کیفیات کو بیان کرنے بلکہ قاری پر وارد کرنے کا اسلوب ملاحظہ ہو:
کہتے ہیں اہل جہاں دردِ اجل ہے لادوا
زخمِ فرقت وقت کے مرہم سے پاتا ہے شفا
دل مگر غم مرنے والوں کا جہاں آباد ہے
حلقۂ زنجیرِ صبح و شام سے آزاد ہے
وقت کے افسوں سے تھمتا نالۂ ماتم نہیں
وقت زخمِ تیغ فرقت کا کوئی مرہم نہیں
میں آپ سے...