نتائج تلاش

  1. محمد یعقوب آسی

    والدہ مرحومہ کی یاد میں

    اپنے لکھے کو ایک "نقاص" کی آنکھ سے دیکھئے۔ ذرا سی فروگزاشت کو بھی نظر انداز نہ کیجئے، بلکہ وہ جسے کیڑے نکالنا کہتے ہیں، وہ کیجئے۔
  2. محمد یعقوب آسی

    شعریت، تغزل، مصرعہ سازی سے متعلق معلومات

    اپنے لکھے کو ایک "نقاص" کی آنکھ سے دیکھئے۔ ذرا سی فروگزاشت کو بھی نظر انداز نہ کیجئے، بلکہ وہ جسے کیڑے نکالنا کہتے ہیں، وہ کیجئے۔
  3. محمد یعقوب آسی

    خوب کار بے کار کرتے ہیں

    نہایت احترام کو ملحوظ رکھتے ہوئے، ایک سوال ۔۔۔ لفظ ’پر‘ ’پہ‘ کے باب میں انگریزی والے above سے اردو میں کیا سمجھا جائے؟ جیسے: دل پر، اس پر، کندھے پر، آنے پر، جانے پر، زبان پر، میرے سوال پر، دروازے پر ۔۔ ۔۔ ۔۔؟ مثال: ترے وعدے پر جیے ہم تو یہ جان جھوٹ جانا کہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا...
  4. محمد یعقوب آسی

    کشمیر ہو، غزہ ہو، یا پھر ہو میانمار

    یہ جملہ آپ نے جس کے جواب میں لکھا ہے، وہ تبصرہ دکھائی نہیں دے رہا۔ تاہم یہ تلخ حقیقت ہے کہ مسلمانوں کی نسل کُشی ہو رہی ہے۔ میانمار میں یہی کچھ تو ہوا ہے،گجرات میں بھی، غزہ میں بھی! ہے جرمِ ضعیفی کی سزا مرگِ مفاجات اور وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر اور تم خوار ہوئے تارک قرآں ہو کر ہمیں...
  5. محمد یعقوب آسی

    کشمیر ہو، غزہ ہو، یا پھر ہو میانمار

    نصف شب کا عمل ہے، اجازت چاہتا ہوں۔
  6. محمد یعقوب آسی

    کشمیر ہو، غزہ ہو، یا پھر ہو میانمار

    یہاں تُو مراد ہے یا تو؟ اس سے قطع نظر یوں لگتا ہے کہ نظم کو ارادی طور پر لپیٹ لیا گیا۔ پیوستہ رہ شجر سے امیدِ بہار رکھ؛ بعینہٖ وہی مضمون۔ یہاں اقبال نے پوری نظم کہہ دی کہ اس عنوان کا جواز فراہم کرنا تھا۔ لوٹے گی؛ ے گئی! حروف کو گرانا آپ کا اختیار ہے مگر بھائی آپ کا خوش ذوق قاری بھی آپ پر کچھ حق...
  7. محمد یعقوب آسی

    کشمیر ہو، غزہ ہو، یا پھر ہو میانمار

    اوپر جو کردار کی بات کی، وہ تشنہ رہ گئی۔ ظلمتوں کے بادل چھٹیں بات پوری ہو گئی، روشنی ہو پھر ۔۔ ان کی ضرورت ہی نہیں تھی۔ دوسرا مصرع بہت ڈھیلا ہے۔ مناجات میں جو خود سپردگی اور یہاں مضمون کی مناسبت سے شرمندگی مطلوب ہے وہ نہیں آ پائی۔ پہلا آدھا مصرع جو بچتا ہے اس کو کام میں لائیے۔
  8. محمد یعقوب آسی

