نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چند روزِ زندگی بر ما گِرانی می‌کند خضر دایم در جهان چون زندگانی می‌کند (محمد قُلی سلیم تهرانی) زندگی کے چند روز [ہی] ہم کو گِراں و مشقّت آور معلوم ہوتے ہیں۔۔۔ [لہٰذا ہم حیران ہیں کہ] خِضر دُنیا میں دائِماً زندگانی کیسے کرتا ہے؟
  2. حسان خان

    فارسی شاعری فتح نامۂ ابنِ زیاد برای یزید - محمد علی افراشتہ

    (فتح‌نامهٔ ابنِ زیاد برایِ یزید) (قبلهٔ عالَم سلامت باد) قبلهٔ عالَم سلامت باد، مطلب شد تمام شد حُسین ابنِ علی با خاندانش قتلِ عام کُشته شد در کربلا عباس و عون و جعفرش تشنه‌لب بر خاک و خون اُفتاد حتّیٰ اصغرش تا نمانَد در جهان از آلِ پیغمبر نشان عصرِ عاشورا، زدیم آتش به چادرهایشان ای یزید...
  3. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    'اِیشان'، 'او' کی جمع ہے اور 'آن‌ها' کا مُترادف ہے، لیکن 'آن‌ها' کے برخلاف، 'ایشان' غیر جاندار و غیر عاقل چیزوں کے لیے استعمال نہیں ہوتا۔ گاہے یہ ضمیر احتراماً شخصِ سومِ مُفرَد کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جہاں تک میرا گُمان ہے، مُعاصر فارسی میں شخصِ سومِ جمع کے لیے 'آن‌ها' ہی زیادہ استعمال ہوتا ہے۔...
  4. حسان خان

    فارسی شاعری من مستِ مُدامم چہ کنم زُہد و ریا را - بوسنیائی شاعر قولووی زادہ اسعد

    'اِیشان'، 'او' کی جمع ہے اور 'آن‌ها' کا مُترادف ہے، لیکن 'آن‌ها' کے برخلاف، 'ایشان' غیر جاندار و غیر عاقل چیزوں کے لیے استعمال نہیں ہوتا۔ گاہے یہ ضمیر احتراماً شخصِ سومِ مُفرَد کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جہاں تک میرا گُمان ہے، مُعاصر فارسی میں شخصِ سومِ جمع کے لیے 'آن‌ها' ہی زیادہ استعمال ہوتا ہے۔...
  5. حسان خان

    اے دُخترانِ سوگوارِ یروشلم! دیکھو اپنے، خاروں کا تاج پہنے مجروح پادشاہ کو!

    اے دُخترانِ سوگوارِ یروشلم! دیکھو اپنے، خاروں کا تاج پہنے مجروح پادشاہ کو!
  6. حسان خان

    رومی کا کلام ، منشی رضی الدین اورفرید ایاز کی آ واز میں

    قوّالی سے متعلق کچھ نہیں کہوں گا، کہ یہ نوعِ موسیقی میرے ذوقِ موسیقی سے مُتضاد چیز ہے۔ لیکن، اِس فارسی غزل سے متعلق کہنے کے لیے میرے پاس چند نِکات ہے: یہ غزلِ مُستزاد مولانا جلال‌الدین بلخی رُومی کی نہیں ہے۔ دلیلِ اوّل: یہ غزل مولانا رُومی کے کسی مُعتمَد مطبوعہ نُسخے میں نہیں ہے۔ دلیلِ دوّم...
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دریابد اگر چاشنیِ تلخیِ عُمرم از آبِ بقا خضر کشد دست و دهن را (محمد قُلی سلیم تهرانی) اگر خِضر میری عُمر کی تلخی کی چاشنی کا اِدراک کر لے تو وہ آبِ حیات سے دست و دہن کھینچ لے۔
  8. حسان خان

    گلدی فرقت دم‌لری ایریشدی ہجران گون‌لری - بورسالی ہجری (تُرکی غزل)

