رمل مسدس محذوف ----فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
----------------------------
بے وفا سے ہی وفا کرتے رہے
نا سمجھ تھے یہ کیا کرتے رہے
دونوں ہی تو عادتوں میں پُختہ تھے
وہ جفا اُن سے وفا کرتے رہے
جانتے تھے نا ملے گی بھیک بھی
اُن کے در پہ ہم صدا کرتے رہے
جانا جب ہم نے کہ طبع اچھی نہیں
رات...