نتائج تلاش

  1. محمد احسن سمیع راحلؔ

    بغرض اصلاح: ’روٹھے دلبر کو منائیں دیر تک‘

    برادرم فاخر، آداب! پہلے مصرعے میں تھرڈ پرس اور دوسرے میں ضمیر مخاطب؟؟؟ یوں کیوں نہیں کر لیتے ان کو چھیڑیں، پھر ہنسائیں دیر تک دلبر کا بھی کچھ کریں، بہت فلمی ہوگیا ہے یہ لفظ اب بالی وڈ کی مہربانی سے :) مجھے تو خیال اچھا لگا، مگر آغوش مونث نہیں ہوتی؟؟؟ یہاں غالبا ٹائپو رہ گیا ہے، غزل بھی مونث...
  2. محمد احسن سمیع راحلؔ

    عہدِ عروج ہو یا عہدِ زوال ہو

    پہلا مصرعہ کافی کمزور ہے، دوبارہ کوئی گرہ. لگائیے. دوسرا مصرعہ بیان الجھا رہا ہے. جب زخم کھا کر عاشقی نکھر چکی تو اس کا مطلب ہے کہ بے مثال ضبط کا مظاہرہ بھی ہوچکا، پھر تمنا کا اظہار کیا معنی رکھتا ہے؟ دوسرے مصرعے میں کوئی ٹائپو رہ گیا ہے کیا؟ بحر سے خارج ہو رہا ہے. ہے جنوں کی بجائے ہجنوں تقطیع...
  3. محمد احسن سمیع راحلؔ

    کیسا عجب تعلق تجھ سے بنا لیا

    مکرمی سعید صاحب، آداب. اچھی غزل ہے ماشاءاللہ. چند تجاویز اور تاثرات ذہن میں آئے، غور کیجئے گا. دوسرے مصرعے کو یوں کہا جائے تو؟ یہ تیرا ظرف، تو نے پتھر اٹھا لیا کچھ بات بن نہیں رہی،" یوں" کے سبب. یعنی آنسو ضبط ہونا وفا کا بدلہ ہے یا پھر وہ بات جس کہ وجہ سے آنسو ضبط کرنا پڑے؟ ایک ہی شب کا قصہ...
  4. محمد احسن سمیع راحلؔ

    ایک غزل برائے اصلاح

    آپ کا ارشاد سر آنکھوں پر عاطف بھائی، بس میری حقیر رائے یہ ہے کہ خیال کو اتنا بھی بے لگام نہیں چھوڑنا چاہیئے کہ وہ اختیارات ایزدی میں دخل انداز ہونے لگے. میرے خیال میں شاعری، ادب اور دیگر مشاغل کو عقیدے کے تابع رہنا چاہیئے. ضروری نہیں کہ دیگر احباب بھی اس رائے سے متفق ہوں.
  5. محمد احسن سمیع راحلؔ

    اضطراب

    نظم پر بات کرنے سے پہلے ایک مشورہ دینا چاہوں گا. نظم کی طوالت بہت اہم اور حساس معاملہ ہے. غیر ضروری طوالت سے قاری کی دلچسپی کم ہوجاتی ہے. بہت سے تو سطور کی افراط دیکھ کر ہی اپنا راستہ ناپ لیتے ہیں. آج کل کے قارئین کا ذوق بھی طویل نظموں کا متحمل نہیں ہوپاتا. اس لئے بہتر یہی ہے کہ بے جا طوالت سے...
  6. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح

    صبو اور ثموم کے معنی کیا ہیں؟
  7. محمد احسن سمیع راحلؔ

    ایک غزل برائے اصلاح

    محترم محمد خلیل الرحمٰن بھائی اس سلسلے میں معاونت فرما سکتے ہیں.
  8. محمد احسن سمیع راحلؔ

    ایک غزل برائے اصلاح

    ایسا نہیں ہے بہن، اللہ پاک آپ کو مزید کامیابیاں عطا فرمائے. دراصل جو اسم ہے اس کے ہجے محمل کے ہیں، میرا مشورہ ہے آپ بھی یہی ہجے استعمال کریں.
  9. محمد احسن سمیع راحلؔ

    ایک غزل برائے اصلاح

    مہمل کا مطلب تو بیکار، بے معنی، لغو، متروک وغیرہ ہوتے ہیں. اگر نمرہ صاحبہ نے یہ ہجے کئے ہیں تو ان کو سرخ سلام پیش :) یہ بھی ممکن ہے کہ نمرہ صاحبہ کی دانست میں اس کا مطلب "جنت کا _______" ہو، جیسا کہ آج کل ہر "مہمل" نام کا مطلب گھڑ لیا جاتا ہے :)
  10. محمد احسن سمیع راحلؔ