    کشمیر ہو، غزہ ہو، یا پھر ہو میانمار

    دونوں مصرعوں کا مضمون ایک ہی ہے؛ اسی کی تکرار ہے الفاظ مختلف ہو گئے بس۔ ہم کنار عام طور پر کامیابی کے معانی میں لیا جاتا ہے؛ آپ اس کے الٹ معانی لے سکتے ہیں مگر لفظ کو اجنبی نہیں لگنا چاہئے۔ یا ایسا نہ لگے کہ اسے کوئی معانی جبراً پہنائے گئے ہیں۔
  9. محمد یعقوب آسی

    کشمیر ہو، غزہ ہو، یا پھر ہو میانمار

    یہاں کچھ سطحیت سی آ گئی ہے۔ برونائی دارالسلام کا احوال شاید آپ نے نہیں دیکھا سنا؛ ہمارے اپنے "بڑے لوگ" ہیں۔ خیر! یہ میرا موضوع نہیں، نظم کا ہے؛ جیسے آپ مناسب سمجھیں، شعر کی طرف آتے ہیں۔ یوں ۔۔ دب گیا، اس کی تو سرے سے ضرورت ہی نہیں تھی۔ یہاں امت کے حوالے سے اہلِ عرب کو جوارِ حرم کے باسی کہا جاتا...
  10. محمد یعقوب آسی

    کشمیر ہو، غزہ ہو، یا پھر ہو میانمار

    مضمون بڑا ہے اور آپ کے اس شعر میں الفاظ کا "بے جا اسراف" ہے۔ دل یہ میرا، اشکوں سے؛ جز اس کے (اس کے کو الگ الگ لکھا کریں)، اور آخر شرمسار کو "ہوں" بھی میسر نہیں ہوا۔ میرا دل کڑھتا ہے، میں کڑھتا ہوں، آنکھ نم کہہ دیا تو اشک از خود مذکور ہو گئے؛ میرے پاس اور کچھ نہیں یا کچھ بھی نہیں ۔۔ کفایتِ لفظی...
  11. محمد یعقوب آسی

    کشمیر ہو، غزہ ہو، یا پھر ہو میانمار

    لفظ "یا" کی بندش دو حرفی ہی اچھی لگتی ہے۔ "یا" استبدال کا ہے تو ہمارے پاس اس کا متبادل لفظ "کہ" موجود ہے، اس کو یک حرفی باندھنا ہی اچھا لگتا ہے (میں نے بھی کہیں کہیں دو حرفی باندھا ہے؛ اس پر سوال اٹھایا جا سکتا ہے، تاہم یہ موقع نہیں)۔ آپ کے مصرعے میں "یَپھِر" ادا ہو رہا ہے۔ مجھے تو اچھا نہیں...
  12. محمد یعقوب آسی

    کشمیر ہو، غزہ ہو، یا پھر ہو میانمار

    دیا جلا کے چوک میں رکھنے والی بات ہے، کچھ باتیں آپ کے اشعار کے حوالے سے اور کچھ عمومی، وہی جو میں اکثر کہتا رہتا ہوں، یاد دلاتا چلوں۔ اولین یہ ہے کہ ۔۔۔ اظہار کے درجنوں پیرائے ہیں؛ میں نے شعر ہی کا انتخاب کیوں کیا؟ جمالیات کے لئے، اپنی بات کو عمدہ اور مؤثر بنا کر پیش کرنے کے لئے۔ جمالیات کے...
  13. محمد یعقوب آسی

    کشمیر ہو، غزہ ہو، یا پھر ہو میانمار

    غزلیہ نظم میں بھی ایک سہولت ہے کہ آپ دو تین چار بیت ایک قافیے میں کہیں، اگلے دو تین چار کسی اور قافیے میں اگلے کسی اور قافیے میں؛ بحر ایک ہی رہے۔ چاہیں تو ایسے ہر "بند" کے آخر میں ایک بیت ایسا لے آئیں جس کے دونوں مصرعے ہم قافیہ ہوں، یہ ضروری بھی نہیں۔ یعنی آپ پر غزل والی ساری پابندیاں نہیں ہیں۔
  14. محمد یعقوب آسی

