ہیں آج بھی وہی دار و رسن وہی زنداں
ہر اِک نگاہِ رموز آشنا کے رستے میں
یہ نفرتوں کی فصیلیں جہالتوں کے حصار
نہ رہ سکیں گے ہماری صدا کے رستےمیں
بہت خوب غزل ھے سارہ، شکریہ شئیر کرنے کیلئے:)
[SIZE="4"] یہ ایک راز ھے :grin:
اچھا چلیں شمشاد بھائی ابھی بتاتی ہوں کہ کیوں رکھی ھے لیکن پہلے آپ بتائیں کہ میرے پیچھے کیا سازشیں ہو رہی ہیں یا پھر لنک دے دیں:(