نتائج تلاش

  1. محمد احسن سمیع راحلؔ

    اگر ہم کو تم سے محبت نہ ہوتی - غزل برائے اصلاح

    ماشاءاللہ اچھی غزل ہے، اور اساتذہ کی اصلاح سے مزین ہوکر مزید نکھر جائے گی ان شاء اللہ۔ دعاگو، راحلؔ
  2. محمد احسن سمیع راحلؔ

    اس نے وعدہ کیا ہے آنے کا---برائے اصلاح

    ماشاءاللہ، اچھی غزل ہے ارشدؔ بھائی، مبارک ہو ۔۔۔ اللہ پاک آپ کے کلام میں اور نکھار پیدا فرمائے، آمین۔ دعاگو، راحلؔ۔
  3. محمد احسن سمیع راحلؔ

    کہاں انکار سے، اقرار سے باندھا گیا ہے

    ماشاءاللہ، بہت خوب، اچھی غزل ہے۔ یہ شعر سمجھ نہیں آسکا، پہلے مصرعے کے سبب۔
  4. محمد احسن سمیع راحلؔ

    نظم: ٹوٹا ہوا تارا ٭ تابش

    بہت خوب، طوالت میں مختصر مگر مفہوم میں جامع ... سبحان اللہ.
  5. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح

    عزیزم یاسر، آداب! پہلے مصرعے میں ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ انگریزی school کو اردو میں اسکول تلفظ کریں گے، اسے سْکول یا سَکول نہیں کیا جاسکتا! پہلی صورت میرے نزدیک اس لئے جائز نہیں کہ اردو میں کوئی لفظ ساکن حرف سے شروع نہیں ہوتا. دوسرے یہ کہ اردو کے قواعد کے مطابق کسی بھی لفظ کے شروع میں آنے والا...
  6. محمد احسن سمیع راحلؔ

    غزل براہ اصلاح : یاں کوئی میرا گرویدہ نہ تھا

    میرے خیال میں مطلع کچھ اور پیچیدہ ہوگیا ہے۔ محض ’’پل بتانے‘‘ سے بات میں وزن پیدا نہیں ہورہا۔ چند پل یا کچھ پل ہونا چاہیئے یہاں پر اگر وزن میں آسکے۔ پہلے مصرعے میں غالباً ٹائپو رہ گیا ہے، جس کی وجہ سے وزن خراب ہو رہا ہے۔ لاش خود دیتی تھی قاتل کا پتہ دعاگو، راحلؔ
  7. محمد احسن سمیع راحلؔ

    تیرگی کیوں نہ ختم ہو جاتی ۔ ۔ ۔ برائے اصلاح

    ویسے سوڈانی بھی ہمیں سوڈانی ہی سمجھتے ہیں، اکثر بلاتوقف و تکلف رواں عربی میں گفتگو شروع کردیتے ہیں :) دوسرے مصرعے کا قافیہ نہیں مل رہا کسی اور شعر کے ساتھ۔ یوں سوچ کر دیکھیں۔ خاکِ پاپوشِ حیدرِ کرارؓ یا کچھ اور ۔۔۔ پہلے مصرعے میں ردیف بغیر قافیہ کے آ رہا ہے، جو مناسب نہیں۔ الفاظ کی ترتیب...
  8. محمد احسن سمیع راحلؔ

    ایک غزل برائے اصلاح کے لئے

    یعنی ہمارے بغیر تم رات کیسے گزارتے ہو. یہ "بِتاتے" ہے، "بِتانا، یا بیت جانا" سے. آپ کہیں اسے بَتاتے تو نہیں پڑھ رہے؟ :)
  9. محمد احسن سمیع راحلؔ

    ایک غزل برائے اصلاح کے لئے

    اب ہماری اور ہمارے مقابل آجائیں گے، گو اصولا تو معیوب نہیں مگر زبان پر اتنا بھلا نہیں لگتا. شب کیسے بتاتے ہو اکیلے، یہ بتادو پلکوں سے، اتر آتی ہے برسات، ہماری
  10. محمد احسن سمیع راحلؔ

    تیرگی کیوں نہ ختم ہو جاتی ۔ ۔ ۔ برائے اصلاح

    جی عاطف بھائی، آپ کی بات بالکل ٹھیک ہے اور دوسرے مراسلے میں وضاحت بھی کر دی تھی، مگر مجھے ذاتی طور پر اتنا پسند نہیں اس لئے غالبا پہلا تاثر یہ قائم ہوا. ویسے میری اپنی کیا حیثیت! عموما استاذی اعجاز صاحب بھی اس سے احتراز کا مشورہ دیتے ہیں.
  11. محمد احسن سمیع راحلؔ