    ایک غزل برائے اصلاح

    میں سمجھا شاید دنیا سے ناراض ہیں، اس لئے یہ تخلص رکھا ہے :)
  11. محمد احسن سمیع راحلؔ

    ایک غزل برائے اصلاح

    اگر ایسا ہے تو مرکز پر جامد کی بجائے نقطے پر مرکوز کہیں، زیادہ مناسب رہے گا.
  12. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح،علاجِ وہم و گماں لا إله إلا الله

    ابھی بھی کو ابھی تک کرلیں، باقی ٹھیک ہے.
  13. محمد احسن سمیع راحلؔ

    ایک غزل برائے اصلاح

    مانا کہ آج کل فیمنزم کا طوطی بول رہا ہے مگر یہ قلم مونث کب سے ہوگیا بھئی؟؟؟ ویسے آپ کی طبیعت کی موزونیت قابلِ داد ہے، بحر و اوزان کی زیادہ غلطیاں نظر نہیں آتیں۔ پہلا مصرعہ واضح نہیں ہے؟ نظر کو جامد رکھنے کی بات ہورہی ہے یا خود کہیں مجمد ہوجانے کی؟ اگر اول الذکر معاملہ ہے تو پھر سوال پیدا...
  14. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح،علاجِ وہم و گماں لا إله إلا الله

    مجھے تو ٹھیک لگ رہی ہے، سوائے ایک مصرعے کے۔ ابھی بھی گونجتی ہے فضائے کربل میں یہاں گونج کی ن مغنون ہے، اور تقطیع میں نہیں آئے گی، اس لئے یہ مصرعہ بحر سے خارج ہو رہا ہے۔ باقی استاذی اعجازؔ صاحب دیکھ لیں گے تو بہتر بتا سکیں گے۔ دعاگو، راحلؔ
  15. محمد احسن سمیع راحلؔ

    غزل براہ اصلاح ،

    اگر ایسا ہے تو پھر پہلے مصرعے میں سکون کے بجائے سائے کا ذکر ہونا چاہیئے، تبھی دونوں مصرعوں میں ٹھیک ربط قائم ہوسکے گا.
  16. محمد احسن سمیع راحلؔ

    تعلق کی اس کچی ڈورکو بس ٹوٹنا ہی تھا - برائے اصلاح

    دو تین روز سے جواب لکھنے کا ارادہ کررہا ہوں مگر ہر بار سستی اور کاہلی آڑے آجاتے ہیں۔ اصل میں موبائل پر طویل تحریر لکھنا کار از بس لگتا ہے، آج دفتر کے کام لئے لیپ ٹاپ کھولا تو سوچا ہمت کر ہی لوں۔ مطلع کا پہلا مصرع تھوڑا الجھا ہوا تھا۔ جس مفہوم کی ادائیگی مطلوب ہے، اس کے لئے ضروری ہے کہ ’’ہی‘‘،...
  17. محمد احسن سمیع راحلؔ

    غزل براہ اصلاح ،

    اچھی غزل ہے، بس مطلع کو دیکھ لیں، دوسرا مصرعہ کچھ نامکمل سا لگتا ہے۔ دوپہروں کے حوالے سے کیا مراد ہے؟ باقی استادِ محترم ہی بتا سکتے ہیں، مجھے تو بظاہر درست ہی لگ رہی ہے۔ دعا گو، راحلؔ۔
  18. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح

    دوسرے مصرعے کو یوں کر لیں نہ گل چاہیئے، نَے گہر چاہیئے ویسے "نَے" اب تقریبا متروک ہی ہوچلا ہے مگر ضرورت شعری کے تحت کہیں کہیں گوارا کر لیا جاتا ہے. شتر گربہ "رکھو" کے ساتھ "تجھے" کی وجہ سے ہے، رکھو تم کا صیغہ ہے اور تجھے تُو کا. ان دونوں کو جمع نہیں کیا جاسکتا. "اپنے" کا اس مسئلے سے تعلق نہیں.
  19. محمد احسن سمیع راحلؔ

    غزل برائے اصلاح : زندگانی سرائے عبرت ہے

    اچھی غزل ہے ماشاءاللہ! بحر و اوزان کی تو کوئی غلطی نظر نہیں آتی، معنی و مفہوم کے اعتبار سے بھی مناسب ہے. واقعی؟؟؟ :) بھائی ویسے کوئی 30/40 سال کا پختہ عمر آدمی یہ بات کہتا تو حلق سے اتر جاتی، 19/20 سال کے نوجوان بھی مے کشی کی باتیں کریں، وہ بھی پاکستان کے ماحول میں تو شعر ذرا بناوٹی ہی لگتا ہے...
Top