñ...
  18. حسان خان

    یک شعر

    دوسرا مصرع بے معنی ہے۔ زبان کی باریکیوں سے آشنا ہوئے بغیر شاعری کی کوششیں بے ثمر رہیں گی۔
  19. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    شہرِ تبریز کی سِتائش میں ایک بند: ای منیم حیاتېم بؤیۆک آمالېم، عئشقیم، ایفتیخارېم، جاه و جلالېم، سن‌دن آیرېلمازدېر فیکریم، خیالېم، مۆقددس آرزولو تبریزیم منیم. (حُسین محمدزاده صدّیق 'دۆزگۆن') اے میری حیات، اے میرے عظیم مقصد، اے میرے عشق، میرے افتخار، میرے جاہ و جلال، میری فکر اور میرا خیال تم سے...
  20. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    حمدیہ بیت: تیل آنینگ حمدی‌دا قاصردور بیل بیل آنینگ حمدی‌دا قاصردور تیل (ظهیرالدین محمد بابر) زبان اُس کی حمد میں قاصر ہے، جان لو۔۔۔ جان لو، اُس کی حمد میں زبان قاصر ہے۔ Til aning hamdida qosirdur, bil, Bil, aning hamdida qosirdur til. مأخوذ از: ترجمهٔ رسالهٔ والدیّه
Top