    تیرگی کیوں نہ ختم ہو جاتی ۔ ۔ ۔ برائے اصلاح

    ایک بار جامعہ کراچی میں ہفتہ طلبہ کے سلسلے میں مشاعرہ ہورہا تھا۔ ہم بھی شریکِ شرکاء تھے۔ جناب ضیاءالحق قاسمی مرحوم نظامت فرما رہے تھے۔ ہمارا نام پکارا گیا، جب ہم اسٹیج پر پہنچے تو حضرت پوچھنے لگے کی کیا چاروں آگئے ہیں؟ :) سو تخلص رکھنے کے شوق میں نام اتنا طویل ہوگیا ہے کہ ٹیگ کرنے سے بھی ٹیگ...
  12. محمد احسن سمیع راحلؔ

    تیرگی کیوں نہ ختم ہو جاتی ۔ ۔ ۔ برائے اصلاح

    ماشاء اللہ، اچھی نظم ہے۔ میرے خیال میں اگر یہاں ردیف جاتا کی بجائے اٹھتا کرلیں تو شعر اور بہتر ہوجائے گا۔ یہ مصرعہ بحر سے خارج ہورہا ہے۔ ہمالہ کی ہ ادا نہیں ہورہی، جو درست نہیں۔ یہ شعر نظم کے عمومی اسلوب سے زیادہ میل کھاتا محسوس نہیں ہوتا۔ اگر ممکن ہو تو اس کی جگہ کچھ اور فکر کرکے دیکھئے۔...
  13. محمد احسن سمیع راحلؔ

    غزل براہ اصلاح : یاں کوئی میرا گرویدہ نہ تھا

    اچھی غزل ہے، ماشاءاللہ۔ مطلع کچھ تشنہ محسوس ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ اگر ایک اور شعر قطعہ بند کردیں تو بہتر ابلاغ ہوسکتا ہے۔ دوسرا مصرعہ بہت جاندار ہے، پہلا اس کا ساتھ نہیں دے پا رہا۔ اگر پیسوں کے ذکر کے بجائے محب اور محبوب کے مابین کسی معاملے کا ذکر ہو تو بہت اچھا شعر تخلیق ہوسکتا ہے۔ میرے خیال...
  14. محمد احسن سمیع راحلؔ

    ایک غزل برائے اصلاح کے لئے

    ’’برائے اصلاح کے لئے‘‘ ۔۔۔ ہائیں!!! میاں یہ کیا غضب ڈھا دیا! :) گویا جناح کیپ ٹوپی والی بات ہوگئی :) مراسلوں کی مختلف تعداد عبور کرنے پر یہ ٹرافیاں خودکار طریقے سے آپ کو مل جاتی ہیں۔ روزانہ پوسٹ کرنے میں کوئی حرج نہیں، اگر آپ کے پاس پرانا کلام جمع ہے جس کے ساتھ آپ کچھ وقت گزار چکے ہیں۔...
  15. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح

    کیا، بطور سوالیہ کلمہ کے "کا" تقطیع کیا جاتا ہے، یعنی فا کے وزن پر. کیا، بطور فعل (کِ+یا) کا وزن فعو ہوتا ہے. آپ کی غزل کی بحر میں یہ مفا کے مقابل آئے گا.
  16. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح

    دوسرا مصرعہ بحر سے خارج ہوگیا ہے. یوں سوچا جاسکتا ہے دمِ رخصت وہ وعدہ کر گیا تھا لوٹ آؤں گا پہلے مصرعے میں اگر "انتظار یار میں" کے بعد comma نہیں لگائیں گے تو معنی کا ابلاغ بہت مشکل ہوجائے گا. ویسے کوشش یہی کرنی چاہیئے کہ اشعار میں علامات وقف لگانے نوبت نہ آئے. ویسے بھی یہ بندش کافی کمزور معلوم...
  17. محمد احسن سمیع راحلؔ

    ”علمِ عروض“از شکیب ؔ احمد- ایک غیر تکمیل شدہ کتاب

    ویسے اگر ابھی تک مرشدی و استاذی قبلہ سرور عالم راز سرورؔ (اطال اللہ عمرہٗ) کی کتاب "آسان عروض اور نکات شاعری" آپ کی نظر سے نہیں گزری تو ایک مرتبہ ضرور دیکھ لیں. عروض اور شاعری کی بنیادی باتوں پر مبتدیوں کے لئے فی زمانہ اس سے زیادہ عام فہم اور معیاری کتاب شاید کوئی دوسری نہ ہو. کتاب قبلہ کی ویب...
  18. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح

    عزیزم یاسر صاحب، آداب! ابھی ابھی ہمارے بہت ہی محترم برادر بزرگ اور استاذ جناب ظہیراحمدظہیر نے توجہ دلائی کہ لفظ ٹہر کا درست تلفظ بالفتح ہ ہی ہے. گویا اس بابت میری رائے غلط تھی جس کے لئے میں معذرت خواہ ہوں.
  19. محمد احسن سمیع راحلؔ

    غزل: محبت میں فنا ہونے کی نوبت آ ہی جاتی ہے...

    بہت شکریہ ظہیر بھائی، آپ کی توجہ اور پذیرائی کے لئے ممنون احسان ہوں. جزاک اللہ.
Top