بچپن کی حسین ترین یادوں میں سے ایک بڑے دنوں کی چھٹیوں میں گاؤں جانا اور نانا جی مرحوم و مغفور کے ’لوک‘سے چھ سو میٹر دور ڈیرے پر لگائے باغ میں سے مالٹے، کینو اور امردو توڑ توڑ کر کھانا شامل ہے۔ پھر ناجانے کیسے اگلی نسل کو ’ڈنکی‘ لگانے اور ’دبئی چلو‘ نامی بخار نے آ گھیرا، تو باغ تو ایک طرف...