    گلدی فرقت دم‌لری ایریشدی هجران گۆن‌لری کیمسه‌یه گؤسته‌رمه‌سۆن حق اۏل پریشان گۆن‌لری کُویِ جانان‌دان یاشوم سَیلاب ایدۆپ قېلدوم سفر یۏلا چېقمازلار اگرچه اۏلسا باران گۆن‌لری قارشوڭا دیوانه‌دل‌لر تورسالار صف صف نۏلا بنده‌لر خدمت ایده‌رلر شاها دیوان گۆن‌لری وصلتوڭ عېدېندا اؤلدۆر بیر نیجه عاشق‌لارې...
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    زاهدی گؤرسه‌م دۆشه‌ر شوقِ جمالۆڭ گؤڭلۆمه هِجریا آتش‌سۆز اۏلونماز زمستان گۆن‌لری (بورسالې هِجری) اگر میں زاہد کو دیکھوں تو تمہارے جمال کا اشتیاق میرے دل میں گِر جاتا (آ جاتا) ہے۔۔۔ اے ہِجری! زمستان (موسمِ سرما) کے ایّام آتش کے بغیر نہیں ہوتے۔ (یعنی موسمِ سرما گُذارنے کے لیے آتش ضروری ہے۔) Zâhidi...
  10. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    وصلتوڭ عېدېندا اؤلدۆر بیر نیجه عاشق‌لارې رسم اۏلوپ‌دور قان دؤکه‌رلر اۏلسا قُربان گۆن‌لری (بورسالې هِجری) اپنے وصال کی عید میں کئی ایک عاشقوں کو قتل کر دو۔۔۔ [کیونکہ] اگر قُربانی کے ایّام ہوں تو خون بہانا رسم ہے۔ Vuslatuñ 'ıydında öldür bir nice 'âşıkları Resm olupdur kan dökerler olsa kurbân...
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قارشوڭا دیوانه‌دل‌لر تورسالار صف صف نۏلا بنده‌لر خدمت ایده‌رلر شاها دیوان گۆن‌لری (بورسالې هِجری) اگر دیوانہ دل افراد تمہارے مُقابل صفیں بنا کر کھڑے ہوں تو کیا ہوا؟۔۔۔ دربار کے ایّام میں غُلامان شاہ کی خدمت کرتے ہیں۔ Karşuña dîvâne-diller tursalar saf saf nola Bendeler hıdmet iderler şâha dîvân...
  12. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    کُویِ جانان‌دان یاشوم سَیلاب ایدۆپ قېلدوم سفر یۏلا چېقمازلار اگرچه اۏلسا باران گۆن‌لری (بورسالې هِجری) میں نے اپنے اشکوں کو سیلاب کر کے کُوئے جاناں سے سفر کیا۔۔۔ حالانکہ اگر بارانی ایّام ہوں تو [مردُم] راہ پر نہیں نِکلتے۔ Kûy-ı cânândan yaşum seyl-âb idüp kıldum sefer Yola çıkmazlar egerçi olsa...
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گر پدر را هست سامانی پِسر در راحت است ریشهٔ گُلبُن چو سیراب است شاخش خُرّم است (محمد قُلی سلیم تهرانی) اگر پدر کے پاس اسباب و سامان موجود ہو تو پِسر راحت میں رہتا ہے جب درخت کی بیخ (جڑ) سیراب ہو تو اُس کی شاخ تازہ و شاداب و خُرّم رہتی ہے
  14. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    گلدی فرقت دم‌لری ایریشدی هجران گۆن‌لری کیمسه‌یه گؤسته‌رمه‌سۆن حق اۏل پریشان گۆن‌لری (بورسالې هِجری) فُرقت کے لمحے آ گئے، ہجراں کے ایّام پہنچ گئے۔۔۔ حق تعالیٰ کسی شخص کو وہ پریشان ایّام نہ دِکھائے! Geldi fürkat demleri irişdi hicrân günleri Kimseye göstermesün Hak ol perîşân günleri
  15. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    بولمادوم مونسی عالَم‌ده الم‌دن غیری یارِ صادق مې بولېنور دِله غم‌دن غیری (بورسالې هِجری) مجھے عالَم میں درد و الم کے بجز [کوئی] مُونِس نہ مِلا۔۔۔ دل کو غم کے بجز کیا [کوئی] یارِ صادق مِلتا ہے؟ Bulmadum mûnisi 'âlemde elemden gayri Yâr-ı sâdık mı bulınur dile gamdan gayri
  16. حسان خان

    «دیارِ خود» اور اُس کی ثقافت سے محبت، اور «دیارِ غیر» اور اُس کی ثقافت سے بیزاری بھی میری زندگی...

    «دیارِ خود» اور اُس کی ثقافت سے محبت، اور «دیارِ غیر» اور اُس کی ثقافت سے بیزاری بھی میری زندگی کا ایک اصلِ اصول ہے۔ یعنی تولّا و تبرّا۔
  17. حسان خان

    مبارکباد تبریک به حسان خان

    جُملہ دوستوں کو، خصوصاً جناب محمد عدنان اکبری نقیبی کو شُکریہ کہتا ہوں۔
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    یک عُمر می‌توان سُخن از زُلفِ یار گُفت در بندِ آن مباش که مضمون نمانده‌است (صائب تبریزی) زُلفِ یار کے بارے میں ایک عُمر تک سُخن کہا جا سکتا ہے۔۔۔ اِس [چیز] کے خیال و فِکر میں نہ رہو کہ مضمون باقی نہیں رہا ہے۔
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز من شکایتِ آن جورپیشه برعکس است فغانِ سنگ ز بیدادِ شیشه برعکس است (محمد قُلی سلیم تهرانی) اُس سِتم پیشہ کی میرے بارے میں شِکایت برعکس ہے۔۔۔ شیشے کے ظُلم کے باعث سنگ کی فغاں برعکس ہے۔ (یعنی اگر وہ سِتم پیشہ میرے باعث شکایت کر رہا ہے تو یہ ایسا ہی کہ گویا شیشے کے ظُلم کے باعث کوئی سنگ فریاد کر...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    غُبارِ من ز غریبی سلیم رفت به باد هنوز در دلِ من حسرتِ وطن باقی‌ست (محمد قُلی سلیم تهرانی) اے سلیم! غریب الوطنی کے باعث میرا غُبار ہوا میں نابود ہو گیا۔۔۔ [لیکن] ہنوز میرے دل میں حسرتِ وطن باقی ہے۔
Top