    کشمیر ہو، غزہ ہو، یا پھر ہو میانمار

    یہ غزل نہیں ہے، غزلیہ اسلوب میں نظم ہے۔ اس پر محنت کیجئے، بہت عمدہ نظم بنے گی۔ اس میں ایک شعر ایک مضمون کی قید ہٹا دیجئے۔ ایسی نظموں میں تشنگی اور عجزِ بیان کی گنجائش نہیں ہوا کرتی۔ مضامین اگر زیادہ پھیل جاتے ہیں تو نظم کو ایک سے زیادہ حصوں میں تقسیم کر لیجئے؛ قطعہ بند، ترکیب بند، ترجیع بند...
  15. محمد یعقوب آسی

    دل پرہمارے اپنا اب اختیار کب ہے

    لفظ کے انتخاب کے حوالے سے اپنے تجربے کی ایک بات۔ میں نے سلمان باسط کی کتاب "خاکی خاکے" پر مضمون لکھا اور ایک تقریب میں پڑھ بھی دیا؛ عنوان تھا "سلمان باسط کی زیرک نظریاں"۔ مجھے اپنے طور پر یہ احساس رہا کہ مضمون کے عنوان میں کچھ بھاری پن ہے، مگر کہاں؟ بات کھل نہیں رہی تھی۔ بہت بعد میں کچھ سینئر...
  16. محمد یعقوب آسی

    خوب کار بے کار کرتے ہیں

    ایک عام سی بات، بارِ دگر یاد دلا دوں۔ اخفاء (الف، واو، یاے، ہاے کو گرانا) اور اشباع (زیر کو کھینچ کر ے کے برابر لمبا کرنا) یہ دونوں رعایات (یا شعری اختیارات) ہیں، لوازمات نہیں ہیں۔ شاعر کی صوابدید پر ہے کہ وہ انہیں کب کہاں کیسے کام میں لاتا ہے۔ تاہم جہاں ان کی وجہ سے معانی بدل رہے ہوں یا...
  17. محمد یعقوب آسی

    دل پرہمارے اپنا اب اختیار کب ہے

    چپ کرو یار، مجھے ڈر ہے، تمہاری باتیں اور لہجہ، نہ کسی اور کو کر دے پاگل شہر کا شہر سمجھتا ہے تجھی کو جھوٹا اتنا سچ بول گیا ہے، ارے پگلے! پاگل!
  18. محمد یعقوب آسی

    دل پرہمارے اپنا اب اختیار کب ہے

    جس فکری بلندی کا اشارہ آپ کے اشعار میں مل رہا ہے وہاں دین اور مذہب الگ ہو جاتے ہیں۔ دین وہ ہے جو اللہ کریم نے عطا فرمایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نافذ فرمایا، مذاہب وہ ہیں جو یار لوگوں سے اس دین میں بنا لیے۔ دونوں میں بہت فرق ہے۔ آپ کے ساتھ وہ مجبوری نہیں ہے کہ آپ (جو عجب اور عُجب میں...
  19. محمد یعقوب آسی

    دل پرہمارے اپنا اب اختیار کب ہے

    شعر اور وعظ میں بنیادی فرق اسلوب کا ہے۔ وعظ خشک ہو سکتا ہے؛ شعر خشک نہیں ہو سکتا۔ وعظ کے لئے بھی شیرینی وصف ہونا چاہئے۔ ایک اچھی بات، اچھی نصیحت کا انداز اچھا نہ ہو تو وہ بات وہ نصیحت ضائع ہو جاتی ہے۔ شعر میں تو یہ اہتمام اولیٰ ہونا چاہئے۔ اقبال آپ کو بھی پسند ہے مجھے بھی پسند ہے، اسی کو دیکھ...
  20. محمد یعقوب آسی

    دل پرہمارے اپنا اب اختیار کب ہے

    یہ مصرع وزن میں ہوتے ہوئے بھی وزن سے خارج محسوس ہو رہا ہے۔ وجہ؟ بقیہ تمام مصرعے بہ لحاظِ ارکان ٹھیک نصف میں بٹ رہے ہیں، یہ نہیں بٹ رہا۔
Top